Express News:
2025-11-19@08:16:38 GMT

چمن میں دہشت گردوں کا پولیس چیک پوسٹ پر حملہ، انچارج شہید

اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT

کوئٹہ چمن شاہراہ قلعہ عبداللہ میں قبرستان چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں انچارج شہید ہوگیا۔

پولیس کے مطابق شہید ہونے والے چیک پوسٹ انچارج کی شناخت سعداللہ کے نام سے کی گئی۔

واقعے کے خلاف قبائلی عوام نے احتجاج کرتے ہوئے کوئٹہ چمن شاہراہ ٹریفک کی آمدورفت کے لیے بند کر دی۔

دہشت گردوں کے حملے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کیڈٹ کالج پرحملہ اور افغانستان

ریاض احمدچودھری

کیڈٹ کالج وانا پر حملے کرنے والے دہشت گردوں اور حملے کی منصوبہ بندی کے حوالے سے سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ کیڈٹ کالج وانا پر حملہ کرنے والے تمام دہشتگرد افغان شہری تھے اور حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی جبکہ اس کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا حتمی حکم خارجی نورولی محسود نے دیا – دہشت گرد پوری کاروائی کے دوران افغانستان سے ملنے والی ہدایات پر عمل پیرا تھے، حملے کی منصوبہ بندی خارجی "زاہد” نے کی اور خارجی نور ولی محسود کے حکم پر حملے کی ذمہ داری "جیش الہند” کے نام سے قبول کیـ خارجی نورولی فتنہ الخوارج (TTP ) سے ذمہ داری ہٹانا چاہتا تھا، اِسی لئے حملے کے دوران بنائی گئی ویڈیو میں خارجی بار بار جیش الہند کا نام لیتا رہا۔افغان طالبان کی طرف سے فتنہ الخوارج پر دباؤ رہتا ہے کہ اپنی اصلی شناخت استعمال نہ کریں کیونکہ ان پر پاکستان اور دوست ممالک کا دباؤ بڑھتا ہے۔ آڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ خوارج "جیش الہند” کا متعدد بار نام لیتے ہوئے اردو میں بات کر رہا ہے تا کہ اصل شناحت سامنے نہ آئے۔ اس حملے کیلئے تمام سازوسامان افغانستان سے فراہم کیا گیا، جس میں امریکی ساختہ ہتھیار شامل تھے۔
کیڈٹ کالج وانا پر حملے کا مقصد پاکستان میں سیکورٹی خدشات بڑھانا تھا جو کہ بھارتی ایجنسی RAW کی ڈیمانڈ تھی۔ حملے میں مارے گئے افغان دہشت گردوں کی شناخت نے تمام شکوک و شبہات ختم کر دیے تاہم نیشنل ایکشن پلان اور عزم اے استحکام کے تحت آخری دہشتگرد ختم ہونے تک انشاء اللہ آپریشن جاری رہیں گے۔علاوہ ازیں سکیورٹی اداروں نے وفاقی دارالحکومت میں جوڈیشل کمپلیکس پر ہونے والے خودکش حملے کے سہولت کار اور ہینڈلر کو گرفتار کر لیا۔پولیس ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے برق رفتاری سے کارروائی کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو حراست میں لیا، سہولت کار گزشتہ ایک ماہ سے راولپنڈی میں مقیم تھا جبکہ ہینڈلر کو خیبرپختونخوا سے گرفتار کیا گیا، پولیس اور حساس اداروں نے اب تک پانچ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ خودکش حملے سے قبل سہولت کار اور خودکش بمبار دونوں نے جوڈیشل کمپلیکس کی متعدد بار ریکی کی تاکہ حملے کی منصوبہ بندی کو حتمی شکل دی جا سکے، ملزمان کو گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیاہے۔ سہولت کار کو ڈھوک پراچہ کے علاقے سے گرفتار کیا گیا اور وہ راولپنڈی کینٹ کے اہم مقامات کی ریکی بھی کرتا رہا، سہولت کار اور ہینڈلر کو 40 گھنٹوں کے اندر گرفتار کر لیا گیا۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے بتایا ہے کہ اسلام آباد کچہری پر ہونے والے حالیہ حملے کا خودکش بمبار افغانستان سے تعلق رکھتا تھا، ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ حملہ آور نہ تو پاکستانی زبان سمجھ سکتا تھا اور نہ پاکستانی کرنسی کے نوٹوں سے واقف تھا۔ خودکش بمبار اسلام آباد میں داخل ہونے کے بعد مختلف موٹر سائیکلوں پر سفر کرتا رہا اور دورانِ تفتیش یہ بھی معلوم ہوا کہ اسے پاکستانی کرنسی میں کرایہ ادا کرنے میں دشواری پیش آ رہی تھی۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے وانا کیڈٹ کالج کا دورہ کرتے ہوئے میں کہا ہے کہ افغانستان دہشت گردی میں ملوث ہے اور کسی کو بھی پاکستان میں امن و امان کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے دہشتگردوں کو انسانیت سے عاری درندوں کا ٹولہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ وانا کیڈٹ کالج میں اے پی ایس پشاور جیسے سانحے کو دہرانا چاہتے تھے، لیکن پاک فوج کے شاندار آپریشن نے اس منصوبے کو ناکام بنا دیا۔ پاک فوج نے سرحدی علاقوں کی نگرانی سخت کر دی ہے اور پاکستان کے تمام بارڈرز کو محفوظ بنانے پر کام جاری ہے۔اس موقع پر وانا کے عمائدین نے وفاقی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ علاقے میں تعلیمی ادارے، صحت کے مراکز اور دیگر ترقیاتی منصوبے کامیابی سے جاری ہیں۔ انہوں نے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کا یقین بھی دلایا۔
افغان طالبان اور بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملانے والے سکیورٹی فورسز کے جوان قوم کے ہیرو ہیں۔افغانستان میں کی جانے والی کارروائیاں غیر ریاستی عناصر اور دشمن کے غیر مرکزی ڈھانچوں کو نشانہ بنانے کیلئے سب ٹیکٹیکل جنگی حکمت عملی پر منحصر تھیں۔ ایم ڈی اوز کا استعمال عام طور پر ریاستی افواج کے خلاف کیا جاتا ہے۔ جبکہ افغانستان میں آپریشنز تقریباً مکمل طور پر بغیر پائلٹ کے جنگی فضائی گاڑیوں کے ذریعے کیے گئے۔پاکستان نے حال ہی میں متعارف کرایا گیا بیٹل فیلڈ مینجمنٹ سسٹم (بی ایف ایم ایس)، جو کہ زمینی اور فضائی افواج سے حقیقی وقت کی خفیہ معلومات کو یکجا کرنے والا ایک سافٹ ویئر پلیٹ فارم ہے۔ استعمال کیا۔ بی ایف ایم ایس نے کمانڈ یونٹس کو ہیومنٹ (انسانی ذہانت/انٹیلی جنس) کی بنیاد پر حملے کی بہترین حکمت عملیاں طے کرنے کے قابل بنایا۔ آرٹلری یونٹس بھی اس سسٹم کے ساتھ مربوط تھے اور انہیں دہشت گردوں کی سرحدی پوزیشنوں کو غیر موثر بنانے کیلئے موثر طریقے سے استعمال کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطینی پناہ گزیں کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے  میں 13 افراد شہید، متعدد زخمی
  • اسرائیلی فوج کے لبنان پر حملے میں تیرہ افراد شہید،چار زخمی ہوگئے
  • کیڈٹ کالج پرحملہ اور افغانستان
  • مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں پر چاقو بردار شخص کا حملہ؛ ایک ہلاک اور 3 زخمی
  • غزہ: اسرائیلی حملے‘ 3 شہید‘ متعدد ز خمی‘فلسطینی ریاست کی مخالفت جاری رہے گی‘ نیتن یاہو
  • ڈی آئی خان: سکیورٹی فورسز کارروائی، فتنۃ الخوارج سرغنہ سمیت 10 دہشتگرد ہلاک
  • خودکش بمبار نے اسلام آباد کچہری سے قبل ایک اور مقام پر حملے کی کوشش کی‘ تحقیقات میں انکشاف
  • یہودیوں کا مغربی کنارے میں مسجد پر حملہ‘ توڑ پھوڑ‘ آگ لگادی،اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان شہید
  • خودکش بمبار نے کچہری سے قبل ایک اور مقام پر حملے کی کوشش کی، تحقیقات میں انکشاف