سیاسی مذاکرات: حکومت کمیشن کے ٹی او آرز پر بیٹھنےکا کہے تو سوچیں گے، بیرسٹر گوہر خان
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب کمیشن بنانے میں تاخیر کے باعث بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات سے علیحدگی کا فیصلہ کیا، اب مذاکرات سے متعلق پارٹی کا وہی فیصلہ ہے جو عمران خان نے کہا ہے۔
اتوار کو ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر خان نے کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی نے جو کہا پارٹی اسی فیصلے کو آن کرتی ہے اور سب کا یہی فیصلہ ہے کہ کمیشن کے قیام کے اعلان کے بغیر مذاکرات میں نہیں جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیرسٹر گوہر خان پی ٹی آئی ٹی آر اوز عمران خان مذاکرات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر خان پی ٹی ا ئی ٹی ا ر اوز مذاکرات پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
اراکین اسمبلی کو سزا، جمہوریت کے لئے افسوس کا دن ہے،بیرسٹر گوہر
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہاہے کہ تحریک انصاف کے 6 اراکین قومی اسمبلی، 3 ایم پی ایز اور ایک سینیٹر کو سزا سنادی گئی۔ آج جمہوریت کے لئے افسوس کا دن ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حامد رضا، زرتاج گل، رائے حسن نواز اور شبلی فراز کو سزا دی گئی، ہم صرف انصاف کے مطابق فیصلہ چاہتے ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہمارے لیڈر کو جیل میں رکھا گیا، ایک خاتون کو لیڈر کی بیوی ہونے کی وجہ سے سزا دی گئی، ہمارے رہنماوں نے قربانیاں دیں لیکن سسٹم میں رہے، تحریک انصاف انتہا پسندی پر یقین نہیں رکھتی۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سے کہا تھا اتنے طویل وقت تک سماعت نہیں ہوتیں، ایسے فیصلوں سے جمہوریت داؤ پر لگی ہوئی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ قانون کہتا ہے ایک سے زائد ایف آئی آرز ہوں تو فیصلہ ایک کیس پر ہوتا ہے، انصاف کے بغیر فیصلے قوم اور جمہوریت کیلئے نقصان دہ ہیں، الیکشن کمیشن رات کے اندھیرے میں نوٹیفکیشن جاری کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو سیاست سے باہر نکالنے کی کوششیں ہو رہی ہیں، پارلیمان کا حصہ بننا چاہتے ہیں مگر سوال ہے کہ کیا اب بھی ایوان میں جانا چاہیے؟ پاکستان تحریک انصاف بہت جلد اگلا لائحہ عمل دے گی،بیرسٹر گوہر تمام مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے،فیصلے ہائی کورٹس میں چیلنج کریں گے۔