لاہور میں دو سالہ بچے کے اغوا اور قتل میں ماں ہی ملوث نکلی، بچے کی جلی ہوئی لاش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
لاہور میں دو سالہ بچے کے اغوا اور قتل میں ماں ہی ملوث نکلی، پولیس نے ملزمہ اور اس کے آشنا سمیت تین ملزمان کو گرفتارکرلیا، بچے کی جلی ہوئی لاش بھی برآمد کرلی گئی۔ملزمہ نے آشنا کے ساتھ مل کر واردات کا منصوبہ بنایا، جس کے بعد دو سالہ اذلان 23 جنوری کو رائیونڈ سے اغوا ہوا۔پولیس نے مشکوک بیانات پر مغوی کی ماں کا موبائل فون چیک کیا تو مسلسل رابطے قریبی رشتہ دار سے نکلے جس پر ملزمہ کو حراست میں لے کر تفتیش کی گئی تو اس نے بیٹے کے اغوا کے بعد قتل کا انکشاف کردیا۔پولیس نے ملزمان کی نشاندہی پر لاش کوٹ رادھا کشن سے برآمد کی۔گرفتار ملزمان میں مرکزی ملزم اسلام، نوکرانی ثنا اور مقتول بچے کی ماں کنزہ شامل ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ تین ملزمان کو گرفتارکیا گیا ہے۔دوران تفتیش کنزہ نے بتایا اس نے نوکرانی کے ہاتھ بچے کو آشنا کے پاس بھیجا تھا، بچے کو قتل کرکے جلانے والے ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
9 مئی کے واقعات میں ڈی آئی جی کی آنکھ ضائع ہوئی، وہ آج بھی کوما میں ہیں: طلال چوہدری
فائل فوٹووزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں ڈی آئی جی کی آنکھ ضائع ہوئی، وہ آج بھی کوما میں ہیں۔
اپنے ایک بیان میں طلال چوہدری نے کہا کہ 9 مئی کو لاہور میں 14 واقعات ہوئے جس میں تھانوں کو جلایا گیا۔ جناح ہاؤس، سرکاری و نجی املاک کو جلایا گیا، 82 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ سرور روڈ پر ہنگامے میں سرکاری گاڑیوں کو جلایا گیا، 14 ملزمان میں سے 6 کو بری کیا گیا، 8 کو سزا ہوئی، 9 مئی کو پی ٹی آئی کی قیادت کے کہنے پر کارکن کور کمانڈر ہاؤس پہنچے۔
لاہور، سرگودھا لاہور اور سرگودھا کی انسدادِ دہشت...
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت اور کارکنوں کے ویڈیوز ثبوت ہیں کہ وہ 9 مئی میں ملوث ہیں، پی ٹی آئی کے کارکنوں کو سزائیں پہلے ہونے چاہئیں تھیں۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ لاہور میں 14 مقامات پر املاک کو آگ لگائی گئی، 9 مئی کے ملزمان کو شواہد کی بنیاد پر سزا ہوئی، تمام لوگ پی ٹی آئی رہنماؤں سے سوشل میڈیا کے ذریعے رابطے میں تھے۔