فلم ’آزاد‘ نے خاندانی نام کے سہارے کامیابی حاصل کرنے کا خواب چکنا چور کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
بالی ووڈ فلم ’آزاد‘، جس میں رشا ٹھڈانی (رفیعہ ٹنڈن کی بیٹی) اور آمان دیوگن (اجے دیوگن کے بھتیجے) نے ڈیبیو کیا، باکس آفس پر بری طرح ناکام رہی۔ فلم نے پہلے ویک اینڈ میں صرف 4.05 کروڑ روپے کمائے اور پیر کو کمائی 60 لاکھ تک گر گئی۔
رشا اور آمان کی خاندانی شوبز تعلقات کے باوجود، فلم شائقین کو متاثر کرنے میں ناکام رہی۔ فلمی نقادوں کے مطابق، کہانی کی کمزوری اور بے رنگ اسکرپٹ اس ناکامی کی بنیادی وجہ ہے۔
تجربہ کار فلمی تجزیہ کار ترن آدرش کا کہنا ہے کہ فلم کی کہانی بے جان تھی اور اس میں ڈرامے اور جذبات کی کمی تھی۔ انہوں نے کہا، ’’پہلا حصہ مکمل طور پر غیر دلچسپ تھا، اور دوسرے حصے میں کہانی کا آغاز ہوا۔ لیکن تب تک ناظرین بیزار ہو چکے تھے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں خاندانی تعلقات کی بجائے شائقین معیاری مواد کو ترجیح دیتے ہیں۔ فلمی صنعت کو نئے چہروں کو متعارف کروانے کے لیے کہانی پر زیادہ توجہ دینی ہوگی اور جدید مارکیٹنگ حکمت عملی اپنانی ہوگی۔
ترن آدرش کے مطابق، ’’آمان دیوگن نے مخلصانہ اداکاری کی اور رشا خود اعتمادی سے بھرپور نظر آئیں، لیکن ان دونوں کو بہتر اسکرپٹ کی ضرورت تھی۔‘‘
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جاپانی شہری کے ساتھ دلخراش واقعہ، 10 سال بچت کے بعد خریدی گئی فیراری چند منٹ میں جل کر راکھ
TOKYO:جاپان کے دارالحکومت کی مرکزی شاہراہ میں ایک فیراری 458 اسپائیڈر جل کر راکھ ہوگئی جس سے ایک شہری نے بڑے شوق سے 10 سال بچت کے بعد خریدی تھی اور ایک گھنٹے میں سب ختم ہوگیا۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق 33 سالہ جاپانی میوزک پروڈیوسر ہونکون نے 10 سال تک فیراری خریدنے کے لیے بچت کی، جس کی قیمت بھارتی 2.5 کروڑ روپے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ میوزک پروڈیوسر ہونکون نے ایک دہائی لگا کر بچت کی اور بالآخر جب 16 اپریل کو فیراری مل گئی تو ایک گھنٹے بعد شوٹو ایکسپروے میں آتشزدگی کا شکار ہوئی تاہم کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
مرکزی شاہراہ پر کار پر آگ 20 منٹ میں ٹھنڈی کر دی گئی تھی لیکن اس وقت تک کار مکمل طور پر جل چکی تھی تاہم فرنٹ بمپر کا ایک چھوٹا سا حصہ رہ گیا تھا حالانکہ آگ لگنے سے قبل کوئی حادثہ بھی پیش نہیں آیا تھا۔
ہونکون جب گاڑی چلا رہا تھا تو انہیں آگ نظر آئی، جس پر انہوں نے فوری طور پر گاڑی روکی جبکہ آگ لگنے کی وجہ تاحال معلوم نہ ہوسکی اور میٹرو پولیٹن پولیس اس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر دلخراش واقعے کو ہونکون نے دردمندی سے شیئر کیا اور لکھا کہ فیراری ان کا خواب تھا اور یہ خواب پورا ہوتے ہی چند منٹوں میں ڈراؤنا خواب بن گیا۔
انہوں نے لکھا کہ میری فیراری خریدنے کے لیے ایک گھنٹے بعد جل گئی اور مجھے یقین سے کہ سکتا ہوں کہ پورے جاپان میں واحد شہری ہوں جس کے ساتھ اس طرح کا دردناک واقعہ پیش آیا ہے۔
ہونکون نے میڈیا کو بتایا کہ میں بہت گھبرایا تھا کہ دھماکا ہوگا۔