اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) بلاول بھٹو زرداری نے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی برقرار اور مضبوط ہے۔ جوہری اور میزائل ٹیکنالوجی شہید قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا پاکستانی قوم کو دیا ہوا تحفہ ہیں۔ ٹرمپ کے ناشتے کی تقریب میں شرکت کریں گے اور پیپلز پارٹی کے لیے یہ روایت کافی عرصے سے چل رہی ہے۔ چونکہ ان کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں ہے، اس لیے ان کا امریکی حکام کے ساتھ باضابطہ ملاقات کا کوئی منصوبہ نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا ارادہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے دوستوں سے ملاقات کرنے کا ہے۔ پیپلز پارٹی کے حکومت میں شامل ہونے کے سوال پر انہوں نے نفی میں جواب دیا۔ پی پی پی نے مسلسل حکومت کے ساتھ رابطے میں رہ کر کئی ترامیم کیں جن کی وجہ سے قانون پہلے سے بہتر ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر سیاسی جماعتیں بھی اگر تجاویز دینا چاہیں تو دے سکتی ہیں۔ پیپلز پارٹی کے پاس اکثریت نہیں کہ اپنی مرضی سے قانون سازی کر سکے لیکن پارلیمنٹ میں اپنی عددی طاقت کے مطابق مثبت کردار ادا کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر ہوتا اگر پیکا ایکٹ قانون سازی کے لیے صحافتی تنظیموں سے مشاورت کی جاتی تاکہ اتفاق رائے پیدا کیا جا سکتا اور میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کے نمائندوں کو بھی کمیٹی کی سطح پر قانون سازی کے وقت شامل کیا جاتا۔ یہ بدقسمتی ہے کہ جب بھی سپریم کورٹ میں پوزیشنز تبدیل ہوتی ہیں تو جج صاحبان چیف جسٹس کی حمایت کرنے کے بجائے اس کے برعکس کرتے ہیں۔ صرف پارلیمنٹ کو 26ویں ترمیم کو واپس لینے کا اختیار ہے اور اگر کوئی دوسرا ادارہ ایسا کرنے کی کوشش کرے گا تو کوئی اسے قبول نہیں کرے گا۔ سپریم کورٹ، چاہے وہ ریگولر بینچ ہو یا آئینی بینچ، آئین کو تسلیم اور اس کی پیروی کرے گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دینگے، ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں، گنڈاپور

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ گڈ طالبان کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہمارے ادارے گڈ طالبان کو سپورٹ کررہے ہیں، یہاں گڈ طالبان کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پہلے ادارے ڈرون سے کارروائی کررہے تھے، اب دہشت گرد بھی ڈرون کے ذریعے حملے کررہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور  نے کہا ہے کہ صوبے میں کسی قسم کے آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے۔ ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں۔ آل پارٹیز کانفرنس کے بعد علی امین گنڈاپور نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اے پی سی کا جنہوں نے بائیکاٹ کیا، ان کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔ آج کی کانفرنس صرف امن و امان کے حوالے سے تھی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں دہشتگردی کے خلاف آپریشن ہوا۔ دہشت گردی سے ہمارے صوبے کا بے حد نقصان ہوا ہے۔ قبائلی علاقوں کے مشیروں سے مشاورت کے بعد گرینڈ جرگہ بلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کی اجازت نہ ہی دی جائے گی او نہ ہی کوئی آپریشن قبول ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ گڈ طالبان کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہمارے ادارے گڈ طالبان کو سپورٹ کررہے ہیں، یہاں گڈ طالبان کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پہلے ادارے ڈرون سے کارروائی کررہے تھے، اب دہشت گرد بھی ڈرون کے ذریعے حملے کررہے ہیں۔ ہم صوبے میں ڈرون کے ذریعے کارروائی کی اجازت بھی نہیں دیں گے۔

گنڈاپور کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں 300 پولیس اہلکار مقامی اقوام کے ذریعے تعینات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں کی حفاظت  وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے، وفاقی ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں، ہم اپنی سرزمین کی حفاظت کر سکتے ہیں۔   انہوں نے کہا کہ صوبے اور قبائلی علاقوں سے جو وعدے کیے گئے تھے وہ پورے کیے جائیں۔اگست میں این ایف سی کا وعدہ کیا گیا، ہم اس کے لیے آئینی مطالبہ کررہے ہیں۔صوبے کے جو اثاثے ہیں وہ ہمارے ہیں،  ہمارے اختیار میں ہیں ۔ مائنز اینڈ منرلز بل میں ایسی کوئی شق نہیں ہے کہ صوبے کا اختیار چھینا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کو وفاقی فورس بنانے کے خلاف عدالت جارہے ہیں۔ ہم کسی بھی وفاقی فورس کو صوبے میں کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے۔   یہاں کوئی آپریشن نہیں ہونے دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کرنے والی جماعتوں کو اگر فیصلوں کا علم تھا تو وہ بھاگ گئے ہیں۔ہم اپنے فیصلے خود کریں گے جوصوبے کے عوام کے لیے ہوں گے۔ یہ چاہتے ہیں دہشت گرد کارروائی کریں، ڈرون حملے ہوں اور آپریشن ہو۔ واقی وزیر داخلہ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محسن نقوی ان کی آنکھوں کا تارا ہے، یہ کرکٹ کے فیصلے کرسکتا ہے، فلائی اوور بنا سکتا ہے لیکن ہمارے صوبے کے فیصلے نہیں کر سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • ’’ہیپی برتھ ڈے صدر زرداری‘‘،70 ویں سالگرہ پر بلاول،بختاور،آصفہ، فریال اور جیالوں کی مبارکباد
  • پی ٹی آئی کی تحریک سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں، عرفان صدیقی
  • سینٹ نے پارلیمنٹیرنزکو حکومتی افسران اورآئینی اداروں کے سربرہان سے کم درجہ ملنے کے معاملے کو کمیٹی کے سپرد کردیا
  • صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دینگے، ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں، گنڈاپور
  • ہمارے پاس الیکشن کمیشن کی ہیرا پھیری کے 100 فیصد ثبوت موجود ہیں، راہل گاندھی
  • ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں ، صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دینگے،گنڈا پور
  • صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں ، گنڈا پور
  • چھبیسویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • 26ویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • 26 ویں آئینی ترمیم آئی تو ہم سے کہا گیا کہ اسکی توثیق کریں، مولانا فضل الرحمان