وی سیز کے تقرر سے متعلق وزیراعلیٰ کابیان دھمکی آمیر ہے‘متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین سندھ اسمبلی نے وزیراعلیٰ سندھ کے وائس چانسلرز کی تقرری سے متعلق بیان کو حقائق کے منافی اور دھمکی آمیز قرار دے دیا۔متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے اراکینِ سندھ اسمبلی نے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے وائس چانسلرز کی تقرری سے متعلق بیان کو حقائق کے منافی اور دھمکی آمیز قرار دے دیا، اپنے بیان میں حق پرست ارکانِ سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ کا بیان تعلیم دشمنی پر مبنی نظام کو مزید تقویت دینے اور جامعات کی خودمختاری پر حملے کے مترادف ہے سندھ میں بدترین اور بدعنوان حکومت نے تمام شعبہ ہائے زندگی کو انتہائی پستی میں دھکیل کر نام نہاد کوٹہ سسٹم کے خفیہ مقاصد کو منطقی انجام تک پہنچا دیا ہے اور اب اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بھی من مانی افسر شاہی کو بٹھانے کی سازش جاری ہے ، حق پرست اراکینِ صوبائی اسمبلی کا کہنا تھا وزیرِ اعلی سندھ کا دھمکی آمیز لہجہ ان کی بے چینی کو نمایاں کر رہا ہے اٹھارہویں ترمیم کی آڑ میں تمام اختیارات و وسائل کو وزیرِ اعلیٰ کے گھر کی باندی بنا دیا گیا، حق پرست اراکینِ اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت مذموم مقاصد کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے من پسند افراد کو اِداروں پر مسلط کرنا چاہتی ہے مگر ایم کیو ایم انکے عزائم کو ناکام بنائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: دھمکی ا
پڑھیں:
شنگھائی: صدر زرداری کی موجودگی میں مفاہمت کی 3 یادداشتوں پر دستخط
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیاشنگھائی میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے مفاہمت کی 3 یاد داشتوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی ہے۔
ان ایم او یوز کا مقصد پاکستان میں زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ کے شعبوں کی ترقی ہے۔
خاتونِ اوّل آصفہ بھٹو زرداری، بلاول بھٹو زرداری اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی تقریب میں شریک ہوئے۔
صدر آصف زرداری کی شنگھائی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے سیکریٹری چن جینِنگ سے ملاقات ہوئی، خاتونِ اول آصفہ بھٹو زرداری، بلاول بھٹو زرداری، سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور سندھ کے وزرا شرجیل میمن و ناصرحسین شاہ بھی ملاقات میں موجود تھے۔
سندھ کے وزراء شرجیل میمن، ناصر حسین شاہ اور پاکستان کے چین میں سفیر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
پہلا ایم او یو کنٹرولڈ ایگریکلچر سائنس اینڈ ایجوکیشن پارک، زرعی پیداوار اور خوراک کے تحفظ میں اضافے سے متعلق ہے۔
دوسرا ایم او یو کسانوں کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور تربیت فراہم کرنے کے لیے ووکیشنل انسٹیٹیوٹ سے متعلق ہے جبکہ تیسرا ایم او یو ماحول دوست فاضل مادے کی مینجمنٹ کے فروغ سے متعلق ہے۔
اس موقع پر صدرِ مملکت آصف زرداری نے کہا کہ یہ ایم او یوز پاک چین زرعی، تکنیکی اور ماحولیاتی تعاون کو مضبوط بنانے کی عملی کوشش ہیں۔