دنانیر مبین اور احد رضا میر کی بڑھتی ہوئی قربتیں، آخر چکر کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
پاکستان کی مشہور’پاوری گرل‘، اداکارہ دنانیر مبین اور احد رضا میر کے نئے ڈرامے ’م سے محبت‘ کے سیٹ سے ویڈیوز اور تصاویر اکثر سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی رہتی ہیں۔ جس کے بعد دونوں اسٹارز کے درمیان قربتوں کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔
کیونکہ احد رضا میر کے ساتھ ساتھ ان کے والدین آصف رضا میر اور والدہ سمرا رضا میر بھی دنانیر کو خاص اہمیت دیتے نظر آرہے ہیں، سمرا رضا میر نے حال ہی میں دنانیر مبین کے لیے اپنے ہاتھوں سے ’دنبہ کڑاہی‘ تیار کی جو کہ دنانیر مبین کی والدہ کی بتائی گئی ترکیب سے تیار کی گئی تھی۔ جس کے بعد صارفین کی جانب سے قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ ان کی قربتیں دوستی سے بڑھ کر ہیں۔
اس دنبہ کڑاہی کی جھلک دنانیر مبین نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر شیئر بھی کی تو صارفین یہ سوال کرتے نظر آئے کہ یہ صرف دوستی ہے یا کچھ اور؟ جبکہ کئی صارفین کا کہنا تھا کہ لگتا ہے اداکارہ رمشا اور احد رضا میر کا بریک اپ ہو گیا ہے، اب یہ خاندان دنانیر کے پیچھے پڑ گیا ہے۔
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب دنانیر اور احد کا نام ایک ساتھ جوڑا گیا ہو بلکہ اس سے قبل بھی احد رضا میر اور دنانیر مبین کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دنانیر کی گریجویشن کی خوشی میں احد رضا میر نے انہیں نوٹوں کا ہار پہنایا جبکہ آصف رضا میر نے مٹھائی کا تحفہ پیش کیا اور انہیں گریجویشن کی مبارکباد دی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو کو دیکھ کر صارفین پہلے تو سمجھے کہ احد اور دنانیر کا رشتہ طے ہونے کے باعث انہیں ہار اور مٹھائی پیش کی جارہی ہے تاہم بعد میں انہیں ویڈیو کی حقیقت معلوم ہوئی۔
View this post on Instagram
A post shared by Shussain Talpur (@sakhawattalpur)
ڈرامہ ’م سے محبت‘ میں دنانیر اور احد رضا میر کی جوڑی کو ناظرین بے حد پسند کر رہے ہیں۔ لیکن اسی کے ساتھ کئی لوگ ایسے بھی ہیں جو ان کی جوڑی کو صرف ایک آن اسکرین جوڑی کی حیثیت سے نہیں بلکہ دوستی سے بڑھ کر بھی دیکھ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ احد رضا میر اور سجل علی نے مارچ 2020 میں شادی کی تھی، تاہم مارچ 2022 میں ان کے درمیان طلاق کی خبریں سامنے آئیں لیکن دونوں نے خود طلاق کی خبروں پر 3 سال گزر جانے کے باوجود کوئی بات نہیں کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احد رضا میر پاکستانی ڈرامے دنانیر مبین م سے محبت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی ڈرامے اور احد رضا میر
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی اجلاس میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے متعلق سوالات
پیپلز پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) محکمہ موسمیات سے ادارے کی بارش سے متعلقہ پیشگوئی پر سوالات پوچھ لیے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کا اجلاس ہوا، جس میں ڈی جی محکمہ موسمیات نے شرکاء کو بریفنگ دی۔
اس موقع پر پی پی پی کے منور علی تالپور نے کہا ہے کہ ایک بار محکمہ موسمیات نے 4 دن کی بارش بتائی، ایک قطرہ بھی برسات نہیں ہوئی۔
پی پی پی شازیہ مری نے کہا کہ محکمہ موسمیات جس دن بارش بتاتا ہے اس دن بارش نہیں ہوتی، جس دن محکمہ موسمیات کہتا ہے آج بارش نہیں ہوگی اس دن ہوجاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم بارش کا سن کر چھتری لے کر نکلتے ہیں تو بارش ہی نہیں ہوتی، بتایا جائے کہ محکمہ موسمیات کا بجٹ کتنا ہے اور ملازمین کتنے ہیں۔
ڈی جی محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ہمارے ملک بھر میں 120 سینٹرز ہیں، جہاں سے ہر گھنٹے ڈیٹا آتا ہے، میٹ ڈپارٹمنٹ کا بجٹ 4 ارب اور ملازمین کی تعداد 2 ہزار 430 ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کہا گیا تھا کہ سندھ کو سپر فلڈ ہٹ کرے گا، ہم نے پہلے دن سے کہا تھا سندھ کو سپر فلڈ ہٹ نہیں کرے گا، ہماری اتنی محنت کے باوجود ہمارا نام نہیں لیا جاتا۔
ڈی جی محکمہ موسمیات نے مزید کہا کہ اپریل کے آخر میں مون سون سے متاثرہ 10ممالک کا اجلاس ہوا، جنوبی ایشیا کلائمنٹ فورم میں بھی خطے کی معلومات شیئر ہوئی تھیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مئی کے درجہ حرارت کی بنیاد پر کئی گئی فورکاسٹ میں پاکستان اور بھارت میں معمول سے زیادہ بارشیں تھیں، 29 مئی کو زیادہ بارشوں سےمتعلق بتادیا تھا، اس دفعہ محکمہ موسمیات کی بات سنی ہی نہیں گئی۔
فیڈرل فلڈ کمشنر نے بتایا کہ 22 جولائی کو کراچی میں 1 گھنٹے میں 160 ملی میٹر بارش ہوئی، اسلام آباد میں 22 جولائی کو 184 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اس پر شازیہ مری نے سوال اٹھایا کہ کیا ماضی میں بھی اسلام آباد میں اتنی بارش ہوئی جتنی اس بار ہوئی؟
ڈی جی محکمہ موسمیات نے جواب دیا کہ جولائی2001ء میں یہاں 600 ملی میٹر سے زائد بارش ہوئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سب اداروں کو بتا دیا تھا کہ تیز بارشیں آئیں گی، ہم نے یہ بھی بتایا تھا کہ ملک میں سیلاب آئیں گے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ ہم کسی دن محکمہ موسمیات چلے جاتے ہیں، سسٹم کا جائزہ لے لیتے ہیں، دیکھیں گے محکمہ موسمیات کی پیشگوئیاں کیوں نہیں درست ہوتیں، یہ بھی دیکھیں گے کہ محکمہ موسمیات کے پاس ٹیکنالوجی کونسی ہے۔