Jang News:
2025-07-25@23:46:01 GMT

سندھ میں گیس ہے لیکن گھروں میں نہیں ہے: ارکانِ سندھ اسمبلی

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

سندھ میں گیس ہے لیکن گھروں میں نہیں ہے: ارکانِ سندھ اسمبلی

---فائل فوٹو 

رکنِ سندھ اسمبلی، پی پی رہنما ہیر سوہو نے کہا ہے کہ سندھ میں سوئی گیس کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے، سندھ میں گیس ہے لیکن گھروں میں نہیں ہے۔

سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران رکنِ پیپلز پارٹی ہیر سوہو نے تحریکِ التواء پیش کر دی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 50 فیصد گیس استعمال ہو رہی ہے، سندھ کا گیس استعمال 38 فیصد ہے لیکن ہمیں پھر بھی نہیں ملتی۔

ہیرسوہو نے یہ بھی کہا کہ دن بھر گیس کی آنکھ مچولی جاری رہتی ہے، انڈسٹریز تباہ ہو رہی ہیں، گھروں میں بھی گیس نہیں، کھانا بھی نہیں بن پاتا ہے، کھانا باہر سے لانا پڑتا ہے جس سے مالی بوجھ بڑھ رہا ہے۔

گورنر سندھ سوئی سدرن گیس کمپنی کی کارکردگی سے ناراض

گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی جانب سے سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کی کارکردگی پر ناراضی کا اظہار کیا گیا ہے۔

دوسری جانب رکنِ جماعتِ اسلامی محمد فاروق نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس تحریکِ التواء کی میں حمایت کرتا ہوں، سوئی گیس جہاں سے نکلتی ہے وہاں کے لوگوں کا حق ہے، بڑی بڑی بسیں سی این جی پر چل رہی ہیں۔

رکنِ ایم کیو ایم راشد خان نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ گیس کی لوڈشیڈنگ سے سندھ کی عوام تنگ آ گئے ہیں، گیس نہ ہونے کی وجہ سے انڈسٹریز بند ہو رہی ہیں، اس سلسلے میں وزیرِ اعلیٰ کو وزیرِاعظم سے بات کرنی چاہیے۔

محمد راشد خان نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ سلنڈر کے باعث جو اموات ہوں گی ان کا ذمے دار کون ہے؟ 

یاد رہے کہ آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے پنجاب اور سندھ میں تیل و گیس کے نئے ذخائر کی دریافت کا دعویٰ کیا ہے۔

حیدرآباد میں پساکھی آئل فیلڈ میں پہلی بار ملٹی فزیو کیمیکل اسٹیملیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397ارب کے نقصان کا انکشاف

اسلام آباد:

ان ڈائریکٹ ، ڈائریکٹ کسٹم ڈیوٹی کی عدم وصولی، ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397ارب کے نقصان کا انکشاف ہو ا ہے۔

قومی اسمبلی کے PAC کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس رکن  قومی اسمبلی شاہدہ اختر علی کی کنوینئر شپ میں ہوا جس  میں ایف بی آر کی آڈٹ رپورٹس برائے مالی سال 2010، 2011، 2013 اور 2014 کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔

آڈٹ حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ 6 ارب 50 کروڑ کا سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی جمع نہیں کی گئی، 633 ٹیکس نادہندگان  کیخلاف ایف بی آر کے 10 دفاتر نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔

قانون کے تحت بغیر شوکاز نوٹس دیے زبردستی ریکوری کرنی چاہیے تھی۔ 

متعلقہ مضامین

  • ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397ارب کے نقصان کا انکشاف
  • ای سی سی نے گرین ٹیکسانومی، سستے گھروں کی اسکیم اور صنعتی اصلاحات کی منظوری دے دی
  • سندھ اسمبلی میں غیرت کے نام پر دہرے قتل کے خلاف متفقہ قرارداد منظور، انصاف کا مطالبہ
  • شاہ محمود قریشی کی رہائی ‘مفاہمت یا پھر …
  • کراچی میں غیر ملکی شہریوں کے گھروں میں ڈکیتیاں، اہم انکشافات
  • قومی اسمبلی: ارکان کو 3 سال میں 1ارب 16کروڑ روپے کے فری سفری واؤچرز جاری
  • قومی اسمبلی ارکان کو 1.16 ارب روپے کے فری سفری واؤچرز دیے گئے
  • بلوچستان میں جوڑے کا بہیمانہ قتل، سندھ اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع
  • ’حکومتِ پاکستان غریب شہریوں کے لیے وکلاء کی فیس ادا کرے گی‘
  • پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26معطل ارکان بحال : قائم مقام سپیکر کے حکم کے بعد نوٹیفکیسن جاری