انہوں نے کہا بھارتی حکومت کو خدشہ تھا کہ اگر وہ بات چیت کا حصہ بنے تو وہ لداخ کے لیے بہترین چیز پر اصرار کریں گے اور محض علامتی یقین دہانیوں پر ہرگز کان نہیں دھریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے خطے لداخ سے تعلق رکھنے والے معروف ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی اہلیہ گیتانجلی انگمو نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت جانتی ہے کہ ان کے شوہر سیاسی مطالبات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے لہذا اس نے انہیں سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا۔ ذرائع کے مطابق انگمو نے نئی دہلی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ بھارتی حکومت کو پتہ ہے کہ وانگچگ کو توڑا نہیں جا سکتا اسی لیے انہیں لیہہ ایپکس باڈی (ایل اے بی) اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) سے دور کیا گیا جو لداخ خطے کے حقوق کے لیے کام کر رہی ہیں۔انگمو نے کہا کہ ان کے شوہر ”ایل اے بی یا کے ڈی اے“ میں سے کسی کے رکن نہیں تھے لیکن ان کی ساکھ اور لداخ کے حقوق کی وکالت کی وجہ سے دونوں تنظیموں نے انہیں جولائی میں یکطرفہ طور پر خود میں شامل کر لیا۔ انہوں نے کہا بھارتی حکومت کو خدشہ تھا کہ اگر وہ بات چیت کا حصہ بنے تو وہ لداخ کے لیے بہترین چیز پر اصرار کریں گے اور محض علامتی یقین دہانیوں پر ہرگز کان نہیں دھریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وانگچک کی نظربندی کا بنیادی مقصد مذاکراتی محاذ کو کمزور کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بھارتی حکومت نے کہا کے لیے

پڑھیں:

پاکستان مخالف بھارتی فلم دھرندر کا جواب، سندھ حکومت کا ’میرا لیاری‘ فلم ریلیز کرنے کا اعلان

سندھ حکومت نے پاکستان کے خلاف بننے والی بھارتی فلم دھرندھر کے ردِعمل میں لیاری پر مبنی فلم ’میرا لیاری‘ ریلیز کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس کا مقصد علاقے کی مثبت اور حقیقی تصویر دنیا کے سامنے لانا ہے۔

سندھ کے سینیئر صوبائی وزیر برائے اطلاعات، نشریات، ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ بھارتی فلم دھرندھر پاکستان کے خلاف منظم پروپیگنڈا ہے، جس میں جان بوجھ کر لیاری کو منفی انداز میں پیش کیا گیا۔

Indian movie Dhurandhar is yet another example of negative propaganda by the Indian film industry against Pakistan, especially targeting Lyari. Lyari is not violence—it is culture, peace, talent, and resilience. Next month Mera Lyari will release, showing the true face of Lyari:… pic.twitter.com/v2FsVMfWsB

— Sharjeel Inam Memon (@sharjeelinam) December 13, 2025

ان کے مطابق آئندہ ماہ ریلیز ہونے والی فلم ’میرا لیاری‘ علاقے کے اصل کلچر اور تشخص کو اجاگر کرے گی۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں شرجیل انعام میمن نے کہاکہ دھرندھر پاکستان کو بدنام کرنے کی کوششوں کا تسلسل ہے اور اس فلم کے ذریعے لیاری کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا ہے۔

انہوں نے واضح کیاکہ لیاری تشدد کا نہیں بلکہ امن، ثقافت، ٹیلنٹ اور جدوجہد کی علامت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلم ’میرا لیاری‘ کے ذریعے دنیا کو اس علاقے کی اصل تصویر دکھائی جائے گی، جس میں امن، خوشحالی اور فخر کو نمایاں کیا جائے گا۔

شرجیل انعام میمن کے مطابق اس فلم کی ریلیز آئندہ ماہ متوقع ہے اور یہ لیاری کے مثبت تشخص کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی کوشش ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پاکستان مخالف فلم دھرندر سندھ حکومت شرجیل میمن میرا لیاری فلم وزیر حکومت وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • بولیویا‘ سابق صدر کو مسلسل حراست میں رکھنے کے احکامات جاری
  • نریندر مودی اور امت شاہ پر لوگوں کا بھروسہ نہیں رہا، پرینکا گاندھی
  • انتخابی عمل میں مداخلت کا الزام، ڈھاکہ نے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کر لیا
  • اظہر محمود کا پاکستانی ٹیسٹ ٹیم کے ساتھ سفر ختم
  • بھارت میں اخلاقی پستی اور لیجنڈ کھلاڑی کی مہمان نوازی کی بدترین مثال قائم
  • مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز نے اونتی پورہ سے ایک شہری کو گرفتار کر لیا
  • مودی حکومت کی پالیسیوں کے باعث مقبوضہ کشمیر میں بھارت مخالف جذبات تیزی سے پھیلنے لگے
  • پاکستان مخالف بھارتی فلم دھرندر کا جواب، سندھ حکومت کا ’میرا لیاری‘ فلم ریلیز کرنے کا اعلان
  • "پیکس سیلیکا" میں بھارت کی غیر شمولیت مودی حکومت کی سفارتی ناکامی ہے، کانگریس
  • جیل میں سینڈوچ بھی مجھ تک نہیں پہنچے، نہ جانے کون کھا گیا؟ ڈکی بھائی