عمران خان اور پی ٹی آئی کو اپنی وارداتوں کا حساب دینا پڑے گا، شرجل میمن
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
کراچی:
سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ مذاکرات ہونے چاہیے اور پاکستان کے ہر مسئلے کا حل مذاکرات سے نکلے گا لیکن عمران خان اور پی ٹی آئی کو اپنی وارداتوں کا حساب دینا پڑے گا۔
کراچی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ عمران خان کو 14 سال سزا ہوئی، کیا کوئی ایک مظاہرہ بھی ہوا؟ ملک میں کہیں بھی ایک بندہ نہیں نکلا۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو ریڈیو پاکستان کو آگ لگائی گئی، جی ایچ کیو پر حملہ کیا گیا، بسوں اور ایمبولینسز کو آگ لگائی گئی۔ گرفتاری کے خلاف پاکستان میں آگ لگائی گئی، اداروں میں بغاوت پیدا کی گئی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ عمران خان شروع سے سلیکٹو سسٹم میں رہے ہیں، 2018 میں عمران خان الیکشن جیتنے کے بعد ہر سیاسی مخالف کو چور اور ڈاکو کہتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں صحت کی بہترین سہولیات موجود ہیں جبکہ دنیا کا سب سے بڑا ہاؤسنگ منصوبہ پیپلز پارٹی بنا رہی ہے، ریڈ لائن اور یلو لائن منصوبے چل رہے ہیں اور 100 سالوں تک کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ ای وی ٹیکسیز پر روزانہ میٹنگز کرتا ہوں، خواتین کے لیے پنک ای وی ٹیکسیز چلائیں گے اور خواتین کے لیے پنک اسکوٹیز بھی بنائیں گے۔ پنک اسکوٹیز کے ذریعے خواتین کو خود کفیل بنائیں گے۔ خواتین کی پہلی پنک بسیں پیپلز پارٹی نے متعارف کروائی، لوگوں کے مسائل حل کرنا سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔
مزید پڑھیں؛ کراچی میں پیپلز بس سروس کے کرایے بڑھ گئے، اطلاق کب سے ہوگا
سینیئر وزیر نے کہا کہ سندھ میں روڈ نیٹ ورک پر تیزی سے کام ہو رہا ہے، ملیر ایکسپریس اور شاہراہ بھٹو بنائی گئی، روزانہ اس سڑک پر ٹریفک بڑھ رہا ہے، یہ روڈ شہریوں کو جوڑ دے گا۔ اس روڈ سے کمیونیکیشن آسان ہو جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ریڈ لائن بس میں روزانہ ایک لاکھ سے زائد مسافر سفر کرتے ہیں اور ایک مسافر پر سرکار روزانہ 50 روپے سے زائد کی سبسڈی دیتی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ساری یوٹیلٹیز ایک ساتھ ہو جائیں۔
شرجیل میمن نے بتایا کہ صوبائی کابینہ کو ہم نے پروپوزل دیا کہ پیپلز بس سے بسڈی ختم کر دیں یا کم کر دیں کیونکہ جو رقم بچے گی اس سے ہم مزید بسیں خریدیں گے۔ فیصلہ ہوا کہ مزید ای وی بسیں خریدیں گے۔ کرایے میں حکومت ایک روپیہ بھی منافع نہیں لے رہی، سبسڈی کم کی ہے ختم نہیں کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ انرجی سیکٹر میں پیپلز پارٹی بہت کام کر رہی ہے، پاکستان کو سستی بجلی کا حل واحد پاکستانی کوئلہ ہے اور کوئلے کو تیزی سے نکال رہے ہیں۔ تھر کا کوئلہ 200 سال تک نکال کر بجلی ایکسپورٹ کر سکتے ہیں۔
سینیئر وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ کا وزیراعلیٰ سب سے زیادہ پڑھا لکھا ہے، دن رات کام کرتے ہیں تو ان کو کیوں تبدیل کیا جائے گا؟ فیک خبریں چلتی رہتی ہیں، وی لاگرز اور ٹک ٹاکرز خبریں چلاتے ہیں۔ قائم علی شاہ نے بھی اچھا کام کیا اور مراد علی شاہ بھی بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔
قبل ازیں، سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کراچی پریس کلب کا دورہ کیا اور نئی باڈی کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ اور پیپلز پارٹی ہمیشہ سے صحافیوں کے ساتھ رہی ہے، جتنی آزادی صحافت ہوگی اتنا سوشل میڈیا پر فیک نیوز کا کلچر ختم ہوگا۔ ہم نہیں چاہتے ہیں کہ صحافیوں کے اوپر کسی قسم کی پابندی ہو لیکن سوشل میڈیا پر جو جھوٹ پھیلاتے ہیں انکا کیا ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شرجیل میمن نے پیپلز پارٹی نے کہا کہ انہوں نے رہے ہیں
پڑھیں:
متنازع کینالز کے معاملہ پر دھرنا، رانا ثنا اللہ اور شرجیل میمن نے وکلا کو ملاقات کیلئے بلا لیا
صدر سندھ ہائیکورٹ بار نے واضح کیا ہے کہ جب تک نہروں کی جاری تعمیرات منسوخ نہیں کی جاتیں، دھرنا جاری رہے گا تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دھرنا ختم کرنے کے حوالے سے بات چیت ہو سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ اور سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے صدر سندھ ہائیکورٹ بار سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے دھرنے میں موجود وکلا کو ملاقات کے لیے بلا لیا۔وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ اور صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے صدر سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سرفراز میتلو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، جس میں دھرنے میں شریک وکلا سے مذاکرات کی پیشکش کی گئی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے دھرنے میں موجود وکلا کو ملاقات کے لیے مدعو کیا ہے، اس پیشرفت پر وکلا نے وفاق سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
دوسری جانب صدر سندھ ہائیکورٹ بار سرفراز میتلو نے واضح کیا ہے کہ جب تک نہروں کی جاری تعمیرات منسوخ نہیں کی جاتیں، دھرنا جاری رہے گا تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دھرنا ختم کرنے کے حوالے سے بات چیت ہو سکتی ہے۔ سرفراز میتلو کا کہنا ہے کہ ہم صوبائی اور وفاقی حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور معاملے کے پرامن حل کی امید ظاہر کی۔واضح رہے کہ 5 روز سے وکلا نے ببر لو بائی پاس قومی شاہراہ پر دھرنا دے رکھا ہے، جس کے باعث ملک بھر سے آنے اور جانے والے ہزاروں مسافر شدید مشکلات کا شکار ہیں۔