حکومت کا گزشتہ سال فریضہ حج ادا کرنے والے عازمین کو 40 ہزار روپے واپس کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی)حکومت نے گزشتہ سال فریضہ حج ادا کرنے والے عازمین کو تقریبا 40 ہزار روپے واپس کرنے کا اعلان کر دیا۔یہ بات وفاقی وزیر مذہبی امور چودھری سالک نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔
انہوں نے کہا کہ رقوم کی واپسی کیٹیگری کے حساب سے کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ اس سال عازمین کو اتنے ہی پیسوں میں زیادہ سہولتیں دی جائیں گی، ہرحاجی کو اندازا 40 ہزار روپے تک واپس ملیں گے، پرانی قیمت پر ہی منی میں اس سال عازمین کو اضافی سہولتیں فراہم کریں گے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ اس سال حج کے دوران عازمین کو تین وقت کا کھانا دیا جائے گا، منی میں اس دفعہ روم کولر کی جگہ ائیر کنڈیشنڈ دیا جائے گا۔گزشتہ سال حجاج کیلئے منی میں کپڑوں کے خیمے تھے لیکن اس سال جپسم کے بنے خیمے حجاج کو فراہم کئے جائیں گے،عازمین کو سب سے بڑی سہولت روڈ ٹو مکہ کی حاصل ہوگی۔
دوسرا ٹیسٹ؛ ویسٹ انڈیز کی پاکستان کیخلاف پہلی وکٹ 50رنز پر گر گئی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے، حافظ نعیم الرحمان
کراچی:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں انفرااسٹرکچر کی ناقص صورت حال پر حکمران جماعت پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ملائیشیا سے واپس پر کراچی میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ کراچی کے رہنے والے اذیت کا شکار ہیں، اس حالت پر افسوس ہوتا ہے، پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نا اہل بھی ہے اور بددیانت بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے، کراچی کی ترقی کا ایک ہی راستہ ہے مقامی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے، ریڈ لائین فراڈ پروجیکٹ چند ہزار لوگوں کے لیے ریڈ تنگ کردی گئی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یونیورسٹی روڈ سے لاکھوں لوگ گزرتے ہیں جن کی زندگی مشکل بنا دی گئی ہے، ملک میں حقیقی اپوزیشن کا کردار صرف جماعت اسلامی ادا کررہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں ووٹ کی چوری کو معاف نہیں کیا، اگلے فیز میں ووٹ کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے، جماعت اسلامی عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان نازک معاملہ ہے، بذریعہ پنجاب لانگ مارچ بڑا بریک تھرو تھا، جماعت اسلامی کوئٹہ، جعفرآباد اور گوادر میں بنو قابل پروگرام شروع کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں وڈیرہ شاہی اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر پی پی کا ساتھ دے رہی ہے، سندھ کے نوجوانوں میں سوشل میڈیا کی بدولت بیداری کی لہر پیدا ہو رہی ہے۔
خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے طویل اقتدار میں مافیاز پروان چڑھے، پنجاب میں ایک روٹی، دو کباب کی حکومتی امداد کے پیچھے بھی خودنمائی کی تحریک نظر آتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ متناسب نمائندگی کا طریق انتخاب لاگو ہونا چاہیے، جماعت اسلامی لینڈ ریفارمز کا مطالبہ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان سے پر امن تعلقات چاہتے ہیں، ڈائیلاگ ہونے چاہئیں، افغانستان کو بھی سمجھنا چاہیے، وہاں سے دراندازی بند ہونی چاہیے۔