عمران خان نے علی امین گنڈا پور کو عہدے سے ہٹا دیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
عمران خان نے علی امین گنڈا پور کو عہدے سے ہٹا دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 25 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:بانی پی ٹی آئی عمران خان نے علی امین گنڈاپور سے صدر پی ٹی آئی خیبر پختون خوا کا عہدہ واپس لے لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان نے نے جنید اکبر کو پی ٹی آئی خیبر پختون خوا کا صدر مقرر کر دیا۔
پارٹی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کو جنید اکبر کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔
بانی پی ٹی آئی نے سلمان اکرم راجہ کو پنجاب میں پارٹی کی تشکیل نو کے لیے مشاورت کی ہدایت کی ہے۔
اس حوالے سے سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور خود بھی چاہتے تھے کہ وہ پارٹی صدارت اپنے پاس نہ رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ بانئ پی ٹی آئی نے علی امین گنڈا پور کو کہا ہے کہ صوبے میں دہشت گردی اور گورننس کے معاملات پر فوکس کریں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نے علی امین
پڑھیں:
پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خیبر پختونخوا میں نئی صوبائی حکومت نے 13 رکنی کابینہ بنا لی ہے۔
تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق یہ کابینہ عمران خان کی اصل ہدایات کے خلاف تشکیل دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے واضح پیغام دیا تھا کہ کابینہ زیادہ سے زیادہ 5 سے 8 وزراء پر مشتمل ہو اور کابینہ “سنگل ڈیجٹ” میں رکھی جائے، لیکن اس کے باوجود 13 وزراء کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ جمعہ کے روز گورنر کے پی نے کابینہ سے حلف بھی لیا۔
پارٹی ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ عمران خان نے کچھ مخصوص ناموں کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی ہدایت کی تھی، جن میں:
عاقب اللہ خان (اسد قیصر کے بھائی)
فیصل ترکئی (شہرام ترکئی کے بھائی)
سابق وزیر شکیل خان
لیکن اس کے باوجود ان ناموں کو شامل کر لیا گیا۔ اسی وجہ سے پارٹی کے اندر ایک بار پھر مشاورت اور فیصلوں کے درمیان اختلافات سامنے آرہے ہیں۔
دوسری جانب صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے اس تاثر کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے صرف یہ کہا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے، تاہم سہیل آفریدی کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنی ٹیم خود منتخب کریں۔ مینا خان نے مزید کہا کہ:
کابینہ میں ردوبدل کسی بھی وقت ممکن ہے
عمران خان اگر کہیں تو کوئی بھی تبدیلی ہو سکتی ہے
کابینہ میں سینئر بھی موجود ہیں اور نوجوانوں کو بھی جگہ دی گئی ہے
اس صورتحال نے ایک بار پھر سوال اٹھا دیا ہے کہ آیا پارٹی قیادت کی ہدایات پر عمل ہو رہا ہے یا صوبائی سطح پر فیصلے اپنی مرضی سے کیے جا رہے ہیں۔