عاصم اظہر نے نیا نام اور پہلا انڈیپنڈنٹ میوزک البم متعارف کرانے کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
پاکستان کے معروف نوجوان گلوکار عاصم اظہر نے اپنی 29ویں سالگرہ کے موقع پر مداحوں کے لیے ایک خاص سرپرائز دیا ہے۔ عاصم نے اعلان کیا ہے کہ اب وہ اپنے نئے نام ’’عاصم علی‘‘ کے ساتھ موسیقی کی دنیا میں ایک نیا سفر شروع کرنے جا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو میں عاصم اظہر نے کہا کہ ’’آج اپنی سالگرہ پر میں آپ کو کسی خاص سے ملواتا ہوں۔ اب تک آپ عاصم اظہر کو جانتے تھے، اب عاصم علی سے ملنے کی باری ہے میرا سچا اور حقیقی روپ۔‘‘ ویڈیو میں ان کی والدہ کو بھی شامل کیا گیا ہے جو بیٹے کے اس نئے سفر پر بات کرتی نظر آتی ہیں، جبکہ ویڈیو میں عاصم کی بچپن سے جوانی تک کی یادگار جھلکیاں دکھائی گئی ہیں۔ عاصم اظہر نے اعلان کیا کہ ان کا پہلا انڈیپنڈنٹ میوزک البم ’ASIM ALI‘ آئندہ ماہ 24 نومبر 2025 کو ریلیز کیا جائے گا۔انہوں نے مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا، ’’آپ سب کے پیار اور دعاؤں کے لیے دل سے شکر گزار ہوں، آپ سب سے ہمیشہ محبت رہے گی۔‘‘ عاصم اظہر پاکستان کے مقبول ترین نوجوان گلوکاروں میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے متعدد ہٹ گانے پیش کیے، اور اب مداح ان کے نئے نام اور نئے البم کے منتظر ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پیپلزپارٹی کی ڈیڈلائن گزر گئی، تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ موخر
وزیراعظم آزاد کشمیر کو استعفیٰ کیلئے دی گئی مہلت ختم ہوگئی، وزیراعظم آزاد کشمیر نے مہلت کے دوران استعفیٰ نہ دیا، وزیراعظم آزاد کشمیر نے تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے کا اعلان کردیا، کہا جن کے پاس نمبر پورے ہیں وہ تحریک عدم اعتماد لے آئیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے استعفیٰ نہیں دیا جب کہ پیپلزپارٹی کی دوپہر 2 بجے تک کی ڈیڈلائن گزر گئی۔ نئے وزیراعظم کیلئے نام فائنل نہ ہونے پر تحریک عدم اعتماد فوری جمع کرانے کا فیصلہ مؤخر کردیا گیا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کو استعفیٰ کیلئے دی گئی مہلت ختم ہوگئی، چودھری انوار الحق نے مہلت کے دوران استعفیٰ نہ دیا، وزیراعظم آزاد کشمیر نے تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے کا اعلان کردیا، کہا جن کے پاس نمبر پورے ہیں وہ تحریک عدم اعتماد لے آئیں۔ جب تک اختیار ہے کام کرتا رہوں گا۔ دوسری جانب پی پی پی قیادت اب قائد ایوان نامزد کرکے چودھری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائے گی تاہم اسمبلی قوانین کے مطابق عدم اعتماد کے ساتھ نئے قائد ایوان کا نام دینا لازمی ہے اس لیے عدم اعتماد فوری جمع کرانے کا فیصلہ مؤخر کردیا گیا۔