سکھر: کونسل ایمپلائز لیبر یونین کا مطالبات کی منظوری کیلیے احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
سکھر (نمائندہ جسارت) ضلع کونسل ایمپلائز لیبر یونین (سی بی اے) سندھ کے زیر اہتمام ملازمین کے جائز حقوق کے لیے ضلع کونسل دفتر کے باہر ملازمین کی بڑی تعداد نے زیر قیادت عبدالمجید جسکانی، سینئر نائب صدر محمد عبداللہ چانڈیو،نائب صدر صداقت زنگیجو، جنرل سیکرٹری طارق حسین سولنگی، مشاہد حسین پلھ، جمیل احمد دایو، آصف علی چھجن، مظفر حسین جونیجو، ولی محمد زنگیجو، محمد ہاشم جونیجو و دیگر نے احتجاج کیا اور دھرنا دے کر نعرے بازی کی۔ اس موقع پر مذکورہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ جائز مطالبات کے حل کے لیے بار بار افسران و انتظامیہ کو کہنے کے بعد مطالبات تسلیم نہیں ہو رہے جبکہ چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل سید کمیل حیدر شاہ نے بھی احکامات جاری لیے لیکن مطالبات جوں کے تو ہیں، اگر ہمارے جائز حقوق منظور نہ کیے تو مجبور ہو کر احتجاجی تحریک کا آغاز کرنا پڑے گا، پریس کلب کے سامنے مطالبات منظور ہونے تک احتجاجی سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ رہنماؤں نے چیف جسٹس پاکستان سمیت حکام سے مطالبہ کیا کہ ضلع کونسل ایمپلائز لیبر یونین (سی بی اے) سکھر کے 12 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ جس میں ڈی پی سی تشکیل دے کر ملازمین کی سینارٹی، اہلیت کی بنیاد پر ترقیاں، ریٹائرڈ ملازمین کی گریجوئٹی اور پنشن و دیگر مطالبات تسلیم کیے جائیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا، امریکی میڈیا
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے منگل کی صبح حملے سے پہلے ٹرمپ سے بات کی تھی، اسرائیلی حکام کے مطابق حملے سے پہلے امریکا کو مطلع کر دیا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے منگل کی صبح حملے سے پہلے ٹرمپ سے بات کی تھی، اسرائیلی حکام کے مطابق حملے سے پہلے امریکا کو مطلع کر دیا گیا تھا۔ خبر ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ جب اسرائیلی میزائل فضا میں تھے، تب امریکا کو بتایا گیا تھا، صدر ٹرمپ کو حملے کی مخالفت کا موقع نہیں ملا تھا۔ خیال رہے کہ 9 ستمبر کو اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر فضائی حملے کیے، صہیونی فوج کا ہدف فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی مرکزی قیادت تھی۔ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ دوحہ میں حماس کے مذاکراتی رہنماؤں کو دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔ تل ابیب سے جاری کیے گئے بیان میں اسرائیلی فوج نے تسلیم کیا تھا کہ دوحہ میں دھماکے کے ذریعے حماس کے سینیئر رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا۔
حماس کے ذرائع کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے کے وقت حماس کے متعدد رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا، اجلاس میں حماس رہنماء غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز پر غور کر رہے تھے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری کے دوران اجلاس میں حماس کے 5 سینیئر رہنماء خالد مشعل، خلیل الحیہ، زاہر جبارین، محمد درویش اور ابو مرزوق موجود تھے، اجلاس کی صدارت سینیئر رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ کر رہے تھے۔ ایک اسرائیلی عہدے دار کا کہنا تھا کہ دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملے سے پہلے امریکا کو اطلاع دی گئی تھی، امریکا نے حماس رہنماؤں پر حملے میں مدد فراہم کی ہے۔ اسرائیلی وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ قطر میں موجود حماس رہنماؤں پر حملہ انتہائی درست اور بہترین فیصلہ تھا۔