اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کے مطالبے کے حوالے سے کہا ہے کہ 2013 کے انتخابات میں 35 پنکچر سے لے کر فارم 47 تک سب کو جوڈیشل کمیشن میں کرلیں ،  اس کمیشن میں سب دھرنے بھی آجائیں، 9 مئی اور 26 نومبر بھی شامل ہو ، ہمیں اعتراض جوڈیشل کمیشن پر نہیں بلکہ ان کی حرکتوں پر ہے ، عمران خان ناقابل اعتبار ہیں۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ میں نے بار بار کہا ہے کہ ہم میں سے کسی کو بھی جوڈیشل کمیشن پر اعتراض نہیں ہے، پی ٹی آئی والے آج 9 مئی اور 26 نومبر کا کمیشن مانگ رہے ہیں جبکہ 9 مئی کا مسئلہ حل ہو چکا ہے، لوگوں کو سزائیں ہو چکی ہیں، بتائیں اس پر جوڈیشل کمیشن نے کیا تحقیقات کرنی ہیں؟

خواجہ آصف نے پی ٹی آئی نے 2014 میں دھرنا دیا، اس وقت سے کمیشن بنانا چاہیے، پی ٹی آئی چاہے تو کمیشن کے لیے تیار ہیں، 2014 کا دھرنا جنرل (ر) پاشا اور جنرل (ر) ظہیر السلام نے کرایا تھا۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی سول نافرمانی کی تحریک ناکام ہوئی ہے، کسی نے بھی اپنے گھر پیسے بھیجنا بند نہیں کیے، لوگوں نے بجلی اور گیس کے بند نہیں کرانی ، بل بھرنا کیوں بند کریں گے؟

خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی پراعتبار کرنا مشکل ہے، میں مذاکرات کے حق میں ہوں لیکن مذاکرات ایسے نوٹ پر ختم ہونے چاہئیں جس سے پی ٹی آئی پر اعتبار کیا جا سکے، عمران خان ناقابل اعتبار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاستدانوں سے بات کے لیے تیار نہیں تھی، اب ہم سے بات کر رہی ہے، پی ٹی آئی کہتی ہے وہ ہمارے ذریعے اسٹیبلشمنٹ سے ملاقات کی کوشش کر رہی ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ انٹرنیشنل لابی پاکستان کے بارے میں کوئی اسٹینڈ لے، پی ٹی آئی کے یوٹیوبر ساری رات نوٹ چھاپتے رہے کہ آج اعلان ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایلون مسک پاکستان کے خلاف اچھی زبان استعمال نہیں کرتا، ہمارا امریکا کے ساتھ ایک تعلق ہے، ہمیں اس کی مناسبت سے اپنا تعلق دیکھنا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جوڈیشل کمیشن خواجہ آصف نے پی ٹی آئی نے کہا کہ

پڑھیں:

مسابقتی کمیشن کا 68 ارب روپے کے جرمانے ریکور نہ کرنے کا انکشاف 

قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی جانب سے 68 ارب روپے کے عائد کردہ جرمانے ریکور نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

پی اے سی اجلاس نوید قمر کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں خزانہ ڈویژن آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا، نوید قمر نے چیئرمین مسابقتی کمیشن سے استفسار کیا کہ آپ اپنا کام نہیں کرتے، آپکا کام صوبے، عدالتیں اور وفاقی حکومتی کرتی ہیں، آپ نے یہ جرمانے کیوں ریکور نہیں کیے، آپ نے بڑے بڑے کارٹیلز پر ہاتھ نہیں ڈالا۔

نوید قمر  نے کہا کہ ایسا لگتا ہے آپ کچھ نہیں کررہے صرف چھوٹے کاروباروں پر ہاتھ ڈالتے ہیں، اربوں روپے کے کیسوں میں کروڑوں کے وکیل ہوتے ہیں اور آپ کا ایک ایل ایل بی کا چھوٹا وکیل ہوتا یے۔

نوید قمر نے مسابقتی کمیشن کے چیئرمین سے استفسار کیا کہ ہم آپ کے جوابات سے مطمئن نہیں ہیں، اگر یہی کارکردگی رہی تو ہمارے بچے بھی آئیندہ سالوں میں یہی جوابات سن رہے ہونگے، آپ کے سسٹم میں کچھ اصلاحات ہونی چاہیے،
تین مہینے کے بعد آپ آئیں اور ایک جامع منصوبہ اس کمیٹی کے سامنے رکھیں۔

متعلقہ مضامین

  • سرگودھا ،سالانہ میٹرک امتحانات ناکام امیدوار طلبا و طالبات کیلئے سپلیمینٹری امتحانات 10ستمبر کو شروع ہونگے
  • زمان پارک پر اسلام آباد پولیس پر حملے کا کیس، عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • پولیس حملہ کیس میں عمران خان طلب، شبلی فراز کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • صوبائی وزیر کا تاریخی بنگلے پر قبضہ ناقابلِ قبول ہے، والی سوات کی پوتی ذیب النسا
  •  لاہور میں نقل فارم کی فیس 50روپے ہے جبکہ ملتان اور بہاولپور میں 500 روپے لاگو کر دی گئی
  • مسابقتی کمیشن کا 68 ارب روپے کے جرمانے ریکور نہ کرنے کا انکشاف 
  • خیبرپختونخوا: رواں سال خواجہ سراؤں پر تشدد کے 12 اور قتل کے 15کیسز رپورٹ
  • پوری پی ٹی آئی کچھ نہیں کرسکی تو عمران خان کے بچے کیا کرلیں گے؟ طلال چوہدری
  • فیصل بینک اور Faureeنے اسلامک ڈیجیٹل سپلائی چین فنانس اینڈ ایگری ڈیجیٹائزیشن پلیٹ فارم متعارف کرادیا
  • جب تم رفال اڑا ہی نہیں سکتے تو نئے جہاز کس لعنت کے لیے خرید رہے ہو؟ڈمی خواجہ آصف