نت نئےفیشن میں کی جانے والی ایسی غلطیاں جوآپکی صحت کیلئے خطرہ ہو سکتی ہیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
دنیا بھر میں ہر سال نت نئے فیشن متعارف کروائے جاتے ہیں جسے لوگ بہت شوق سے اپناتے ہیں لیکن کچھ فیشن آپ کی صحت پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں جس کا آپ کو بالکل اندازہ نہیں ہوتا۔فیشن کے معاملے میں خواتین مردوں کے مقابلے میں ہمیشہ ہی آگے نظر آئی ہیں، سردی کا موسم ہو یا گرمی، موسم کی کوئی بھی سختی انہیں روک نہیں سکتی لیکن فیشن کرتے وقت خواتین اپنی صحت کا خیال رکھنا بھول جاتی ہیں۔
فیشن میں کی جانے والی چند غلطیاں درج ذیل ہیں جن کے حوالے سے آگاہی ہونا ضروری ہے۔
ہیلز
اونچی ہیلز پہننے کا شوق اکثر خواتین کو ہوتا ہے اور وہ اس شوق کو پورا کرنے کے لیے مہنگی ہیلز خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔لیکن یہ ہیلز آپ کی صحت کیلئے کافی خطرناک ہوتی ہیں کیونکہ یہ طویل مدتی مسائل کا باعث بن سکتی ہیں جس میں کمر کے نچلے حصے میں درد، گردن میں تناؤ اور گھٹنوں کا درد شامل ہیں۔
بھاری بیگز
خوبصورت اور نت نئے ڈیزائن کے بیگز خواتین کو خوب بھاتے ہیں اور ایسا کوئی موقع نہیں ہوتا جہاں خواتین اپنا بیگ لے کر نہ جائیں جس کیلئے بہتر سے بہترین بیگ کا انتخاب کیا جاتا ہے۔کچھ بیگز چھوٹے تو کچھ کافی بڑے اور بھاری ہوتے ہیں جو آپ کے کندھوں کیلئے تکلیف کا سبب بن سکتے ہیں۔بھاری بیگز لینے کی وجہ سے آپ کے ہاتھ اور بازو میں درد کے ساتھ ساتھ کندھوں اور گردن کے پٹھوں میں کھچاؤ پیدا ہوسکتا ہے اس لیے اگر آپ اس تکلیف سے بچنا چاہتے ہیں تو ایسے بیگز کا چناؤ کریں جو وزن میں ہلکے اور فیشن کے مطابق بھی ہوں۔
چست کپڑے
چست کپڑے پہننے کا رواج بھی کافی عام ہے جس سے نہ صرف ٹانگیں بلکہ پیٹ اور کمر بھی تکلیف میں مبتلا رہتی ہے۔ماہرین صحت کا کہنا ہےکہ مسلسل اور کافی دیر تک چست کپڑے پہننے سے خون کی گردش متاثر ہوتی ہے اور ساتھ ہی جسم کا وہ حصہ سن ہونے لگ جاتا ہے۔
آنکھوں کے لینس
آنکھوں کے رنگ کو اپنی مرض سے تبدیل کرنے کی خواہش بھی زیادہ تر خواتین میں پائی جاتی ہے، کوئی سرمئی، نیلے، ہرے تو کوئی مختلف رنگوں کے لینس کا استعمال کرتی ہیں۔تاہم یہ ہی لینس آپ کو مشکل میں بھی ڈال سکتے ہیں، بہت سے ایسے کیس بھی سامنے آئے ہیں جن میں لینس کی وجہ سے آنکھوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔اگر لینس کی صفائی کا خیال نہ رکھا جائے تو اس سے آپ آنکھوں کے انفیکشن میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں جو آپ کی بینائی متاثر کرسکتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ا نکھوں
پڑھیں:
مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے ملے گی شرائط کیا ہیں؟
ویب ڈیسک: سندھ حکومت نے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے اور روزمرہ سفر کے مسائل حل کرنے کے لیے مفت اسکوٹی اسکیم متعارف کرا دی ہے۔ یہ اسکیم خاص طور پر طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کے لیے ہے، جو روزانہ کی آمدورفت میں مشکلات کا شکار ہیں۔
قرعہ اندازی کے ذریعے اسکوٹی حاصل کرنے والی خواتین کو 7سال تک یہ اسکوٹی فروخت نہ کرنے کی پابندی ہو گی اور انہیں روڈ سیفٹی کا عملی امتحان بھی دینا ہوگا۔
صوبہ بھر میں انفورسمنٹ سٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ، وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت خصوصی اجلاس
کراچی جیسے بڑے شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی نے خواتین کی زندگی کو متاثر کیا ہے۔ اسی مسئلے کا حل خود خواتین نے تلاش کیا اور روایتی موٹر سائیکل کی جگہ اب اسکوٹی کی طرف رجوع کیا جا رہا ہے جو دنیا بھر میں خواتین کے لیے ایک بہتر اور محفوظ سفری متبادل سمجھا جاتا ہے،سندھ حکومت کی اس اسکیم کے تحت وہ خواتین مفت اسکوٹی حاصل کر سکتی ہیں جو مخصوص شرائط پر پوری اتریں گی۔
اسکیم کیلئے اہل ہونے کیلئے ضروری ہے کہ درخواست دہندہ سندھ کی مستقل رہائشی ہو اور یا تو طالبہ ہو یا ملازمت پیشہ، اس کے علاوہ اس کے پاس مصدقہ ڈرائیونگ لائسنس ہونا لازمی ہے۔
واٹس ایپ کا ویڈیو کالز کیلئے فلٹرز، ایفیکٹس اور بیک گراؤنڈز تبدیل کرنے کا نیا فیچر
اسکیم میں ترجیحی بنیادوں پر سنگل مدر، بیوہ یا مطلقہ خواتین کو شامل کیا گیا ہے تاکہ وہ زندگی میں خود کفالت کی جانب قدم بڑھا سکیں،اسکوٹی کی تقسیم شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے کی جائے گی جس میں پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کی موجودگی اور متعلقہ سرکاری محکموں کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس مقصد کیلئے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں ایکسائز، ٹرانسپورٹ، فنانس اور میڈیا کے نمائندے شامل ہوں گے۔
لاہور؛ بین الاصوبائی گینگ کا سرغنہ مارا گیا
درخواست دینے کے خواہشمند افراد سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی ویب سائٹ www.smta.gov.pk پر جا کر ”پروجیکٹس“ کے سیکشن میں ”EV Scooty بیلٹ فارم“ کو بھر کر جمع کرا سکتے ہیں۔
یہ اسکیم خواتین کو خودمختاری کی طرف بڑھنے آزادی سے کام پر جانے اور اپنی زندگی کا فیصلہ خود کرنے میں ایک مؤثر قدم ثابت ہو سکتی ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل پنجاب حکومت بھی ”پنک بائیک“ اسکیم کے ذریعے ایسی ہی کوشش کر چکی ہے، جس کا مقصد خواتین کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنا اور ان کیلئے محفوظ اور خودمختار سفر کو ممکن بنانا ہے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ’ارتھ ڈے‘ منایا جا رہا ہے