پاکستان میں فری لانسرز کی دنیا کی تیسری بڑی آبادی موجود ہے اسی سال پانڈا بانڈ کا اجرا ہوگا ،وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
وزیر خزانہ محمداورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان میں فری لانسرز کی دنیا کی تیسری بڑی آبادی موجود ہے اسی سال پانڈا بانڈ کا اجرا ہوگا چینی مارکیٹ سے فائدہ اٹھائیں گے۔
وفاقی وزیر برائےخزانہ محمداورنگزیب نےچائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے پہلے ایف ڈی آئی ڈیجیٹل انشیٹو کا اجرا بڑے اعزاز کی بات ہے پاکستان فری لانسرز کے حوالے سے دنیا کی تیسری بڑی آبادی ہے۔
وزیر برائےخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا تھا کہ سی پیک فیز ٹو میں چینی صنعتوں کی پاکستان منتقلی کے امکانات پر توجہ ہو گی،چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک کو انٹرویو میں کہا کہ اسی سال پانڈا بانڈ کا اجرا ہو جائے گا جس سے ہم چینی مارکیٹ سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کا اجرا
پڑھیں:
آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات
کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں، تجاویز جاری
وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب کی کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی
آئی ایم ایف نے پاکستان کے نظام میں اہم خامیوں کی نشان دہی کرتے ہوئے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات کا اظہار کیا ہے اور پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشان دہی کی ہے ۔وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی کروائی گئی ہے ۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نشاندہی ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات میں کی۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان میں گورننس میں بدعنوانیوں اور کرپشن کی نشان دہی کی، آئی ایم ایف کا موقف تھا کہ پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت ہے ، کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں۔آئی ایم ایف نے پاکستانی محکموں پر طویل مشاورت کے بعد تجاویز جاری کر دی ہیں، آئی ایم ایف کی کلیدی سفارشات میں انسداد بدعنوانی کے مضبوط اقدامات شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے سرکاری پروکیورمنٹ اور کارکردگی اسٹرکچرل احتساب سے مشروط کر دی ہے ۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی۔اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ نے شرکا کو پاکستان کی معاشی صورت حال اور حالیہ مالی و مانیٹری پیش رفت سے آگاہ کیا، وزیر خزانہ نے معاشی اصلاحات میں ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور پاکستان کی معیشت میں استحکام اور فچ کی جانب سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری بی نیگیٹو کا ذکر کیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں معاشی، توانائی اور ٹیکس اصلاحات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے ، پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک دوبارہ رسائی کی راہ ہموار ہوئی ہے ۔ واشنگٹن میں وزیر خزانہ کی عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر سے ملاقات ہوئی، وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم سی پی ایف کی منظوری پر شکریہ ادا کیا۔