پاک فوج اور محکمہ صحت عامہ کے زیر اہتمام آزاد کشمیر میں جہلم ویلی کے علاقے ساون میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد  کیا گیا، جس میں شہدا اور غازیوں کے لواحقین سمیت علاقہ عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔
 

فری میڈیکل کیمپ میں ڈاکٹرز نے مریضوں کا طبی معائنہ کیا۔ اس موقع پر مفت ادویات بھی فراہم کی گئیں۔ میڈیکل کیمپ میں شعبہ گیسٹرو انٹرالوجسٹ، گائنا کالوجسٹ، میڈیکل اسپشلسٹ و دیگر ماہرین صحت موجود تھے۔

علاقہ عوام نے فری میڈیکل کیمپ کے انعقاد پر پاک فوج کی اس کاوش کا خیر مقدم کیا اور مستقبل میں بھی اس طرح کے اقدامات کا سلسلہ جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ 

بعد ازاں پاک فوج کی جانب سے  ریٹائرڈ فوجیوں اور شہدا کے اہل خانہ کی فلاح و بہبود کے لیے پروگرام کا انعقاد بھی کیا گیا، جس میں کثیر تعداد میں ریٹائرڈ فوجیوں اور شہدا کے اہل خانہ نے شرکت کی ۔ 

پروگرام میں ایک موبائل شکایت سیل قائم کیا گیا، جہاں ویٹرنز کی شکایات سنی گئیں اور ان کے حل کے لیے اقدامات کو عملی جامہ پہنایا گیا۔

پاک فوج کی جانب سے آزاد کشمیر کے دور دراز کے علاقوں میں اس طرح کے میڈیکل کیمپس کا  سلسلہ سال بھر جاری رہتا ہے، جسے مقامی افراد کی جانب سے بھرپور پذیرائی ملتی ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فری میڈیکل کیمپ پاک فوج

پڑھیں:

وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر کی وجہ سامنے آگئی

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی کے قائدین نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی اور بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی پیپلز پارٹی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ تاخیر کی وجہ ہے جبکہ آزاد کشمیر حکومت کا 80 فیصد ترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے۔ذرائع کے مطابق موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی 2026 میں ختم ہو رہی ہے جبکہ مسلم لیگ ن کا مطالبہ ہے کہ مارچ 2026 میں انتخابات کرائے جائیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ اگر مسلم لیگ ن کا مطالبہ تسلیم کیا جاتا ہے تو انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارات سے محروم ہو جائے گی جبکہ دسمبر اور جنوری میں پیپلزپارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا اسمبلی کی مدت پوری کرنے پر اصرار ڈیڈلاک کی مبینہ وجہ ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق کر چکی ہیں تاہم مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ وہ آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے اور اپوزیشن بینچز پر بیٹھیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں ڈیڈ لاک برقرار، آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، وجہ سامنے آگئی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر کی وجہ سامنے آگئی
  • آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں ٹیکنالوجی انقلاب، 100 آئی ٹی سیٹ اپس کی تکمیل
  • ٹھٹھہ: بریگیڈیئر (ر)خادم جتوئی ، سابق سیکرٹری صحت ڈاکٹر نسیم غنی ودیگر فری میڈیکل کیمپ کا دورہ کررہے ہیں
  • آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، شاداب نقشبندی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار
  • پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کا اعلان اسلام آباد سے نہیں، کشمیر سے ہوگا، بلاول