لاہور؛ پرندہ فرشوں کیخلاف گرینڈ آپریشن، سیکڑوں پرندے آزاد کروا دئیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
وائلڈ لائف کے ڈپٹی ڈائریکٹر لاہوریجن ڈاکٹر غلام رسول اعوان کی سربراہی میں پرندہ فروشوں کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہے۔
آپریشن کے دوران لاہور شہر کی حدود میں مزید 2 پرندہ فروشوں کو گرفتار کر لیا گیا اوران کے قبضے سے سینکڑوں پرندوں کو آزاد کروا دیا گیا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گرفتار کیے گئے پرندہ فروشوں کی تعداد چارہو چکی ہے۔ یہ لوگ چڑیا، لالی اور دم چڑی جیسے بے ضرراور مقامی پرندوں کو شکار کرکے فروخت کرتے تھے جس کے نتیجے میں ان پرندوں کی نسل کشی ہو رہی تھی۔
محکمہ وائلڈ لائف نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسے عناصر سے پرندے نہ خریدیں تاکہ ان معصوم پرندوں کو بچایا جا سکے۔ اس کے علاوہ، شہری پرندہ فروشوں کی معلومات فراہم کرنے کے لیے اب محکمہ وائلڈ لائف لاہور کے ساتھ ان کی لوکیشن بذریعہ واٹس ایپ شیئر کر سکتے ہیں۔
پرندہ فروشوں کی اطلاع دینے کے لیے محکمہ وائلڈ لائف کا واٹس ایپ نمبر 03324108449 فراہم کیا گیا ہے۔ عوام سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ اس اقدام میں تعاون کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری نبھائیں تاکہ ان پرندوں کی نسلوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وائلڈ لائف
پڑھیں:
بادشاہ چارلس نے شہزادہ اینڈریو سے شاہی خطاب واپس، ونڈسر محل خالی کروا لیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن:۔ برطانوی بادشاہ چارلس نے اپنے چھوٹے بھائی شہزادہ اینڈریو سے شاہی خطابات واپس لے لیے ہیں اور انہیں ونڈسر کے محل سے بھی نکلنے کا حکم دے دیا ہے۔
بکنگھم پیلس کے مطابق یہ اقدام اینڈریو کے امریکی مجرم جیفری ایپسٹین سے تعلقات کے باعث اٹھایا گیا ہے، تاکہ شاہی خاندان کو اسکینڈل سے دور رکھا جا سکے۔ 65 سالہ شہزادہ اینڈریو، جو مرحوم ملکہ الزبتھ دوم کے دوسرے بیٹے ہیں، حالیہ برسوں میں ایپسٹین سے تعلقات اور اپنے رویے پر شدید دباﺅ میں رہے ہیں۔ رواں ماہ کے آغاز میں ان سے ڈیوک آف یارک کا خطاب بھی واپس لے لیا گیا تھا۔
پیلس کے مطابق بادشاہ کے تازہ فیصلے کے بعد اب انہیں اینڈریو ماﺅنٹ بیٹن ونڈسر کے نام سے جانا جائے گا۔ انہیں ونڈسر اسٹیٹ کے رائل لاج محل کا لیز ختم کرنے کا نوٹس دیا گیا ہے، اور اب وہ مشرقی انگلینڈ کے سینڈر یگھم اسٹیٹ میں نجی رہائش اختیار کریں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کارروائی اس کے باوجود کی جارہی ہے کہ شہزادہ اینڈریو الزامات کی تردید کرتے ہیں۔ بادشاہ اور ملکہ نے کہا کہ ان کے ہمدردی کے جذبات تمام متاثرین اور بچ جانے والے افراد کے ساتھ ہیں۔
شہزادہ اینڈریو ماضی میں برطانوی بحریہ کے افسر رہ چکے ہیں اور فاک لینڈز جنگ میں بھی حصہ لیا تھا۔ تاہم 2011ءمیں انہیں برطانیہ کے تجارتی سفیر کے عہدے سے ہٹایا گیا، 2019ءمیں وہ تمام شاہی فرائض سے علیحدہ ہوگئے، اور 2022ءمیں ان کے فوجی و اعزازی عہدے بھی ختم کر دیے گئے۔
بکنگھم پیلس کے ایک ذریعے کے مطابق بادشاہ چارلس نے یہ فیصلہ شاہی خاندان کے مفاد میں کیا، جس کی مکمل حمایت ولی عہد شہزادہ ولیم اور دیگر شاہی اراکین نے بھی کی۔ یہ اقدام جدید برطانوی تاریخ میں شاہی خاندان کے کسی فرد کے خلاف سب سے سخت کارروائی قرار دی جا رہی ہے۔