اسرائیل نے پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 شہری شہید
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
عین الحلوہ پناہ گزینوں کے کیمپ پر ڈرون کی وحشیانہ بمباری ، متعدد زخمی ہوگئے
شہدا کیمپ کے اپنے نوجوان ہیں، حماس نے اسرائیل کے دعوے کو مسترد کردیا
جنوبی لبنان کے شہر صیدا میں واقع عین الحلوہ کیمپ پر قابض اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں13فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ واقعہ جنوبی لبنان کے علاقے بلیدا میں ایک ڈرون حملے میں ایک شخص شہید ہونے کے چند گھنٹوں بعد پیش آیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے ڈرون عین الحلوہ کیمپ میں ایک گاڑی کو نشانہ بنانے کیلئے بھیجا تھا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حملہ خالد بن الولید مسجد کے قریب کیمپ کے نچلے علاقے کی سڑک پر ہوا جس کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی۔حماس ذرائع نے بتایا کہ قابض اسرائیل نے عین الحلوہ کیمپ کے مشہور اور بند مینی فٹبال میدان کو نشانہ بنایا جو اس وقت ہمیشہ نوجوانوں سے بھرا ہوتا ہے۔ حماس نے اسرائیل کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ شہدا کیمپ کے اپنے نوجوان ہیں، کسی حماس کے رکن کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔حماس نے واقعہ کو ایک واضح اسرائیلی قتل عام قرار دیا اور خبردار کیا کہ قابض اسرائیل بڑے پیمانے پر تشدد بڑھانا چاہتا ہے۔حملہ ایک حساس موقع پر کیا گیا جب لبنان کی صورتحال نازک ہے اور قابض اسرائیل لبنان پر جارحیت بڑھانے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حملہ لبنان میں حالات کو الجھانے اور گزشتہ روز سلامتی کونسل کے فیصلے کے پس منظر میں کیا گیا۔حملے کے فوراً بعد ایک ڈرون بہت کم بلندی پر زہرانی سے صیدا میں حملے کے مقام تک پرواز کرتا رہا۔اس سے قبل بلیدا میں قابض اسرائیل کے ڈرون حملے میں ایک شخص شہید ہوا ۔صبح ڈرون نے بلیدا میں ایک کھدائی مشین پر بم پھینکا جس سے آگ بھڑک اٹھی۔ جنوبی لبنان کے بنت جبیل میں ایک ڈرون نے گاڑی پر حملہ کیا جس میں ایک لبنانی شہری شہید ہوا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس گاڑی پر حملہ اتحادی بلدیات بنت جبیل کے رکن علی شعیتو کی شہادت کا باعث بنا۔اس دوران قابض اسرائیل کا لڑاکا طیارہ مشرقی و مغربی سلسلے، شمالی بقاع اور ہرمل کے علاقوں میں درمیانی بلندی پر پرواز کرتا رہا، جبکہ دوپہر سے النبطیہ، التفاح اور ارد گرد علاقوں میں فرضی فضائی حملے کئے گئے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: قابض اسرائیل عین الحلوہ کیمپ کے میں ایک
پڑھیں:
ہم لبنان کا ایک انچ بھی کسی کو نہیں دینگے، شیخ نعیم قاسم
اپنے ایک خطاب میں حزب الله کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سال 2000ء میں لبنان کی آزادی کے بعد، سب اسرائیل کو ایک دشمن سمجھتے ہیں، اس لئے اس کے ساتھ ایک دشمن کے طور پر پیش آیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله" كے سیكرٹری جنرل "شیخ نعیم قاسم" نے کہا کہ 22 نومبر 1943ء میں جو آزادی لبنان كو ملی وہ قید و بند، صعوبتوں اور جدوجہد کے بغیر حاصل نہیں ہوئی۔ آزادی، درحقیقت زمین اور غیر ملکی تسلط سے نجات کا نام ہے۔ ہم 10,452 مربع کلومیٹر پر پھیلے لبنان کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم لبنان کا ایک انچ بھی کم نہیں ہونے دیں گے۔ ہم ایک آزاد اور بیرونی مداخلت سے پاک لبنان چاہتے ہیں۔ سال 2000ء میں لبنان کی آزادی کے بعد، سب اسرائیل کو ایک دشمن سمجھتے ہیں، اس لئے اس کے ساتھ ایک دشمن کے طور پر پیش آیا جائے۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت صرف جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں بلکہ اسرائیل کے ان اقدامات کا مقصد ایک مکمل جارحیت ہے جس کے ذریعے وہ لبنان کی خود مختاری کو چھین لینا چاہتا ہے۔ انہوں نے لبنان میں تعینات اقوام متحدہ کے امن دستے (UNIFIL) پر اسرائیل کے حملوں کا حوالہ دیا۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ (UNIFIL) نے گزشتہ روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیل نے جو دیوار بنائی ہے وہ "بلیو لائن" سے آگے نکل گئی ہے، جس کی وجہ سے لبنان کے چار ہزار مربع میٹر سے زیادہ کا علاقہ ہماری عوام کی پہنچ سے باہر ہو گیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔