جدید ٹیکنالوجی کے دور میں فیک نیوز کے چیلنج کا سامنا ہے ،بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے دور میں فیک نیوز کے چیلنج کا سامنا ہے ، ٹیکنالوجی کو صرف انسانیت کی خدمت کیلئے استعمال کیا جانا چاہئے ، ماحولیاتی تبدیلوں کے خلاف سب کو مل کر کام کرنا ہوگا،نوجوان تعلیمی میدان میں آگے بڑھ رہے ہیں،راستے میں حائل رکاوٹیں ہٹانا ہوں گی۔ہفتے کو مہران یونیورسٹی جامشورو میں سالانہ کانووکیشن کا انعقاد ہوا جس میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ اور وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن بھی ان کے ہمراہ تھے ۔کانووکیشن تقریب میں دیگر صوبائی وزرا اور اراکین صوبائی و قومی اسمبلی نے بھی شرکت کی۔ کانووکیشن میں 19 پی ایچ ڈی، 58 ماسٹرز اور سافٹ ویئر انجینئرنگ شعبے 80 طالب علموں کو ڈگری سے نوازا گیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ مہران یونیورسٹی ملک کے بہترین اداروں میں شامل ہے ، سندھ اسمبلی میں ارکان کی اکثریت مہران یونیورسٹی سے ہے ، سندھ کے انجینئرز پر فخر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے نوجوان تعلیمی میدان میں آگے بڑھ رہے ہیں، نوجوانوں کے راستوں سے رکاوٹیں ہٹانا ہوں گی، نوجوان آگے بڑھ کر ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فارغ التحصیل طلبہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، کامیاب ہونے والے طلبہ کیلئے آج خوشی کا دن ہے ، سندھ خوبصورت ثقافت کی حامل دھرتی ہے جن کی تاریخ صدیوں پرانی ہے ، تاہم ہمیں موسمیاتی تبدیلی کا چیلنج درپیش ہے ،سندھ کو 2022 میں بدترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تعمیرات بھی ماحولیاتی تبدیلی کے اثرکودیکھتے ہوئے ہونی چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ انفراسٹرکچر کی ترقی میں انجینئرز کا اہم کردار ہے ، دنیا میں ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کررہی ہے ، ہمیں بھی ترقی کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو اپنانا ہوگا لیکن افسوس ہمیں جدید ٹیکنالوجی کے دور میں فیک نیوز کے چیلنج کاسامناہے ، جدید ٹیکنالوجی کو صرف انسانیت کی خدمت کیلئے استعمال کیا جانا چاہئے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی بلاول بھٹو
پڑھیں:
کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ گورنر ہائوس سندھ اور اسپیکر سندھ اسمبلی کے درمیان اختیارات اور رسائی کے تنازع نے بالآخر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے۔
موجودہ گورنر کامران ٹیسوری نے سندھ ہائی کورٹ کا وہ فیصلہ چیلنج کر دیا ہے جس میں عدالت نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہائوس کی مکمل رسائی دینے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے مطابق، جسٹس امین الدین کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ اس مقدمے کی پیر 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔
سندھ ہائی کورٹ نے حالیہ فیصلے میں قرار دیا تھا کہ قائم مقام گورنر کو آئینی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے لیے گورنر ہاو ¿س کے تمام حصوں تک بلا تعطل رسائی ہونی چاہیے۔
تاہم گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے موقف اختیار کیا ہے کہ یہ فیصلہ آئینی اختیارات اور انتظامی دائرہ کار سے تجاوز کے مترادف ہے، لہٰذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔
سیاسی و قانونی حلقوں کی نظر اب سپریم کورٹ کی سماعت پر مرکوز ہے، جو اس اختیاراتی تنازع کے مستقبل کا تعین کرے گی۔