اسلام آباد +راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے +نوائے وقت رپورٹ)   بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کے چوتھے دور سے قبل پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی سے ملنے کی شرط رکھ دی۔  ذرائع کا بتانا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی سے متعلق حتمی مؤقف ملاقات کے بعد دیں گے۔ ۔۔ سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے بعد سینیٹر شبلی فراز کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی سمجھتے ہیں کہ ہم حق پر کھڑے ہیں۔ 28 جنوری کی مذاکراتی نشست میں نہیں بیٹھیں گے تاہم اس روز بانی سے کمیٹی کی ملاقات کرائی گئی تو پھر دیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شیر افضل مروت کے معاملے سے میرا براہ راست کوئی تعلق نہیں پارٹی کی سطح پر ہوگا سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آج بانی سے تفصیلی بات ہوئی ہے   بانی نے کہا ہے کہ 28 جنوری کو حکومت  مزاکراتی کمیٹی سے انکی ملاقات کرائی جائے،  ہمارے پاس شہداء  ہیں زخمی ہیں۔ مشعال یوسفزئی بشریٰ بی بی کی ترجمان ہیں۔پارٹی کے الگ سے اپنے عہدے ہیں، بشری بی بی کو کوآرڈینیشن کی ضرورت ہے، پارٹی کا کام صرف پارٹی کے عہدیدار کرینگے ۔ہمارے پاس سیاسی جمہوری آپشنز موجود ہیں ۔۔اس موقع پر سینٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ حکومت اگر کمیشن بنا دے تو ہمیں مزاکرات کو آگے بڑھانے میں کوئی اعتراض نہیں حکومت نہیں چاہتی سچ عوام کے سامنے آئے۔ افسوس کہ اس وقت بھی پارلیمنٹ لولی لنگڑی، سینٹ نا مکمل ہے تو استحکام کیسے آئے گا  اگر حکومت مخلص ہے اور کچھ چھپانا نہیں چاہتی تو ان کے پاس اچھا چانس ہے کمیشن نہیں بنتا تو مطلب دال میں کچھ کالا ہے ۔  سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاس اکرم نے کہا کہ یہ طے ہو چکا کہ حکومت کیساتھ نہیں بیٹھنا ، حکومت کے منفقانہ  رویے کی وجہ سے مذاکرات حتم ہوئے اگر موقع دینا ہے تو بانی دینگے۔ ؎  پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ  میٹنگ میٹنگ نہیں کھیلیں گے واضح اقدامات چاہتے ہیں،ہم نے جوڈیشل کمیشن کے مطالبے میں کہیں نہیں کہا ہمارے نامزد ججز لگائیں،اور نہ ہی ہم نے   کہا کہ کسی ایگزیکٹیو آرڈر یا کسی اور طریقے سے لوگوں کو رہا کریں۔  علاوہ ازیں  نجی ٹی وی چینل سے گفتگر کرتے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی ٹیم سات دن کو متواترسات روز تصور کر رہی تھی جبکہ ہم نے کہا کہ یہ سات ورکنگ ڈیز ہونگے۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ میں بھی اس چیز کو شامل کیا گیا تھا کہ یہ سات ورکنگ ڈیز ہونگے۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ آج پی ٹی آئی سات دن کی عجیب و غریب تشریح کر رہی ہے۔ گزشتہ تین چار ایام میں دو دو، تین تین گھنٹے سے طویل تین چار اجلاس کر چکے ہیں۔ ہماری کمیٹی وزیراعظم سے مل چکی ہے۔ وکلاء سے مشاورت کی جا رہی ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ  28 جنوری کو اگر پی ٹی آئی کے ارکان نہیں بھی آئے تو ہم اجلاس میں اس حوالے سے غور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں شاید سپیکر قومی اسمبلی کا پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی سے رابطہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی یہ نہیں چاہتی کہ کوئی ایسا تاثر سامنے آئے کہ ہماری طرف سے مذاکرات ختم ہوئے ہیں۔شاید یہ جماعت مذاکرات کے لئے بنی ہی نہیں ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ شاید پی ٹی آئی کے نصاب اور حکمت عملی میں افہام و تفہیم، مکالمہ، گفتگو وغیرہ موجود ہی نہیں ہے بلکہ ان کے ہاں 9 مئی یا فائنل کال اور اس طرح کی چیزیں ہیں۔ پی ٹی آئی کی ڈی چوک کی ذہنیت مذاکرات میں فٹ نہیں ہو سکی۔ مذاکراتی عمل کو مینڈیٹ تک محدود رکھنا چاہئے اور دیگر عوامل کو اس میں شامل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پروڈکشن آرڈرز کی عدم تعمیل کو جواز بنا کر مذاکرات کو ختم کرنا دانشمندی نہیں۔ لیکن پی ٹی آئی نے جو رویہ اختیار کر لیا ہے تو یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم ان کے پیچھے پیچھے جائیں اور کہیں کہ لوٹ آؤ مذاکرات کرو۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی نے اپنا فیصلہ کر لیا ہے تو اپنا راستہ اختیار کریں۔ وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمشن بنانا کوئی آسان کام نہیں، جوڈیشل کمشن بنانے سے متعلق ٹی او آرز بھی بنائے جاتے ہیں۔ انٹرویو میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ٹی او آرز کیلئے بیٹھ کر ہی بات کی جاتی ہے۔ جوڈیشل کمشن کا سربراہ کون ہوگا، ٹی او آرز کیا ہونگے اس پر بات ہوتی ہے، بتایا گیا تھا کہ اتحادیوں کے ساتھ بات چیت کر کے جواب دیں گے۔ حزب اختلاف اور اقتدار کے درمیان ڈائیلاگ نہ ہوں تو ایوان نہیں چل سکتا۔ پی ٹی آئی کے بعض ٹی اوآرز پر ہمیں قطعا اتفاق نہیں ان پر کمشن نہیں بن سکتا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: عرفان صدیقی نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کی مذاکراتی پی ٹی ا ئی پی ٹی آئی کمیٹی سے

پڑھیں:

افواج پاکستان کے 4 ریٹائرڈ سینئر افسران کی بانی سے ملاقات کیلئے درخواست دائر

انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں افواج پاکستان کے 4 ریٹائرڈ سینئر افسران نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے درخواست دائر کردی۔

درخواست ایڈووکیٹ احسن ایاز خان کی جانب سے دائر کی گئی، ملاقات کی درخواست کرنے والوں میں میجر جنرل ریٹائرڈ مسعود برقی، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ زاہد اکبر، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سکندر افضل اور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فاروق خان شامل ہیں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ہماری طویل ایسوسی ایشن رہی ہے، بانی پی ٹی آئی سے چند اہم امور پر ملاقات کرنی ضروری ہے، اہم ملاقات کی اجازت دے دی جائے، اہم اور قومی ایشوز پر جلد از جلد ملاقات کا انتظام کروایا جائے، بانی پی ٹی آئی سے اہم امور پر مشاورت کرنی ہے۔

عدالتی عملے نے ملاقات سے متعلق درخواست وصول کرلی، درخواست اے ٹی سی جج امجد علی شاہ کی عدالت میں دائر کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • افواج پاکستان کے 4 ریٹائرڈ سینئر افسران کی بانی سے ملاقات کیلئے درخواست دائر
  • سب پوچھتے ہیں عمران خان کب رہا ہونگے: عارف علوی
  • گردشی قرض کا خاتمہ، بینکوں سے 1275 ارب روپے قرض کیلئے بات چیت جاری ہے، اسٹیٹ بینک
  • نہروں کے ایشو پر پی پی ن لیگ کا اتحاد متاثر نہیں ہوگا، عرفان صدیقی
  • پہلگام واقعہ بھارت کی سوچی سمجھی سازش ہے، سینیٹر عرفان صدیقی
  • پہلگام واقعہ بھارتی حکومت، ایجنسیز کا منصوبہ ہے، عرفان صدیقی
  • پہلگام واقعہ بھارت کی سازش ہے، امریکی نائب صدر کے دورے پر ڈرامہ رچایا گیا: عرفان صدیقی
  • پہلگام واقعہ بھارت کی سوچی سمجھی سازش ہے ، امریکی نائب صدر کے دورے پر ڈرامہ رچایا گیا، عرفان صدیقی
  • بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانے پر دائر توہین عدالت کی درخواستیں کل سماعت کیلئے مقرر
  • فضل الرحمن حافظ نعیم ملاقات : جماعت اسلامی ، جے یوآئی کا غزہ کیلئے اتحاد ، اپریل کو پاکستان پر جلسہ