ضم اضلاع کے فنڈز پر تحفظات: وزیراعلیٰ پختونخوا کا وزیراعظم کے نام خط
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
پشاور:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر ضم شدہ اضلاع کے فنڈز سے متعلق وفاقی حکومت کی کمیٹی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ 25ویں آئینی ترمیم کے تحت فاٹا کو خیبرپختونخوا میں شامل کیا گیا اور آئینی طور پر ضم اضلاع کے تمام انتظامی اختیارات خیبرپختونخوا حکومت کے دائرہ کار میں آتے ہیں۔
انہوں نے خط میں وفاقی حکومت کی جانب سے ضم شدہ اضلاع کے فنڈز پر کمیٹی کا قیام آئین اور صوبائی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا۔
علی امین گنڈاپور نے وزیراعظم کو خط میں مزید لکھا کہ وفاقی حکومت فوری طور پر اس متنازع کمیٹی کا نوٹیفکیشن واپس لے کیونکہ یہ صوبائی حکومت کے اختیارات کی نفی ہے۔
وزیراعلیٰ نے اپنے خط میں خبردار کیا کہ اگر وفاقی حکومت نے معاملہ حل نہ کیا تو خیبرپختونخوا حکومت اپنے آئینی حقوق کے تحفظ کے لیے اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرنے کا حق رکھتی ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل وفاقی حکومت اضلاع کے
پڑھیں:
گنڈاپور کو کیوں نکالا، کرپٹ تھے، نااہل یا میر جعفر؟ گورنر خیبر پختونخوا کا سوال
فائل فوٹوگورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے استفسار کیا کہ علی امین گنڈاپور کو کیوں نکالا، کرپٹ تھے، نا اہل یا میر جعفر تھے؟
مردان میں میڈیا سے گفتگو میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور میرے گھر (ڈیرہ اسماعیل خان) کے تھے، اُن سے متعلق پتا تھا کہ کیا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معلوم نہیں علی امین کو کیوں نکالا، وہ کرپٹ تھے، نااہل تھے یا میر جعفر کا کرداد ادا کر رہے تھے؟ اب ہم اڈیالہ جیل سے پوچھتے ہیں کہ ہمارے شہر کے وزیراعلیٰ کو کیوں نکالا؟
گورنر کے پی نے مزید کہا کہ علی امین نئے وزیراعلیٰ کو دہشت گردی کرپشن اور لوٹ مار کا تحفہ دے کر چلے گئے، خواہش ہے کہ نئے وزیراعلیٰ اور ان کی کابینہ صوبے کی بہتری کے لیے کام کریں۔
اُن کا کہنا تھا کہ سہیل آفریدی ابھی نئے آئے ہیں، کارکردگی دکھانےکے لیے انہیں وقت درکار ہے۔