تحریک انصاف جس طرف دیکھ رہے ہیں وہ سیاسی ایجنڈے پر گفتگو نہیں کرینگے: رانا ثنااللہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف جس طرف دیکھ رہے ہیں وہ سیاسی ایجنڈے پر گفتگو نہیں کریں گے۔
نجی ٹی وی سے بات چیت کے دوران وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے کہا کہ اگر تحریک انصاف کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہے تو آنے والے دنوں میں دور ہوجائے گی، پی ٹی آئی لوگوں کو اکٹھا کرتے ہیں، کیپٹل پرحملہ کرتے ہیں، اس بار اجازت نہیں دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف نے حکومت کرنی ہے لیکن کام نہیں کرنا، جس طرف پی ٹی آئی دیکھ رہے ہیں انہوں نے کسی سیاسی ایجنڈے پر بات ہیں کرنی۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو کوئی ونڈو نہیں ملی ہے، پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ میں بیٹھنا بھی ہے اور تمام مراعات بھی حاصل کرنی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بانی پی ٹی آئی عمران خان نے حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تحریک انصاف پی ٹی آئی
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے، امن جرگہ بلانے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ امن و استحکام کے قیام کے لیے ایک مشترکہ جرگہ بلایا جائے گا، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور قائدین شریک ہوں گے۔ یہ جرگہ صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت منعقد کیا جائے گا تاکہ مکالمے اور اتفاقِ رائے کے ذریعے پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے اس سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہوا۔ گفتگو کے دوران وزیرِاعلیٰ نے انہیں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ سینیٹر ایمل ولی خان نے اس پر کہا کہ وہ پارٹی مشاورت کے بعد شرکت سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے۔
ساتھ ہی وزیرِاعلیٰ نے دیگر بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی رابطہ کیا، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں۔ ان تمام رہنماؤں کے ساتھ صوبے میں بڑھتے ہوئے سیکورٹی خدشات، دہشت گردی کے واقعات اور عوامی تحفظ کے لیے مشترکہ اقدامات پر گفتگو کی گئی۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام امن و استحکام چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اختلافات بالائے طاق رکھ کر ایک صف میں کھڑا ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر امن و امان ایسا قومی مقصد ہے جس پر کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا۔