دنیا بھر میں ہر سال نت نئے فیشن متعارف کروائے جاتے ہیں جسے لوگ بہت شوق سے اپناتے ہیں لیکن کچھ فیشن آپ کی صحت پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں جس کا آپ کو بالکل اندازہ نہیں ہوتا۔فیشن کے معاملے میں خواتین مردوں کے مقابلے میں ہمیشہ ہی آگے نظر آئی ہیں، سردی کا موسم ہو یا گرمی، موسم کی کوئی بھی سختی انہیں روک نہیں سکتی لیکن فیشن کرتے وقت خواتین اپنی صحت کا خیال رکھنا بھول جاتی ہیں۔

فیشن میں کی جانے والی چند غلطیاں درج ذیل ہیں جن کے حوالے سے آگاہی ہونا ضروری ہے۔

ہیلز

اونچی ہیلز پہننے کا شوق اکثر خواتین کو ہوتا ہے اور وہ اس شوق کو پورا کرنے کے لیے مہنگی ہیلز خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔لیکن یہ ہیلز آپ کی صحت کیلئے کافی خطرناک ہوتی ہیں کیونکہ یہ طویل مدتی مسائل کا باعث بن سکتی ہیں جس میں کمر کے نچلے حصے میں درد، گردن میں تناؤ اور گھٹنوں کا درد شامل ہیں۔

بھاری بیگز

خوبصورت اور نت نئے ڈیزائن کے بیگز خواتین کو خوب بھاتے ہیں اور ایسا کوئی موقع نہیں ہوتا جہاں خواتین اپنا بیگ لے کر نہ جائیں جس کیلئے بہتر سے بہترین بیگ کا انتخاب کیا جاتا ہے۔کچھ بیگز چھوٹے تو کچھ کافی بڑے اور بھاری ہوتے ہیں جو آپ کے کندھوں کیلئے تکلیف کا سبب بن سکتے ہیں۔بھاری بیگز لینے کی وجہ سے آپ کے ہاتھ اور بازو میں درد کے ساتھ ساتھ کندھوں اور گردن کے پٹھوں میں کھچاؤ پیدا ہوسکتا ہے اس لیے اگر آپ اس تکلیف سے بچنا چاہتے ہیں تو ایسے بیگز کا چناؤ کریں جو وزن میں ہلکے اور فیشن کے مطابق بھی ہوں۔

چست کپڑے

چست کپڑے پہننے کا رواج بھی کافی عام ہے جس سے نہ صرف ٹانگیں بلکہ پیٹ اور کمر بھی تکلیف میں مبتلا رہتی ہے۔ماہرین صحت کا کہنا ہےکہ مسلسل اور کافی دیر تک چست کپڑے پہننے سے خون کی گردش متاثر ہوتی ہے اور ساتھ ہی جسم کا وہ حصہ سن ہونے لگ جاتا ہے۔

آنکھوں کے لینس

آنکھوں کے رنگ کو اپنی مرض سے تبدیل کرنے کی خواہش بھی زیادہ تر خواتین میں پائی جاتی ہے، کوئی سرمئی، نیلے، ہرے تو کوئی مختلف رنگوں کے لینس کا استعمال کرتی ہیں۔تاہم یہ ہی لینس آپ کو مشکل میں بھی ڈال سکتے ہیں، بہت سے ایسے کیس بھی سامنے آئے ہیں جن میں لینس کی وجہ سے آنکھوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔اگر لینس کی صفائی کا خیال نہ رکھا جائے تو اس سے آپ آنکھوں کے انفیکشن میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں جو آپ کی بینائی متاثر کرسکتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ا نکھوں

پڑھیں:

فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

یورپی یونین کے قانون سازوں نے ایک ایسے قانون کو حتمی منظوری دے دی ہے جس کا مقصد یورپ میں ہر سال کروڑوں ٹن خوراک کے ضیاع کو کم کرنا اور فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات کو محدود کرنا ہے۔ یورپی یونین نے گھروں، خوردہ فروشوں اور ریستورانوں سے پیدا ہونے والے خوراک کے ضیاع میں 30 فیصد کمی کا ہدف مقرر کیا ہے۔ یہ اہداف 2030 تک حاصل کیے جائیں گے۔ خوراک کی تیاری اور پروسیسنگ سے پیدا ہونے والے ضیاع میں بھی 2021-2023 کی سطح کے مقابلے میں 10 فیصد کمی کی جائے گی۔ یورپی کمیشن کے مطابق یورپی یونین ہر سال تقریباً 6 کروڑ ٹن خوراک ضائع کرتی ہے، جس سے تقریباً 155 ارب ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔ خوراک کا ضیاع ماحولیات پر بھی بڑا اثر ڈالتا ہے۔ یہ یورپی یونین کے خوراک کے نظام سے پیدا ہونے والی کل گرین ہاؤس گیسوں کا تقریباً 16 فیصد پیدا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، خوراک کا ضیاع زمین اور پانی جیسے نایاب قدرتی وسائل کی ضروریات میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

ویب ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • نیا موبائل لیتے وقت لوگ 5 بڑی غلطیاں کر جاتے ہیں، ماہرین نے بتادیا
  • تکنیکی و آپریشنل خرابیاں،5پروازیں منسوخ  
  • فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
  • انٹرنیشنل میری ٹائم نمائش، کراچی کے شہریوں کیلیے ٹریفک پلان جاری
  • خیبر پختونخوا میں اس وقت ایسی صورتحال نہیں کہ گورنر راج لگانا پڑے، فیصل کریم کنڈی
  • لندن جانے والی ٹرین میں چاقو حملہ، 10 افراد زخمی، 2 گرفتار
  • کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف
  • قلندر لعل شہباز جانے والی زائرین کی بس تیز رفتاری کے باعث اُلٹ گئی
  • ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق
  • ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی