ملک میں خوشحالی لانے کا سب سے آسان راستہ تعلیم ہے: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسلام آباد( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سے کہا ہے کہ ملک میں خوشحالی لانے کا سب سے آسان راستہ تعلیم ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں عالمی یوم تعلیم کی تقریب سے خطاب ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان بدقسمتی سے تعلیمی میدان میں بہت پیچھے ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں خوشحالی لانے کا سب سے آسان راستہ تعلیم ہے، نواز شریف اور شہباز شریف ہر دور میں تعلیم پر فنڈز بڑھاتے ہیں، سال 2013 تا 2018 اعلیٰ تعلیم کے لئے فنڈز دگنا سے زیادہ کئے۔
احسن اقبال کا کہنا تھاکہ عمران خان کا چار سالہ دور منصوبہ بندی کے بغیر گزرا، ”اڑان پاکستان“ پروگرام میں تعلیم و تربیت کے نئے اہداف مقرر کئے ہیں، جدید ترقی میں صنعت سے زیادہ انسانی وسائل اہمیت اختیار کر گئے ہیں، دنیا میں کوئی ملک 90 فیصد خواندگی کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ترقی کے لئے پرائمری سکول میں 100 فیصد داخلہ یقینی بنانا ہوگا، خواندگی کی شرح بڑھانے کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا، بچے سکول جانا چاہتے ہیں انہیں مواقع دینا ہوں گے۔
”اڑان پاکستان“ کے تحت نیا جامع نصاب دیں گے اور ٹیچرز ٹریننگ کا ادارہ بنائیں گے، حکومت مسلسل تعلیمی اصلاحات متعارف کرا رہی ہے، تعلیمی میدان میں شفافیت لانا ہوگی، نظام تعلیم میں طبقاتی تقسیم ختم کرنا ہوگی۔
دھی رانی پروگرام: ملتان میں 51 جوڑوں کی اجتماعی شادیاں
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: احسن اقبال
پڑھیں:
سابق نگراں وفاقی وزیر نے اقتصادی استحکام اور برآمدات کی ترقی کا روڈ میپ جاری کر دیا
---فائل فوٹوسابق نگراں وزیرِ خزانہ گوہر اعجاز نے ملک میں اقتصادی استحکام اور برآمدات کی ترقی کا روڈ میپ جاری کیا گیا۔
گوہر اعجاز کی جانب سے جاری کیے گئے روڈ میپ میں 9 نکات پر مشتمل حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کی گئی ہیں۔
سابق نگراں وزیر نے وفاقی حکومت کو پیش کی گئی بجٹ تجاویز میں کہا کہ صنعت کاری ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے، مستقل 5 سال کی صنعتی اور برآمدی پالیسی ضروری ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی، ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں۔
ڈاکٹر گوہر اعجاز کے مطابق شرح سود 6 فیصد اور صنعت کے لیے توانائی کے نرخ 9 سینٹ فی یونٹ بہت اہم ہیں، تنخواہ دار افراد کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی شرح 20 فیصد تک ہونی چاہیے اور سپر ٹیکس صرف ان کارپوریشنز پر ہو جن کا منافع 10 ارب روپے سے زیادہ ہو۔
انہوں نے کہا ہے کہ ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ود ہولڈنگ ٹیکس گھر مالکان کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ودہولڈنگ ٹیکس واپس لیا جانا چاہیے، زراعت کو جدید بنانا اور پیداواری صلاحیت کو پیمانہ بنانا اور اسے یقینی بنانا ہو گا۔