الیکشن کمیشن کو 60 روز میں کے پی میں سینیٹ انتخابات پر فیصلہ کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
ــــ فائل فوٹو
پشاور ہائی کورٹ نے خیبر پختون خوا میں سینیٹ انتخابات کرانے سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
عدالت نے خیبر پختون خوا میں الیکشن کرانے کا معاملہ الیکشن پاکستان کو بھیجتے ہوئے درخواست نمٹائی ہے۔
پشاور ہائی کورٹ نے خیبر پختون خوا میں سینیٹ انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اسپیشل سیکریٹری لاء الیکشن کمیشن نے الیکشن نہ کرانے کی کوئی تسلی بخش وجہ نہیں بتائی۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ الیکشن کمیشن 60 روز میں کے پی میں سینیٹ انتخابات کرانے سے متعلق فیصلہ کرے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میں سینیٹ انتخابات
پڑھیں:
پی آئی اے کی نجکاری ،حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ، صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں گے
نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ ، سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا،نج کاری کمیشن
حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے ) کی نجکاری کے لیے ایک بار پھر اظہار دلچسپی کی درخواستیں 24اپریل کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم از کم ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی۔نجکاری کمیشن نے بتایا کہ اس عمل میں صرف سنجیدہ سرمایہ کاروں کو شامل کرنے کے لیے پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں۔مزید کہا گیا کہ نج کاری کے لیے پی آئی اے کے 51فیصد سے 10 فیصد تک شیئرز فروخت کیے جائیں گے ، نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ اور سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا۔اس ضمن میں کہا گیا کہ پی آئی اے کے اثاثوں اور مالی حیثیت کا جائزہ جولائی تک مکمل کرلیا جائے گا، درخواستوں کی جانچ پڑتال ستمبر 2025 تک اور نج کاری کا عمل دسمبر 2025 تک مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔نج کاری کمیشن نے بتایا کہ پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں تاکہ صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں۔حکام کے مطابق پری کوالیفکیشن میں سرمایہ کار کمپنیوں کو ملٹی ایئر ریونیو کی شرط پوری کرنا ہوگی، یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی کے بعد پی آئی اے سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بن چکی ہے اور خلیجی ریاستوں اور ترک ایئر لائن سمیت متعدد اداروں کی جانب سے دلچسپی متوقع ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اس بار کلین پی آئی اے کا ماڈل اپنایا گیا ہے اور حکومت پہلے ہی پی آئی اے کا قرضہ اپنے ذمہ لے چکی ہے ، وفاقی کابینہ نج کاری کمیشن کی سفارش پر نج کاری کی منظوری دے چکی ہے ۔