پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا 17 نکاتی ایجنڈا جاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
پارلیمنٹ کے آج ہونے والے مشترکہ اجلاس کا 17 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے۔ ایجنڈے کے مطابق مختلف یونیورسٹیوں کے قیام کی منظوری حاصل کی جائے گی۔ امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کنٹرول بل بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
ایجنڈے کے مطابق ٹریڈ آرگنائزیشن ترمیمی بل 2021 بھی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ قومی کمیشن برائے انسانی ترقی ترمیمی بل 2023 منظوری کے لیے پیش کیا جائیگا۔ درآمدات و برآمدات کنٹرول ترمیمی بل 2023 بھی منظوری کے لیے پیش کیا جائیگا۔
مزید پڑھیں: مشترکہ اجلاس، ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے مطابق کون سی قانون سازی ہوگی؟
این ایف سی ادارہ برائے انجنئیرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ملتان ترمیمی بل 2023 منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد ترمیمی بل 2023 بھی منظوری کے لیے پیش ہوگا۔ وفاقی اردو یونیورسٹی برائے آرٹ، سائینس و ٹیکنالوجی ترمیمی بل 2023 بھی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
قومی ادارہ برائے ٹیکنالوجی بل 2024 اور قومی ادارہ برائے ایکسی لینس بل 2024 بھی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسمبلی بل پارلیمنٹ مشترکہ اجلاس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسمبلی پارلیمنٹ مشترکہ اجلاس مشترکہ اجلاس
پڑھیں:
وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری
وزیرِ اعظم شہباز شریف— فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔
اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت بھی شریک ہے جس میں پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد کی ملکی داخلی و خارجی صورتحال پر غور کیا جارہا ہے۔
اجلاس میں بھارتی غیر ذمے دارانہ اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
بھارت نے حکومتِ پاکستان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بلاک کر دیا۔
کمیٹی عجلت میں کیے گئے بھارتی ناقابلِ عمل آبی اقدامات کا جواب دینے کا بھی جائزہ لے گی۔
اس سے قبل بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 28 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے واہگہ اٹاری سرحد بند کر دی تھی۔
علاوہ ازیں بھارت نے سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر معطل کر دیا ہے جبکہ پاکستانیوں کے بھارتی ویزے منسوخ اور ہندوستان میں موجود پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم بھی دیا ہے۔