سکھر: کونسل ایمپلائز لیبر یونین کا مطالبات کی منظوری کیلیے احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
سکھر (نمائندہ جسارت) ضلع کونسل ایمپلائز لیبر یونین (سی بی اے) سندھ کے زیر اہتمام ملازمین کے جائز حقوق کے لیے ضلع کونسل دفتر کے باہر ملازمین کی بڑی تعداد نے زیر قیادت عبدالمجید جسکانی، سینئر نائب صدر محمد عبداللہ چانڈیو،نائب صدر صداقت زنگیجو، جنرل سیکرٹری طارق حسین سولنگی، مشاہد حسین پلھ، جمیل احمد دایو، آصف علی چھجن، مظفر حسین جونیجو، ولی محمد زنگیجو، محمد ہاشم جونیجو و دیگر نے احتجاج کیا اور دھرنا دے کر نعرے بازی کی۔ اس موقع پر مذکورہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ جائز مطالبات کے حل کے لیے بار بار افسران و انتظامیہ کو کہنے کے بعد مطالبات تسلیم نہیں ہو رہے جبکہ چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل سید کمیل حیدر شاہ نے بھی احکامات جاری لیے لیکن مطالبات جوں کے تو ہیں، اگر ہمارے جائز حقوق منظور نہ کیے تو مجبور ہو کر احتجاجی تحریک کا آغاز کرنا پڑے گا، پریس کلب کے سامنے مطالبات منظور ہونے تک احتجاجی سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ رہنماؤں نے چیف جسٹس پاکستان سمیت حکام سے مطالبہ کیا کہ ضلع کونسل ایمپلائز لیبر یونین (سی بی اے) سکھر کے 12 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ جس میں ڈی پی سی تشکیل دے کر ملازمین کی سینارٹی، اہلیت کی بنیاد پر ترقیاں، ریٹائرڈ ملازمین کی گریجوئٹی اور پنشن و دیگر مطالبات تسلیم کیے جائیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی گئی
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اہم اجلاس میں وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں منظوری دے دی۔
رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے تقریباً 17 ہزار 600 ارب روپے سے زائد حجم کے بجٹ پر غور کے لیے اہم اجلاس وزیر اعظم آفس اسلام آباد میں ہوا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دی، وفاقی کابینہ پینشن میں 7 فیصد اضافے کی منظوری دی۔
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سمیت دیگر امور پر مشاورت بجٹ کی اصولی منظوری کے باوجود جاری رہا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس میں معرکہ حق بنیان المرصوص کا بھی خصوصی تذکرہ کیا گیا۔
اجلاس میں دفاع وطن کیلئے جانیں نچھاور کرنے والے شہدا کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
اجلاس میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر شدید اظہار برہمی کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملکی سلامتی و دفاع کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔
اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی اور کچھ وزرا نے سرکاری ملازمین کو مزید ریلیف دینے کا مطالبہ کیا، وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ بجٹ میں عام آدمی کو جس حد تک ریلیف فراہم کرسکے وہ کیا جارہا ہے۔
اس دوران وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہ 10 فیصد کرنے کی تجویز دی، وزہر اعظم نے تجویز سے اتفاق کیا اور 6 فیصد بڑھانے کی تجویز مسترد کردی۔
شہباز شریف نے کہا کہ تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ ہونا چاہیے، اس کے بعد کابینہ نے 10 فیصد اضافے کی منظوری دے دی۔
وفاقی وزیر امیر مقام نے تصدیق کہ ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔
Tagsپاکستان