امریکہ میں سینکڑوں غیر قانونی تارکین وطن گرفتار‘ فوجی طیاروں کے ذریعے ملک سے باہر بھیج دیا گیا. وائٹ ہاﺅس
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 جنوری ۔2025 )امریکہ میں سینکڑوں غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا گیا اور سینکڑوں کو فوجی طیاروں کے ذریعے ملک سے باہر بھیج دیا گیا وائٹ ہاﺅس نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک بدری کی جس کارروائی کا وعدہ کیا تھا اس کا آغاز ہو گیا ہے وائٹ ہاﺅس کی پریس سیکرٹری کیرولائن لیویٹ نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے 538 غیر قانونی تارکین وطن مجرموں کو گرفتار کیا اور سینکڑوں افراد کو فوجی طیارے کے ذریعے ملک بدر کیا گیا.
(جاری ہے)
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس “پر ایک پوسٹ میں کہا کہ تاریخ میں ملک بدری کی سب سے بڑی کارروائی بخوبی جاری ہے ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائی کا عزم کیا تھا اور انہوں نے اپنی دوسری مدت صدارت کا آغاز ایسے احکامات کے ساتھ کیا ہے جن کا مقصد امریکہ میں داخلے کے نظام کی اصلاح کرنا ہے اپنے دفتر میں پہلے دن ٹرمپ نے جنوبی سرحد پر قومی ایمر جنسی کا اعلان کرنے کے احکامات پر دستخط کیے تھے اور ”غیر ملکی مجرموں“کو ملک بدر کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے علاقے میں مزید فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان کیاتھا. نیو جرسی کے شہر نیوارک کے ڈیموکریٹک میئر راس باراکا نے ایک بیان میں کہا کہ امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) ایجنسی کےاہلکاروں نے ایک مقامی ادارے پر چھاپہ مارا اور بغیر وارنٹ دکھائے غیر دستاویزی رہائشیوں کے ساتھ ساتھ شہریوں کو بھی حراست میں لیاآئی سی ای نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک تازہ پوسٹ میں538 گرفتاریوں اور 373 زیر حراست افراد کا اعلان کیا ہے. آئی سی ای ان غیرامریکی شہریوں کو حراست میں رکھتا ہے جنہیں فوجداری الزامات میں گرفتار کیا جائے اور جن کے بارے میں محکمے کا خیال ہو کہ انہیں قانون کے تحت ملک بدر کرنے کے لیے حراست میں رکھا جا سکتا ہے براکا نے کہا کہ چھاپے کے دوران حراست میں لیے گئے افراد میں سے ایک سابق امریکی فوجی تھا ان کے اس بیان پر آئی سی ای کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا. اقوام متحدہ کے حقوق کے دفتر کی ترجمان نے جنیوا میں کہا کہ اگرچہ ممالک اپنی بین الاقوامی سرحدوں کے ساتھ اپنے دائرہ اختیار کو استعمال کرنے کا حق رکھتے ہیں انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ پناہ مانگنے کا حق ایک عالمی طور پر تسلیم شدہ انسانی حق ہے ہوم لینڈ سیکیورٹی کے دفتر کے اعدادو شمار کے مطابق امریکہ میں لگ بھگ ایک کروڑ دس لاکھ تارکین وطن کے پاس قانونی دستاویز ات موجود نہیں ہیں یہ پکڑ دھکڑ ایسے وقت ہوئی ہے جب ٹرمپ اپنے منصب پر واپسی کے بعد سے اپنے پہلے اندرون ملک دورے پر کیلیفورنیا اورنارتھ کیرولائنا جانے کی تیاری کر رہے تھے جہاں قدرتی آفات ایک سیاسی مسئلہ بن چکی ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے غیر قانونی تارکین وطن امریکہ میں کہا کہ کہ میں
پڑھیں:
پاکستان کا جے-35 اسٹیلتھ طیارہ خریدنےکا ارادہ، چینی دفاعی کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ ہوگیا
پاکستان کا چین سے جے-35 اسٹیلتھ، جے-500 اواکس طیاروں اور ایچ کیو-19 بیلسٹک میزائل دفاعی نظام کی خریداری کا ارادہ ظاہر کرنے کے بعد چینی دفاعی کمپنیوں کے شیئرز میں زبردست اضافہ ہوگیا۔
امریکی ویب سائٹ بلوم برگ کے مطابق یہ معاہدہ شنیانگ ائیر کرافٹ کارپوریشن کے تیار کردہ جے-35 کی عالمی مارکیٹ میں پہلی برآمد ہوگا، یہ طیارہ اپنی جدید اسٹیلتھ صلاحیتوں کی بدولت دشمن کے فضائی علاقے میں گھسنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جے-500 اواکس طیارہ اپنے کمپیکٹ سائز کی وجہ سے پاکستان کی فضائی نگرانی کی صلاحیتوں کو نا صرف مضبوط کرےگا بلکہ علاقائی جھڑپوں میں زیادہ لچک بھی فراہم کرےگا۔
اسی طرح، ایچ کیو-19 میزائل دفاعی نظام پاکستان کی بیلسٹک میزائلوں سے دفاع کی صلاحیتوں کو نمایاں طور پر بہتر بنائےگا۔
بلوم برگ کے مطابق شنیانگ ائیر کرافٹ کارپوریشن کے حصص کی قیمتوں میں 10 فیصد سے زائد اضافہ ہوا جب کہ دیگر دفاعی کمپنیوں کے حصص میں بھی 15 فیصد تک اضافہ ہوا۔
خیال رہےکہ گزشتہ دنوں حکومت پاکستان کے آفیشل اکاؤنٹ سے وزیراعظم شہباز شریف کے دور حکومت میں حاصل کی جانے والی سفارتی کامیابیوں کے بارے میں بتایا گیا تھا۔
حکومت کے مطابق شہباز شریف کی زیرِ صدارت پاکستان نے کئی عظیم سفارتی کامیابیاں حاصل کیں جن میں چین کی جانب سے 40 ففتھ جنریشن J-35 اسٹیلتھ طیارے، KJ-500 اواکس اور HQ-19 ڈیفنس سسٹم کی پیشکش شامل ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ چین سے 3.7 ارب ڈالر قرض کی مؤخر ادائیگی بھی شامل ہے جبکہ ہواوے کے تعاون سے 100000 پاکستانیوں کو AI اور IT میں تربیت دی جائے گی۔
حکومت پاکستان کے مطابق آذربائیجان نے 40 پاکستانی JF-17 طیاروں کی خریداری کے لیے 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور 4.6 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدوں پر دستخط کیے جبکہ پاکستان ایران تجارت کے 3 سے 10 بلین ڈالر تک بڑھنے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ چینی اسلحہ ساز کمپنیوں کے حصص میں گزشتہ ماہ سے اضافہ دیکھا جارہا ہے، جب پاکستان نے دعویٰ کیا کہ چینی J-10C طیاروں نے 6 بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرایا، جن میں فرانسیسی ساختہ رافیل طیارے بھی شامل تھے۔
بلوم برگ کے مطابق خطے کا ایک اور بڑا ملک انڈونیشیا جو اب تک امریکا، روس اور دیگر ممالک کے طیاروں پر انحصار کرتا رہا ہے، اب چین کی طرف سے پیش کردہ J-10C طیاروں کی پیشکش پر غور کر رہا ہے۔ جنوب مشرقی ایشیا کی سب سے بڑی معیشت ماضی میں چین سے گولا بارود اور فضائی نگرانی کا نظام خرید چکی ہے، مگر اب تک چین سے لڑاکا طیارے نہیں خریدے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق انڈونیشیا کے نائب وزیر دفاع ڈونی ایرماوان کا کہنا ہے کہ چین سے جے 10 طیاروں کی خریداری کا جائزہ لے رہے ہیں، ہم پاکستان کی جانب سے J-10C طیارے سے بھارتی طیارے مار گرانے کو بھی مدنظر رکھیں گے۔
نائب وزیر دفاع انڈونیشیا کے مطابق ہماری چین کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے اور اس نے ہمیں صرف جے 10 طیارے ہی نہیں بلکہ بحری جہاز، ہتھیار اور دیگر پیشکش بھی کی ہیں۔