2 اہم دہشتگرد کمانڈر پکڑے گئے ،تہلکہ خیز انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
کوئٹہ: بلوچستان میں 2 اہم دہشتگرد کمانڈروں نے ہتھیار ڈال دیے۔
کوئٹہ میں صوبائی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کمانڈر نجیب اللہ عرف درویش عرف آدم اور عبدالرشید عرف خدائیداد عرف کماش نے ہتھیار ڈالنے کا اعلان کیا۔نجیب اللہ نےکہا کہ ہمیں ریاست پاکستان کو کمزور کرنے کےلیے سپورٹ کیا جارہا تھا، بلوچ آزادی پسند لیڈرز خود غیر ممالک میں عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں۔
دو نوجوانوں نے بتایا کہ بی ایل اے نے ان کے خراب مالی حالات کا فائدہ اٹھایا، ریاست کے خلاف ذہن سازی کی۔اس موقع پر صوبائی وزیر ظہور بلیدی نے کہا کہ پہاڑوں پر بیٹھے گمراہ افراد کے لیے راستہ کھلا ہے، حکومت ہتھیار ڈالنے والوں کا کھلے دل سے خیر مقدم کرتی ہے۔
1500 اور 100 روپے مالیت کے انعامی بانڈز کی قرعہ اندازی کا اعلان
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بجلی صارفین پر بوجھ ڈالنے کی تیاری؛ بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ملک بھر کے عوام کو ایک اور مہنگائی کے جھٹکے کے لیے تیار رہنا ہوگا، حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمت میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین پر نافذ کرنے کے لیے بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو درخواست دی کہ بجلی فی یونٹ 19 پیسے مزید بڑھائی جائے، جس پر نیپرا نے سماعت کی تاریخ 29 ستمبر مقرر کر دی ہے، جس کے بعد فیصلہ سامنے آئے گا کہ عوام کو بجلی کتنے مہنگے نرخوں پر دستیاب ہوگی۔
سی پی پی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں بتایا گیا ہے کہ اگست کے دوران ملک بھر میں 14 ارب 22 کروڑ یونٹس بجلی پیدا کی گئی، جن میں سے 13 ارب 71 کروڑ 50 لاکھ یونٹس تقسیم کار کمپنیوں کو فراہم کی گئیں۔ اس بجلی کی پیداواری لاگت اوسطاً 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ رہی، جبکہ ریفرنس لاگت 7 روپے 31 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی تھی۔
یہی فرق 19 پیسے فی یونٹ کے اضافے کی صورت میں صارفین سے وصول کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت مانگا گیا یہ اضافہ ملک بھر کے صارفین کو متاثر کرے گا اور کے الیکٹرک کے صارفین بھی اس کے دائرے میں آئیں گے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اگر نیپرا نے درخواست منظور کر لی تو عام شہریوں کے لیے بجلی کے بل ادا کرنا مزید مشکل ہو جائے گا کیونکہ پہلے ہی بجلی کی بلند قیمتیں گھریلو بجٹ پر بھاری پڑ رہی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں ہر ماہ ایڈجسٹمنٹ سے متوسط اور غریب طبقے کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ ایسے وقت میں جب مہنگائی پہلے ہی بلند ترین سطح پر ہے اور عوام اشیائے خورونوش سے لے کر ایندھن تک کی قیمتوں میں اضافے کا سامنا کر رہے ہیں، بجلی کا مزید مہنگا ہونا براہِ راست عوامی زندگی پر گہرا اثر ڈالے گا۔