10 سال میں جتنی مہنگائی ہوئی اس حساب سے ملازمین کی تنخواہیں بڑھنی چاہئیں، بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
سٹی 42 : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ 10 سال میں جتنی مہنگائی ہوتی ہے اس حساب سے ملازمین کی تنخواہیں بڑھنی چاہئیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایسے پالیسی بناتی ہے جیسے اس کے پاس دو تہائی اکثریت حاصل ہے، حکومت اتحادیوں سے مشورہ کرتی تو شاید پالیسیاں بہتر اور کامیابی سے چلتیں، ہم حکومت کے راستے میں رکاوٹ نہیں بننا چاہتے، چاہیں گے کہ جیسے او جی ڈی ایل ترقی کرتا آیا ہے اس طرح سے پاکستانی معیشت بھی ترقی کرے۔ انہوں نے کہاکہ جب یک طرفہ پالیسی بنتی ہے اور فیصلے کیے جاتے ہیں تو ان پر عمل کرنا مشکل ہوجاتا ہے، جب فیصلے اتفاق رائے سے لیتے ہیں تو ان فیصلوں پر عمل کرنا آسان ہوتا ہے، 18ویں ترمیم اتفاق رائے سے بنی، آج اس کو کوئی چھیڑ نہیں سکتا۔
مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلر گرفتار
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی مزدوروں کےلیے تین نسلوں سے جدوجہد کر رہی ہے، ہم نے مزدوروں اور محنت کشوں کے ساتھ مل کر پاکستان کو آئین دلوایا، آمر ضیا الحق اور پرویز مشرف کے دور میں مزدوروں کے خلاف سازشوں کو ناکام بنایا۔انہوں نے کہاکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو لیبر پالیسی دی، بھٹو نے ملک میں پنشن اور کم سے کم اجرت کا نظام متعارف کروایا، مزدوروں کو اپنی محنت کا صلہ ملے گا تو معیشت چل سکے گی، 10 سال میں جتنی مہنگائی ہوتی ہے اس حساب سے ملازمین کی تنخواہیں بڑھنی چاہئیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ افسوس ہے اس وقت پاکستان میں سیاست ایشوز کی بنیاد پر نہیں کی جارہی، سیاسی کارکنوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایشوز کو اٹھائیں، سیاسی کارکن ہمیں اور میڈیا کو مجبور کریں کہ کسی قیدی کو پکڑنے اور چھوڑنے کے بجائےحکومت اور اپوزیشن کی توجہ عوامی مسائل پر ہو۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کروانے کی ہدایت
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو بھٹو نے نے کہا
پڑھیں:
کالا باغ ڈیم پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، ڈیم اور بیراج بننے چاہئیں، سعد رفیق
حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، ڈیم اور بیراج بننے چاہئیں۔
مظفر گڑھ میں میڈیا سے گفتگو میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ دورے کا مقصد سیاسی لوگوں کو فیلڈ میں نکالنا ہے، جماعتوں سے بالاتر ہوکر سیاسی لوگوں کو متاثرین کی مدد کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو پیسے نہیں ملتے، شوگر ملز مالکان مافیا بن گئے ہیں، گنے کے کاشتکاروں کے 2 سال سے رکے واجبات دلوائے جائیں۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ سیلاب سے فصلوں، فش فارمز اور باغات کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے، ہر سیاستدان کی ذمے داری ہے کہ آفت میں لوگوں کے کام آئیں۔
سعد رفیق نے یہ بھی کہا کہ دریا کے بیٹ میں تعمیرات کرنے والوں کے ساتھ رعایت نہیں ہونی چاہیے، میرا خیال ہے اب حکومت کسی سے رعایت نہیں کرے گی۔