خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)خام تیل کی قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی، امریکی صدر کی جانب سے امریکی پیداوار کو بڑھانے کیلئے وسیع منصوبہ جاری کرنے اور اوپیک سے خام تیل کی قیمتیں کم کرنے کا مطالبہ کیے جانے کے بعد مارکیٹ ہفتہ وار گراوٹ کی طرف بڑھ رہی ہے۔
جمعہ کو برینٹ کروڈ فیوچر 9 سینٹ سستا ہوکر 78.20 ڈالر فی بیرل جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ (ڈبلیو ٹی آئی) 9 سینٹ سستا ہوکر 74.
اس ہفتے کے دوران خام تیل کی قیمتوں میں کمی آئی ہے کیونکہ سرمایہ کاروں نے غزہ میں جنگ بندی کے بعد جنگی پریمیمز میں کمی کی، اور ساتھ ہی ٹرمپ کی توانائی پالیسی میں تبدیلی کی تیاری کررہے ہیں۔
جمعرات کو سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ مطالبہ کریں گے کہ تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اور اس کے اصل رہنما سعودی عرب خام تیل کی قیمت میں کمی لائیں۔
مزیدپڑھیں:ایمریٹس سے سفر کرنے والوں کے لیے بڑی خبر آگئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: خام تیل کی
پڑھیں:
پاکستان کی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال لانچ ہونے کا امکان
پاکستان اور چین کے درمیان 5 ارب ڈالر مالیت کے دفاعی معاہدے کے تحت چین کے تعاون سے تیار کی جانے والی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال پاک بحریہ کی فعال سروس میں شامل ہو جائے گی۔پاکستانی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے گلوبل ٹائمز کیساتھ ایک انٹرویو میں بتایا کہ 2028 تک 8 آبدوزوں کی فراہمی کا معاہدہ خوش اسلوبی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ان کے مطابق یہ جدید آبدوزیں پاکستان کی بحیرہ عرب اور بحرِ ہند میں نگرانی کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کریں گی۔معاہدے کے تحت پہلی 4 آبدوزیں چین میں تیار ہوں گی، جب کہ باقی 4 پاکستان میں اسمبل کی جائیں گی تاکہ مقامی تکنیکی مہارت کو فروغ دیا جا سکے۔اب تک چین کے صوبہ ہوبے میں 3 آبدوزیں یانگ زی دریا میں لانچ کی جا چکی ہیں۔ایڈمرل نوید اشرف نے کہا، چینی ساختہ آلات اور پلیٹ فارمز نہ صرف قابلِ اعتماد ہیں بلکہ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے جدید اور پاکستان نیوی کی ضروریات کے عین مطابق ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ جدید جنگی تقاضوں کے پیش نظر مصنوعی ذہانت (AI)، غیر انسانی نظاموں (Unmanned Systems) اور الیکٹرانک وارفیئر ٹیکنالوجیز پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، اور پاکستان چین کے ساتھ ان شعبوں میں تعاون کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے۔اس معاہدے سے پاکستان اور چین کے درمیان دفاعی و صنعتی تعاون مزید مضبوط ہونے کی توقع ہے۔ ایڈمرل اشرف کے مطابق، یہ تعاون صرف ہتھیاروں تک محدود نہیں، بلکہ اس میں تربیت، ٹیکنالوجی شیئرنگ، ریسرچ اور صنعتی شراکت داری بھی شامل ہے۔