Daily Ausaf:
2025-06-09@20:59:40 GMT

کِیا لکی موٹرز پاکستان میں نئی EV9 لانچ کرنے جا رہی ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

کراچی(نیوز ڈیسک)لکی موٹر، جو پاکستان میں KIA ’کیا‘ گاڑیوں کی اسمبلی اور فروخت کا کام کرتی ہے، ملک میں نئی الیکٹرک ایس یو ویز متعارف کرانے کے لیے تیار ہے۔ کمپنی نے مختلف قیمتوں کی رینج میں الیکٹرک گاڑیاں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جن میں ان کی فلیگ شپ ایس یو وی ای وی 9 (SUV EV9) بھی شامل ہے۔

کیا نئی گاڑیاں آئیں گی؟

لکی موٹر کے سی ای او محمد فیصل نے بتایا کہ EV9 کے علاوہ، کمپنی مستقبل میں EV3 (ایک چھوٹی اور کم قیمت الیکٹرک SUV) بھی لانے پر غور کر رہی ہے۔ اکتوبر 2024 میں متعارف کرائی گئی EV5 کو بھی صارفین سے اچھی پذیرائی ملی۔

لکی موٹر کے سی ای او محمد فیصل نے اعلان کیا کہ کمپنی کی پہلی الیکٹرک ایس یو وی کِیا ای وی 9 جلد ہی عوام کو دستیاب ہوگی۔ ہم مستقبل میں ایک چھوٹا الیکٹرک ماڈل ای وی 3 بھی جاری کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یہ نئی الیکٹرک گاڑیاں مکمل طور پر اسمبل کی جائیں گی اور دوسری جگہوں سے درآمد کی جائیں گی۔

محمد فیصل نے پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی مانگ پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اکتوبر 2024 میں KIA EV5 کی کامیاب لانچنگ کے بعد جو خریداوں کی نظر میں پہلے ہی آچکی تھی اب نئی لانچنگ پر بھی بہت پُر امید ہیں۔ ای وی 5 دو آپشنز میں آتا ہے: لانگ رینج کا ”ارتھ“ ماڈل، جو ایک چارج پر 620 کلومیٹر تک جا سکتا ہے جس کی قیمت 23 ملین روپے ہے، اور مختصر رینج کا ”ایئر“ ماڈل، جو 480 کلومیٹر تک جاتا ہے اور اس کی قیمت 18.

5 ملین روپے ہے۔

ماہرین کے مطابق، ای وی 5 کی قیمت اور خصوصیات آڈی ای ٹرون (Audi e-tron) اور Hyundai IONIQ 5 سے ملتی جلتی ہیں۔ یہ گاڑیاں زیادہ تر بڑے شہروں جیسے کراچی، لاہور، اور اسلام آباد کے کاروباری افراد اور کارپوریٹ ایگزیکٹوز نے خریدی ہیں، جو پہلے ہی SUVs کا استعمال کر رہے ہیں۔

EVs کی مانگ کیوں بڑھ رہی ہے؟

محمد فیصل کے مطابق، الیکٹرک گاڑیاں ماحول دوست ہونے کے ساتھ توانائی کی بچت بھی کرتی ہیں، لیکن زیادہ تر لوگ انہیں اسٹیٹس سمبل کے طور پر خرید رہے ہیں کیونکہ یہ روایتی گاڑیوں کے مقابلے میں مہنگی ہیں۔

چیلنجز؟

پاکستان میں EVs کی فروخت میں کئی رکاوٹیں ہیں، سب سے اہم یہ ہے کہ چارجنگ پوائنٹس کی کمی ہے دوسری وجہ گاڑیوں کی ری سیل ویلیو کم ہے۔ اسکے علاوہ بیٹریوں کی محدود عمر، جنہیں ہر پان سے سات سال بعد تبدیل کرنا ضروری ہوتا ہے۔

تاہم حکومت نئی انرجی وہیکل (NEV) پالیسی 2025 کے تحت EVs کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ ایک چینی کمپنی کے ساتھ 350 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے 3,500 چارجنگ اسٹیشنز بھی نصب کیے جائیں گے۔

حکومت کا ہدف ہے کہ 2030 تک EVs کا حصہ کل گاڑیوں کی فروخت کا 30 فیصد ہو، لیکن محمد فیصل کا کہنا ہے کہ یہ ہدف ان کے مطابق 10 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔
مزیدپڑھیں:حکومت نے پیکا ایکٹ میں مزید ترامیم کا فیصلہ کر لیا

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاکستان میں محمد فیصل گاڑیوں کی رہی ہے

پڑھیں:

حکومت کا چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ

حکومت نے مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح بڑھانے کی تجویز مسترد کر دی ہے، جس سے عوام اور مقامی آٹو انڈسٹری کو ریلیف ملا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں 2025 میں کس کمپنی کی گاڑیاں زیادہ فروخت ہوئیں؟

وزارت صنعت و پیداوار نے تجویز دی تھی کہ تمام مقامی طور پر تیار کردہ گاڑیوں پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) عائد کیا جائے، تاہم 1400cc سے کم انجن والی گاڑیوں کو اس سے مستثنیٰ رکھا جائے۔

تاہم، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اس تجویز کو مسترد کر دیا، کیونکہ اس سے 25 فیصد جی ایس ٹی ادا کرنے والی گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح کم ہو جاتی، جس سے ٹیکس آمدنی میں کمی کا خدشہ تھا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے اس بات پر زور دیا کہ آئی ایم ایف کے اسٹینڈ بائی معاہدے کے تحت ٹیکس بیس کو وسیع کرنا ضروری ہے، اور اس تجویز سے ٹیکس آمدنی میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سوزوکی پاکستان کی ’آل ان ون‘ کار انشورنس میں خاص کیا ہے؟

مارچ 2023 میں، حکومت نے مالیاتی خسارے اور کرنٹ اکاؤنٹ کے مسائل سے نمٹنے کے لیے لگژری گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کر دی تھی۔ یہ اضافہ 1400cc یا اس سے زیادہ انجن والی گاڑیوں اور ایس یو ویز پر لاگو ہوا تھا۔

پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PAMA) نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے، کیونکہ آٹو انڈسٹری پہلے ہی مہنگائی اور کمزور طلب کا سامنا کر رہی ہے۔ PAMA کے مطابق، سیلز ٹیکس میں اضافہ مقامی طور پر تیار کردہ گاڑیوں کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر سکتا تھا، جس سے فروخت میں کمی اور حکومت کی ٹیکس آمدنی میں کمی واقع ہو سکتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:خیبر پختونخوا: نان کسٹم گاڑیوں کی پروفائلنگ نہ کرنے پر حکومت کیا کارروائی کرے گی؟

حکومت کے اس فیصلے سے چھوٹی گاڑیوں کے خریداروں کو ریلیف ملا ہے، اور آٹو انڈسٹری کو استحکام حاصل ہوا ہے۔ تاہم، حکومت نے لگژری گاڑیوں پر 25 فیصد سیلز ٹیکس برقرار رکھا ہے، تاکہ مارکیٹ میں توازن قائم رکھا جا سکے اور ٹیکس آمدنی میں اضافہ کیا جا سکے۔

یہ فیصلہ عوامی مفاد اور معیشت کی بہتری کے لیے اہم قدم ہے، جو مہنگائی کے دباؤ میں عوام کو ریلیف فراہم کرتا ہے اور مقامی صنعت کو سہارا دیتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آٹو انڈسٹری ایف بی آر پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ٹیکس چھوٹی گاڑیاں

متعلقہ مضامین

  • عید الاضحیٰ و شدید گرمی میں بھی عوام بجلی و پانی کے بحران کا شکار رہے، منعم ظفر خان
  • عید تعطیلات کے دوران تفریحی مقامات کے لیے کتنی گاڑیاں اسلام میں داخل ہوئیں؟
  • چین کا اہم اقدام، بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
  • ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش
  • اپنا دورہ اقوامِ متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا: فیصل سبزواری
  • اسپیس ایکس نے فلوریڈا سے سرئیس ایکس ایم کا نیا سیٹلائٹ لانچ کر دیا
  • حکومت کا چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ
  • فیصل آباد: عید کے موقع پر افسوسناک واقعہ، دیرینہ دشمنی پر 3 افراد قتل
  • فیصل آباد میں عید کے روز افسوسناک واقعہ، دیرینہ رنجش نے 3 افراد کی جان لے لی
  • شہباز شریف، شہزادہ محمد ملاقات: کثیر جہتی تعلقات مزید گہرنے کرنے کے عزم کا اعادہ، فیلڈ مارشل بھی موجود تھے