یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کا مستقبل کیا ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے باقاعدہ خاتمے کے عمل کی نگرانی کے لیے قائم کمیٹی نے کارپوریشن کی تنظیم نو سے متعلق مشاورت کے بعد اس کے مستقبل طے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے حوالے سے وفاقی وزیررانا تنویر حسین کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ نے بھی اہم تجاویز پیش کیں۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت کا یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ، اسٹورز انتظامیہ کو 2 ہفتے کی مہلت
اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کے حوالے سے وزیراعظم کی ہدایات پرعمل درآمد کے لیے مشاورت کرتے ہوئے یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کے عمل کو تیز کرنے کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزارت صنعت کے اعلامیہ کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے ملازمین اور ملک بھر میں قائم اسٹورز کی پروڈکٹیوٹی کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ اجلاس میں کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین نے دھرنا کس یقین دھانی پر ختم کیا؟
وفاقی وزیررانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کی تنظیم نو کے لیے کئی نجی کمپنیاں دلچسپی رکھتی ہیں تاہم اس ضمن میں حتمی فیصلہ ابھی کرنا باقی ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے پاکستان بھر میں یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے آپریشنز کو بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس عمل کی نگرانی کے لیے وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار کی سربراہی میں ایک 7 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔
مزید پڑھیں: یوٹیلیٹی اسٹورز کی تنظیمِ نوَ ہوگی، ختم یا بند نہیں کر رہے، وفاقی وزیر رانا تنویر حسین
ذرائع کے مطابق کمیٹی یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن میں آپریشن فوری طور پر بند کرنے کا طریقہ کار مرتب کرے گی اور کارپوریشن کی جائیدادوں اوراثاثوں کو محفوظ بنانے کے اقدامات کا خاکہ پیش کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انفارمیشن ٹیکنالوجی پیداوار تنظیم نو رانا تنویر حسین شزا فاطمہ وفاقی وزیر صنعت یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انفارمیشن ٹیکنالوجی پیداوار رانا تنویر حسین شزا فاطمہ وفاقی وزیر صنعت یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن اسٹورز کارپوریشن کے تنویر حسین وفاقی وزیر اسٹورز کی کا فیصلہ کرنے کا کے لیے
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں اپنے حق میں کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔ وفاقی وزیر اطلاعات
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ 9 مئی کے سانحہ میں ملوث ملزمان کے خلاف شواہد موجود تھے اور ان کے خلاف کارروائی کے لیے تمام ضروری معلومات اکٹھی کی گئی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے یہ معلوم ہو گیا تھا کہ ان واقعات میں کون ملوث تھا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےوزیر ِاطلاعات نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں بانی پی ٹی آئی نے اپنے حق میں کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ کہنا کہ "ہم ریاست مدینہ کی بات کر رہے تھے، اس لیے سزا ہو گئی" ایک بے بنیاد دعویٰ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا تعلق مذہب یا ریاست مدینہ سے نہیں ہے بلکہ یہ ایک کرپشن کا کیس ہے جس میں شواہد کے مطابق کارروائی کی گئی ہے۔عطاء اللہ تارڑ نے بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اُن کا حق ہے کہ وہ مہم چلائیں، لیکن انہیں یہ قوم کو بتانا چاہیے کہ ان کے والد کو 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں سزا ہوئی ہے۔ وہ جہاں جا رہے ہیں، وہاں لوگوں کو بتائیں کہ ہمارے والد کو 190 ملین پاونڈ کرپشن کیس میں سزا ہوئی ، وہ جس سے بھی ملیں تو یہ بتائیں کہ سیاسی نہیں بلکہ کرپشن کا کیس ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس ایک سیاسی کیس ہے، لیکن حقیقت میں یہ ایک کرپشن کیس ہے جس میں تمام شواہد موجود ہیں۔