پنڈی کی عدالت نے توہین مذہب کے 4 ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنادی
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
پنڈی کی عدالت نے توہین مذہب کے 4 ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنادی WhatsAppFacebookTwitter 0 25 January, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (آئی پی ایس )راولپنڈی کی مقامی عدالت نے توہین مذہب کے چار ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنا دی۔ایڈیشل سیشن جج راولپنڈی نے ٹرائل مکمل ہونے پر چاروں ملزمان کو سزائے موت اور مجموعی طور پر 80 سال قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے مجرمان کو 52 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی۔ مجرموں کے خلاف پیکا ایکٹ کی سیکشن 12 اور تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295 اے، بی،سی 298 اے، 109 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مجرمان نے سوشل میڈیا پر توہین مذہب کا مواد شیئر کیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: توہین مذہب ملزمان کو سزائے موت عدالت نے ہونے پر
پڑھیں:
بنگلادیش :مفرور سابق وزیراعظم حسینہ کو توہین عدالت پر 6 ماہ قید کی سزا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈھاکا (صباح نیوز)بنگلا دیش کی ایک عدالت نے سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد کو توہینِ عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ان کی غیر موجودگی میں 6 ماہ قید کی سزا سنا دی۔ بنگلا دیش کی انٹرنیشنل کرائم ٹریبونل نے شیخ حسینہ کے خلاف یہ فیصلہ آڈیو لیک معاملے پر سنایا ہے۔ آڈیو لیک میں شیخ حسینہ نے مقامی رہنما کو کہا تھا کہ میرے خلاف 227 مقدمے ہیں، مجھے 227 لوگوں کو مارنے کا لائسنس مل گیا۔ عدالت نے اس بیان کو عدالتی کارروائی میں مداخلت اور توہین عدالت قرار دیتے ہوئے انہیں 6ماہ قید کی سزا سنا دی۔ اس مقدمے میں ان کے ساتھی شکیل اکند بلبل نامی
شخص کو 2 ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔ یہ فیصلہ بدھ کے روز جسٹس محمد غلام مرتضیٰ مجمدر کی سربراہی میں 3 رکنی ٹربیونل نے سنایا۔ اس آڈیو کے منظرعام پر آنے کے بعد پراسیکیوشن نے باقاعدہ کیس درج کیا، اور ٹربیونل میں آڈیو کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ شیخ حسینہ واجد کے ریمارکس عدالت کے لیے براہ راست خطرہ تھے۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ ان کے پاس 227 افراد کو قتل کرنے کا لائسنس ہے۔ یہ بیان نہ صرف ریاستی اداروں بلکہ عدلیہ کی خودمختاری پر حملہ ہے۔ شیخ حسینہ واجد اس وقت ملک سے فرار ہیں اور عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔ تاہم عدالت نے منصفانہ ٹرائل کے اصول کے تحت انہیں ریاست کی جانب سے سرکاری وکیل فراہم کیا۔ واضح رہے کہ شیخ حسینہ واجد کی 15 سالہ حکمرانی کے خاتمے کے بعد وہ 5 اگست 2024 کو بھارتی فوجی طیارے کے ذریعے فرار ہوئیں اور اس کے بعد سے وہ بھارت میں کسی نامعلوم مقام پر روپوش ہیں۔شیخ حسینہ واجد کے ساتھ ساتھ گائبندھا کے رہائشی شکیل اکند بلبل کو بھی عدالت کے خلاف تحقیر آمیز بیانات دینے پر 2 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔چیف پراسیکیوٹر محمد تاج الاسلام نے عدالتی فیصلے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ وہ جس دن بنگلہ دیش واپس آئیں گی یا عدالت کے سامنے خود کو پیش کریں گی، اسی دن سے سزا کا اطلاق ہوگا۔