طوفانی ہواؤں کے باعث 2 گھنٹوں میں 5 ہزار ایکڑ رقبہ آگ کی لپیٹ میں آگیا۔ لاس اینجلس کاؤنٹی فائر ڈپارٹمنٹ اور اینجلس نیشنل فارسٹ کا عملہ آگ بجھانے میں مصروف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی ریاست کیلیفیورنیا کے شہر لاس اینجلس کے شمال میں جنگلات میں نئی آگ لگ گئی۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق کاسٹائک لیک کے قریب پہاڑوں پر آگ کے شعلے اُڑ رہے ہیں، آگ تیزی سے پھیل رہی ہے، جس کی وجہ سے 19 ہزار افراد کو انخلا کا حکم دے دیا گیا ہے۔ طوفانی ہواؤں کے باعث 2 گھنٹوں میں 5 ہزار ایکڑ رقبہ آگ کی لپیٹ میں آگیا۔ لاس اینجلس کاؤنٹی فائر ڈپارٹمنٹ اور اینجلس نیشنل فارسٹ کا عملہ آگ بجھانے میں مصروف ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق ہیلی کاپٹرز اور چھوٹے طیارے بھی آگ بجھانے کی کوششوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ یاد رہے کہ لاس اینجلس پہلے ہی خوفناک آگ کی تباہ کاریوں سے نمٹ رہا ہے۔ 7 جنوری سے لاس اینجلس میں مختلف مقامات پر لگی آگ پر قابو پانے کی کوششیں اب بھی جاری ہیں، آگ نے بڑے پیمانے پر تباہی مچاتے ہوئے تقریباً 40 ہزار ایکڑ رقبے کو خاکستر کر دیا ہے اور کم از کم 27 افراد کی جان لے لی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: لاس اینجلس

پڑھیں:

پیرو: رئیس خاتون کی پانچ ہزار برس قدیم باقیات کی دریافت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 اپریل 2025ء) ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے جمعرات کے روز کہا کہ انہوں نے پیرو کے شہر کارل میں ایک رئیس اور امیر خاتون کی 5000 برس پرانی باقیات کو دریافت کیا ہے۔

آثار قدیمہ کے ماہر ڈیوڈ پالومینو نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ "جو چیز دریافت ہوئی ہے وہ ایک ایسی خاتون سے مماثل ہے، جو بظاہر اعلیٰ درجہ کی حامل تھیں اور ان کا تعلق طبقہ اشرافیہ سے تھا۔

"

بھارت: ہندو قوم پرستی کی بھینٹ چڑھتا قدیم تہذیبی و ثقافتی ورثہ

پیرو میں ماہرین آثار قدیمہ کو کیا ملا ہے؟

ڈیوڈ پالومینو نے کہا کہ مذکورہ خاتون کی باقیات کو احتیاط سے کپڑے کی تہوں میں محفوظ کر کے رکھا گیا تھا، جو مکاؤ (بڑے طوطے) کے پروں سے ڈھکی ہوئی تھیں۔

(جاری ہے)

اس میں خاتون کی جلد کے ساتھ ساتھ ان کے ناخن اور کچھ بالوں کا حصہ بھی شامل ہے۔

"

ابتدائی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ خاتون کی عمر 20-35 سال کے درمیان تھی اور ان کا قد 5 فٹ کے قریب تھا۔

امریکا نے قدیمی عراقی ثقافت کا نایاب نمونہ واپس کر دیا

ڈیوڈ پالومینو نے کہا، "عام طور پر یہ خیال کیا جاتا تھا کہ حکمران صرف مرد ہوتے تھے، یا معاشرے میں انہیں کے زیادہ نمایاں کردار ہوتے ہیں۔" لیکن جمعرات کے روز اعلان کردہ اس دریافت سے ظاہر ہوتا ہے کہ قدیم ترین کارل تہذیب میں خواتین کا بھی ایک اہم کردار تھا۔

مصر، فرعون کے دور کا ایک اہم قبرستان دریافت

ٹیم نے پیرو کی وزارت ثقافت میں خاتون کی آخری رسومات کے وقت ان کے ساتھ رکھی گئی بعض باقیات کو صحافیوں کے سامنے پیش کیا، جس میں ایک پرندے کی چونچ، ایک پتھر کا پیالہ اور گھاس کی بنی ایک ٹوکری بھی شامل تھی۔ البتہ ان کی تدفین کی صحیح تاریخ کا تعین نہیں کیا جا سکا ہے۔

قدیم کارل تہذیب کیا تھی؟

رئیس خاتون کی یہ باقیات پیرو کے اسپیرو میں دریافت ہوئی ہیں۔

مقامی میونسپل کارپوریشن اسے پہلے کوڑا پھینکنے کی جگہ کے طور پر استعمال کیا کرتی تھی، تاہم سن 1990 کی دہائی میں اسے آثار قدیمہ کے مقام طور پر محفوظ کیا گیا۔

کارل تہذیب جنوبی امریکہ کی قدیم ترین تہذیبوں میں سے ایک ہے، جو تقریباً 3000 سال قبل مسیح سے 1800 قبل مسیح تک موجود تھی۔ اس تہذیب کا تعلق بھی اس وقت کی میسوپوٹیمیا، مصر اور چین کی دیگر عظیم تہذیبوں کی طرح ہے۔

رائن کے کنارے دو ہزار سال پرانے رومن فوجی اڈے کی دریافت

کارل شہر پیرو کے دارالحکومت لیما کے شمال میں تقریباً 180 کلومیٹر کے فاصلے پر وادی سوپ میں واقع ہے۔ سن 2009 میں اسے اقوام متحدہ کا عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا گیا تھا۔

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • پیرو: رئیس خاتون کی پانچ ہزار برس قدیم باقیات کی دریافت
  • طورخم بارڈر سے مزید 2258 افراد واپس افغانستان چلے گئے
  • نیوجرسی کے قریب جنگلات میں آتشزدگی، ساڑھے 12 ہزار ایکٹر اراضی متاثر
  • افغان مہاجرین کے انخلا سے بلوچستان میں کاروباری سرگرمیوں پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
  • مزید ایک ہزار یوٹیلٹی سٹورز بند کرنے کا فیصلہ
  • نیو جرسی جنگلات میں خوفناک آتشزدگی، بجلی غائب، ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
  • بھارت: حملے کے بعد سیاحوں کا کشمیر سے تیزی سے انخلا
  • امریکی ریاست نیو جرسی کے جنگل میں بھڑکنے والی آگ ساڑھے آٹھ ہزار ایکڑ سے زیادہ رقبے پر پھیل گئی
  • سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں اضافہ، فائلرز اور نان فائلرز کے لیے ٹیکس بڑھ گیا
  • رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلٹی سٹورز بند کرنے کا فیصلہ