ڈی چوک توڑ پھوڑ کیس: بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 7 فروری تک توسیع
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے ڈی چوک توڑ پھوڑ کیس میں بانئ پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 7 فروری تک توسیع کر دی۔
ایڈیشنل سیشن جج عامرضیاء نے بشریٰ بی بی کی درخواست عبوری ضمانت پر سماعت کی۔
وکیل انصر کیانی نے استدعا کی کہ بشریٰ بی بی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں گرفتار ہیں، ان کا حاضری سے استثنیٰ منظور کیا جائے۔
مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ مشال یوسفزئی کو صرف لیگل معاملات سونپے گئے ہیں۔
پراسیکیوٹر زاہد آصف نے استدعا کی کہ بشریٰ بی بی شاملِ تفتیش نہیں ہوئیں، ان کی ضمانت خارج کی جائے، بشریٰ بی بی کے جمع کرائے گئے مچلکوں کی بھی تصدیق کی جائے۔
بشریٰ بی بی کے وکیل انصر کیانی نے پھر استدعا کی کہ بشریٰ بی بی ہر کیس کا دفاع کر رہی ہیں، پولیس جیل جا کر انہیں شاملِ تفتیش کر لے۔
پراسیکیوٹر شاہد آصف نے کہا کہ عبوری ضمانت کی درخواست ہے، بشریٰ بی بی کی حاضری لازمی ہے۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کو جیل میں شاملِ تفتیش کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بی بی کی
پڑھیں:
پشاور: افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور، افغان پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ
خیبرپختونخوا اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی کی مدت میں توسیع کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے وفاق سے افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی نے رائٹ ٹو انفارمیشن( ترمیمی) بل 2025 منظوری دیدی، بل وزیر قانون آفتاب عالم نے پیش کیا تھا۔
اس کے علاوہ کے پی اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی کی مدت میں توسیع کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی، قرارداد پی ٹی آئی کے میاں شرافت نے پیش کی۔
قرارداد کے متن کے مطابق واپسی کی مدت میں توسیع سے افغان مہاجرین کے لئے انتظامات میں مدد ملے گی، واپس جانے والے افغان مہاجرین کو اپنا گھریلو سامان ساتھ لے جانے کی اجازت بھی دی جائے، ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
کے پی اسمبلی نے متفقہ قرارداد کے ذریعے وفاق سے افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ عوام دہشتگردی سے نجات چاہتی ہے، افغانستان سے متعلق پاکستان کی پالیسی موثر نہیں۔
متن کے مطابق دونوں بردار ممالک کے مابین اعتماد کی بحالی کے فوری اقدامات ناگزیر ہیں، وفاق افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کرے، کے پی حکومت کو افغانستان کے ساتھ براہ راست مزاکرات کی اجازت دی جائے۔
ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
خیبر پختونخوا اسمبلی نے فلسطین کے نہتے عوام پر اسرائیلی مظالم کے خلاف قرارداد مشترکہ طور پر منظور کرلی، قرارداد حکومتی رکن عبدالسلام اور اپوزیشن کے عدنان وزیر نے مشترکہ طور پر پیش کی۔
قرارداد کے متن کے مطابق فلسطین کے آزاد ریاست کے قیام کے لیے وفاقی حکومت سفارتی سطح پر اقدامات کرے، او آئی سی اجلاس بلا کر مسئلہ فلسطین پر متفقہ لائحہ عمل اختیار کرے۔
اس میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ اور دیر عالمی ادارے غزہ اور فلسطین میں جنگ بندی یقینی بنائے، غزہ کے مظلوم عوام کو فوری امداد پہنچائی جائے، اسرائیل کے مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔