Jasarat News:
2025-06-10@04:55:24 GMT

اسلامی تحریک کا وقار

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

اسلامی جدوجہد میں مصروف افراد، اداروں نیز تنظیموں کا نام لے کر سوشل میڈیا میں تنقید کرنے میں احتیاط کریں۔ کسی اسلام پسند شخصیت، ادارے یا تنظیم پر سوشل میڈیا میں کوئی تنقید آپ کی نظر سے گزرتی ہے تو اسے مزید آگے شیئر کرنے سے سختی سے پرہیز کریں۔
اسلامی تحریک کے کسی فرد کی کوئی کمزوری علم میں آئے تو کسی دوسرے فرد یا گروپ کو اس کی خبر دینے کے بجائے راست متعلق فرد سے رابطہ کریں اور اسے اس کی کمزوری کی طرف توجہ دلائیں۔
اسلامی شخصیات، اداروں اور تنظیموں کو مشورے اور تجاویز ضرور دیں، ان کی پالیسیوں اور فیصلوں پر بھی تنقید کریں لیکن اس کے لیے مناسب پلیٹ فارم کا انتخاب کریں تاکہ مشورے زیادہ سے زیادہ مفید ہوسکیں اور کسی طرح کے نقصان کا باعث نہ بنیں۔

سوشل میڈیا میں جب کسی اسلامی شخصیت یا تنظیم پر کوئی تنقید شائع ہو تو سب سے پہلے حقیقت واقعہ سے آگاہی ہونی چاہیے۔ اگر وہ بات درست نہ ہو تب تو ہرگز کہیں شیئر نہیں کرنا چاہیے۔ اور اگر وہ بات درست ہو تو بھی یہ دیکھیں کہ اسے شیئر کرنے سے کس کا فائدہ ہوگا اور کس کا نقصان ہوگا۔
جب کسی بات کا غلط اور جھوٹ ہونا ثابت ہوجائے تو پھر ہرگز اسے کہیں نہیں بھیجنا چاہیے۔ اگر ممکن ہو تو اس بات کو کہنے والے اصل فرد سے رابطہ کیا جائے، اسے حقیقت بتائی جائے اور ایسی حرکت سے باز آنے کی نصیحت کی جائے۔

یاد رکھیں غیبت اپنے آپ میں بہت گھناؤنا عمل ہے، غیبت کے ہر عمل سے گھن آنی چاہیے۔ نیز اگر غیبت اسلامی تحریک سے وابستہ افراد اور قیادت کے بارے میں ہو تو اس کی قباحت بہت بڑھ جاتی ہے۔ کیوں کہ عام فرد کی شبیہ خراب ہونے سے صرف اس ایک فرد کا نقصان ہوگا، لیکن اسلامی تحریک سے وابستہ افراد کی غیبت سے اسلامی تحریک کے عظیم مشن کو نقصان ہوگا۔
نوٹ: اسلامی تحریک کے وقار کی حفاظت میں تحریکی قیادت کا رول بھی بہت اہم ہوتا ہے۔ فی الوقت ہمارے پیش نظر تحریک کا کیڈر اور ملت کے افراد ہیں، اس لیے انھیں خاص طور سے ان کی ذمے داریاں یاد دلائی گئی ہیں۔ قیادت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنی ذمے داریوں کو خود محسوس کرے گی۔ خود اس مضمون کے اندر کہیں عبارت میں اور کہیں بین السطور اس کے لیے تذکیر کا سامان موجود ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ سب کو اپنی ذمے داریوں کے سلسلے میں سنجیدگی عطا کرے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسلامی تحریک

پڑھیں:

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی مکہ میں مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس یحییٰ آفریدی اور مسلم ورلڈ لیگ کے سیکریٹری جنرل و تنظیم علمائے مسلمین کے چیئرمین، شیخ ڈاکٹر محمد العیسیٰ کے درمیان مکہ مکرمہ میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں منصفانہ عدالتی نظام کے فروغ پر بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق، شیخ ڈاکٹر محمد العیسیٰ نے چیف جسٹس کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور دونوں رہنماؤں کے درمیان حرم پاک میں ہونے والی اس ملاقات میں اسلامی عدل و انصاف کے بنیادی اصولوں پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔

اس موقع پر اس بات پر زور دیا گیا کہ اسلامی نظام عدل آج کے دور میں بھی دیانت داری، انصاف اور قانون کی حکمرانی کے قیام کے لیے ایک مضبوط اور مؤثر اساس فراہم کرتا ہے۔

ملاقات کے دوران دنیا بھر میں عدالتی اصولوں کو لاحق خطرات اور انصاف کے معیار میں تنزلی پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا، اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اسلامی اصولوں کی بنیاد پر عالمی سطح پر نئے جذبے اور تعاون کی ضرورت ہے۔

مزید برآں، دونوں شخصیات نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ انصاف، رواداری اور عالمی امن کے قیام کے لیے اسلامی فقہ اور انسانی وقار کے اصولوں پر مبنی باہمی تعاون کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی مکہ میں مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات
  • جماعت اسلامی ضلع عمرکوٹ کے امیر خلیل احمد کھوکھرسپرد خاک
  • خواجہ سعد رفیق کی چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر تنقید
  • پوتا پوتی انور کہہ کر بلاتے ہیں، انور مقصود کا بچوں سے دوستی کا انوکھا فلسفہ
  • گورنر پختونخوا کی صوبائی حکومت پر کڑی تنقید، کرپشن اور بے امنی پر سوالات اٹھا دیے
  • نو لُک شاٹ پر ہونیوالی تنقید پر صائم بھی بول اُٹھے
  • نہیں لگتا کہ پی ٹی آئی کی کوئی تحریک کامیاب ہوگی، شرجیل میمن
  • تشدد کو رومانس نہ بنائیں، مشی خان کی نئے ڈراموں پر کڑی تنقید
  • ہانیہ عامر کی منیٰ سے حج کی تصاویر وائرل، مداحوں کی دعائیں اور تنقید کا سامنا
  • اسحاق ڈار کے اسلامی ملکوں کے وزرائے خارجہ سے ٹیلیفونک رابطے، عید کی مبارکباد دی