اسرائیل کا جنوبی لبنان میں فوج کی تعیناتی برقرار رکھنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسرائیل نے پیر کی ڈیڈ لائن کے باوجود جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج کی تعیناتی برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم آفس نے معاہدے پر مکمل عمل درآمد نہ ہونے کا دعویٰ کر دیا ہے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم آفس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کا انخلا علاقے میں لبنانی فوج کی تعیناتی اور معاہدے پر عمل درآمد پر منحصر ہے۔
معاہدے کے مطابق لبنان کے جنوبی علاقے سے پیر کی صبح 4 بجے تک حزب اللّٰہ جنگجو اور اسرائیلی فوج کا انخلا ہونا ہے اور لبنانی فوج کی تعیناتی ہونی ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے یمن میں عملے کے اراکین کو حراست میں لینے پر حوثیوں کے زیر اثر علاقوں میں اپنی سرگرمیاں معطل کر دیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
لاس اینجلس میں گارڈز کی تعیناتی، ریاست کیلیفورنیا کا ٹرمپ انتظامیہ کیخلاف مقدمہ دائر کرنیکا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ریاست کیلیفورنیا نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کیا ہے۔
کیلیفورنیا کے اٹارنی جنرل، روب بونٹا کے مطابق، یہ فیصلہ ٹرمپ کی جانب سے ریاستی نیشنل گارڈز کو وفاق کے ماتحت لا کر لاس اینجلس میں تعینات کرنے کے اقدام کے خلاف کیا گیا ہے، جسے ریاستی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کے خلاف کیلیفورنیا، خصوصاً لاس اینجلس میں شدید احتجاج جاری ہے۔ مظاہروں کے دوران بعض مقامات پر گاڑیوں کو نذرِ آتش بھی کیا گیا، جس کے بعد صدر ٹرمپ نے نیشنل گارڈز کو امن و امان قائم کرنے کے لیے تعینات کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ قانون شکنی اور اشتعال انگیزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، اور امریکا میں پرتشدد مظاہروں کی کوئی گنجائش نہیں۔
اٹارنی جنرل روب بونٹا نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے گورنر گیون نیوسم کو نظرانداز کرتے ہوئے ریاستی خودمختاری کو پامال کیا، جو نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ اس سے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ اقدام بلاجواز تھا، کیونکہ نہ تو کسی بغاوت کا خطرہ تھا، نہ بیرونی مداخلت کا اندیشہ، اور نہ ہی کوئی ایسی صورتحال تھی جو وفاقی حکومت کو اس طرح کی مداخلت پر مجبور کرتی۔