مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری عوام آج بھارت کے 74ویں یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منارہے ہیں۔

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ منانے کے موقع پر خصوصی پیغام میں کہا کہ بھارت کی جمہوریت اور سیکولرازم دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے سب سے بڑا فراڈ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی دستے پر حریت پسندوں کا اچانک حملہ، 5 اہلکار ہلاک

انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں اقلیتوں کو مذہبی آزادی ہے اور نہ ہی ان کے مذہبی مقامات محفوظ ہیں، بھارتی جمہوریت کا راگ الاپنے کا مقصد جنگی جرائم کی پردہ داری ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے دعویدار ہندوستان نے گزشتہ 7 دہائیوں سے کشمیریوں کا جمہوری حق سلب کر رکھا ہے، بھارت بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کا یوم جمہوریہ ہمارے لیے یوم سیاہ ہے، ہندوستان کا 5 اگست 2019 کا اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی ہے، بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو بری طرح پامال کیا ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کا کہنا تھا کہ وہ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، کشمیر کسی صورت بھارت کا حصہ ہے نہ کبھی ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہم اپنا جہادی کلچر واپس لائیں گے، وزیراعظم آزاد کشمیر

‎مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیرقانونی فوجی قبضے کے خلاف پاسبان حریت جموں کشمیر کے زیراہتمام آزاد کشمیر بھر میں احتجاجی ریلیوں اور مظاہروں کا انعقاد بھی کیا گیا۔ ‎دارالحکومت مظفرآباد سمیت وادی نیلم کے علاقے کیل، اٹھمقام، جہلم ویلی، کوٹلی، باغ اور میرپور میں بھی بھارت کے خلاف مظاہرے کیے جارہے ہیں، جن میں بڑی تعداد میں شریک ‎کشمیری عوام بھارت کی نام نہاد جمہوریت کے خلاف سیاہ جھنڈے لہرا کر احتجاج کررہے ہیں۔

مظفرآباد میں بھارت مخالف مظاہرے میں شریک مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاسبان حریت عزیر احمد غزالی نے کہا کہ بھارت کشمیری عوام کے تمام بنیادی انسانی حقوق پامال کرکے خود کو جمہوری ملک نہیں کہلوا سکتا، بھارت جمہوری نہیں بلکہ ایک دہشتگرد ملک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم آزاد کشمیر نے جہاد کا نعرہ کیوں لگادیا؟

انہوں نے کہا کہ 5  اگست 2019 کو بھارت نے کشمیری عوام سے ان کی ریاست اور شناخت چھین کر خود کو بدترین سامراج ثابت کیا ہے، ‎بھارت اب تک سوا لاکھ کشمیری شہریوں کو آزادی، حقوق اور انصاف مانگنے کی پاداش میں شہید کرچکا ہے۔ عزیر احمد غزالی کا کہنا تھا کہ ‎بھارت ڈھونگ جمہوریت کی آڑ میں کشمیر میں ایک لاکھ 22 ہزار بچوں کو یتیم بناچکا ہے، ‎بھارتی فوج جعلی مقابلوں میں کشمیری نوجوانوں کو شہید کررہی ہے۔

عزیر احمد غزالی کا مزید کہنا تھا کہ جعلی جمہوریت میں آزادی مانگنے والے ساڑھے 4 ہزار کشمیری اب بھی بھارتی جیلوں میں قید ہیں، ‎بھارت کی ڈھونگ جمہوریت مقبوضہ کشمیر میں بدترین کالے قوانین اب بھی لاگو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‎بھارتی فوج نے 7 ہزار کشمیری شہریوں کو ماورائے عدالت شہید کیا، ‎کشمیری بھارتی جبرواسبتداد سے آزادی حاصل کرنے تک مزاحمت جاری رکھیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

74واں wenews آزاد کشمیر بھارت پاکستان دنیا بھر کشمیری عوام مقبوضہ کشمیر وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق یومِ جمہوریہ یوم سیاہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 74واں بھارت پاکستان دنیا بھر کشمیری عوام وزیراعظم ا زاد کشمیر چوہدری انوارالحق یوم جمہوریہ یوم سیاہ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام یوم جمہوریہ کہنا تھا کہ یوم سیاہ بھارت کے

پڑھیں:

اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ

کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان رہنمائوں کا واحد جرم اپنے لوگوں کے ناقابل تنسیخ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ نے کئی دہائیوں سے بھارتی جیلوں میں کشمیری حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی طویل اور غیر انسانی نظربندی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان رہنمائوں کا واحد جرم اپنے لوگوں کے ناقابل تنسیخ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت 77 سال قبل خود تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے گیا تھا اور عالمی برادری کے سامنے یہ وعدہ کیا تھا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے سرینگر میں اعلان کیا تھا کہ علاقے میں بھارت کی فوجی موجودگی عارضی ہے اور امن بحال ہونے کے بعد یہ ختم ہو جائے گی جس کے بعد کشمیریوں کو استصواب رائے کے ذریعے اپنی تقدیر کا تعین کرنے کی اجازت ہو گی۔

غلام محمد صفی نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نہ صرف اپنے بین الاقوامی وعدوں سے منحرف ہو گیا بلکہ ان وعدوں کو یاد دلانے والے کشمیری رہنمائوں کو بھی من گھڑت الزامات کے تحت سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر نظربند رہنما سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں اور انہیں طبی علاج سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے، یہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق چارٹر اور نیلسن منڈیلا رولز کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ، یورپی یونین، اسلامی تعاون تنظیم اور انسانی حقوق کی تمام بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ تمام نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاسی جبر اور استحصال کے خاتمے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے لئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

غلام محمد صفی نے کہا کہ اپنے حق کا مطالبہ کرنا کوئی جرم نہیں ہے، یہ ایک بنیادی حق ہے جس کی ضمانت اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی کنونشنز میں دی گئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اقوام متحدہ اور بڑی طاقتوں کی مسلسل خاموشی سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و جبر کو تیز کرنے کے لئے بھارت کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جس سے جنوبی ایشیاء سمیت دنیا کے امن و استحکام کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر محض علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ یہ حق خودارادیت، انصاف، انسانی وقار اور عالمی امن کا سوال ہے، دنیا کب تک خاموش تماشائی بنے گی؟ حریت رہنما نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ نظربند کشمیری رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی کے لیے فوری اقدامات کرے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کو واپس لایا جائے، محبوبہ مفتی
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
  • مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ
  • بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں پر مظالم جاری ہیں، مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ وادی میں جماعت اسلامی پر پابندی
  • یکم نومبر 1984 کا سکھ نسل کشی سانحہ؛ بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت