Nai Baat:
2025-09-18@20:41:22 GMT

بھارت بنگلہ سرحدی کشیدگی

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

بھارت بنگلہ سرحدی کشیدگی

بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان سفارتی کشیدگی میں اضافے کے بعد دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے ہائی کمشنروں کو طلب کرلیا۔ بنگلہ دیش کا کہنا ہے کہ بھارت نے دونوں ممالک کے درمیان 4 ہزار 156 کلومیٹر طویل سرحد کے 5 مختلف مقامات پر باڑ لگانے کی کوشش کی ہے۔ بنگلہ دیش نے جوابی کارروائی کے طور پر ڈھاکا میں بھارتی ہائی کمشنر پررنے ورما کو طلب کر کے باڑ کے معاملے پر بات کی۔ بنگلا دیش کا موقف ہے کہ بھارت کے اس طرح کے اقدامات سرحدی نقل وحرکت سے متعلق دونوں ممالک کے درمیان کیے گئے معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔
بنگلہ دیش کا الزام ہے کہ بھارت سرحد کے پانچ مقامات پر خاردار تاروں کی باڑ لگانے کی کوشش کر رہا ہے جو دو طرفہ سرحدی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ بھارتی سکیورٹی فورس نے ان رپورٹوں کی تردید کی ہے کہ بنگلہ دیش کے سکیورٹی گارڈز نے نے بین الاقوامی سرحد پر بھارت کی پانچ کلومیٹر زمین کے حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔بنگلہ دیش کی موجودہ حکومت کے مطابق سرحد پرموجودہ پیچیدگی سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے دور میں ہونے والے معاہدوں کی پیداوار ہے۔
بنگلہ دیش کے داخلی امور کے مشیر جہاں گیر عالم چودھری نے کہا کہ تمام متنازع مقامات پر کام روک دیا گیا ہے۔ ان مقامات پر کسی بھی قسم کی سرگرمی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ہمارے عوام اور بنگلہ دیش کے سرحدی گارڈز کی کوششوں نے بھارت کو خاردار تاروں کی باڑ سمیت تمام قسم کی سرگرمیوں سے رکنے پر مجبور کر دیا ہے۔ سرحدی سرگرمیوں کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان چار معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔ 1975کی مفاہمت میں واضح کیا گیا ہے کہ زیرو لائن کے 150 گز کے اندر دفاعی نوعیت کی کوئی بھی سرگرمی نہیں ہو سکتی۔ ایک اور مفاہمت نامے میں کہا گیا ہے کہ سرحد کی حدود میں باہمی رضامندی کے بغیر کوئی بھی کام نہیں کیا جا سکتا۔ اس قسم کے کسی بھی کام کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان پیشگی معاہدے کی ضرورت ہوتی ہے۔
بی ایس ایف نے ان رپورٹوں کی تردید کی کہ بی جی بی نے بین الاقوامی سرحد پر بھارت کی پانچ کلومیٹر زمین کے حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔ اس نے ان رپورٹوں کو بے بنیاد قرار دیا۔بی ایس ایف ساوتھ بنگال فرنٹیر نے ایک بیان میں کہا کہ بنگلہ دیش کے پریس میں شائع ہونے والی ایسی رپورٹوں میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ متعلقہ علاقہ نارتھ 24 پرگنہ ضلع کے بگڈا بلاک کے رنگ ہاٹ گاوں میں واقع ہے۔ بین الاقوامی سرحد اور بی ایس ایف کی ڈیوٹی کے طریقہ کار میں عشروں سے کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ اس علاقے میں خاردار تاروں کی باڑ نہیں ہے جس کی وجہ سے بنگلہ دیشی دراندازوں کی آمد اور اسمگلنگ کا خطرہ بنا رہتا ہے۔ خطے میں سخت اقدامات کی وجہ سے دراندازوں کی کوششیں صفر ہو گئی ہیں۔
بنگلہ دیش کی خود مختاری کو نقصان پہنچانے کے لیے بھارت نے خفیہ حربے شروع کردئیے۔دہلی میں آر ایس ایس کی قیادت میں اور بھارتی حکومت کی خفیہ حمایت سے کیے جانے والے حالیہ مظاہروں کا مقصد بنگلہ دیش کو غیرمستحکم کرنا ہے جو اب اپنی آزادی پر فخر کرتا ہے اور بھارت کے اثر و رسوخ کو پہلے جیسا قبول نہیں کرتا۔
بنگلہ دیش میں ہندوﺅں کے خلاف مظالم کی غلط بیانی کی جا رہی ہے ، جس کا مقصد فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینا اور بنگلہ دیش کی خودمختاری کو نقصان پہنچانا ہے کیونکہ وہ اپنی آزادی پر زور دے رہا ہے۔بھارت، بنگلہ دیش پر دوبارہ اثر و رسوخ قائم کرنے کے لیے مظاہروں اور میڈیا مہمات کا سہارا لے رہا ہے لیکن بنگلہ دیش کی بڑھتی ہوئی آزادی ان ہتھکنڈوں کے خلاف مزاحمت کر رہی ہے۔مظاہروں کے ساتھ ساتھ بھارت کے سیکریٹری خارجہ کا بے ادبی اور ناپسندیدہ دورہ بنگلہ دیش میں بھارتی مداخلت کی واضح علامات ہیں، جو بنگلہ دیش کی خودمختاری کے دفاع پر بھارت کی مایوسی کو ظاہر کرتی ہیں۔
بھارت ہندو قوم پرستی اور گمراہ کن معلومات کو استعمال کر کے بنگلہ دیش کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے ، لیکن بنگلہ دیش اب بھارتی کنٹرول کے خلاف مزاحمت کرتا ہے اور اپنی آزاد اور خود مختار شناخت پر فخر کرتا ہے۔عالمی برادری کو بنگلہ دیش کے اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت، بشمول بھارتی سیکریٹری خارجہ کے بے ادبانہ رویے کی مذمت کرنی چاہیے ، کیونکہ بنگلہ دیش اپنی آزادی کا دفاع کر رہا ہے۔بھارتی میڈیا کی غلط بیانی اور آر ایس ایس کے مظاہرے بنگلہ دیش کی خودمختاری پر خفیہ حملے ہیں جو بھارت کے کمزور ہوتے اثر و رسوخ اور بنگلہ دیش کی آزاد شناخت کے خلاف اس کی بڑھتی ہوئی مایوسی کو ظاہر کرتے ہیں
شیخ حسینہ واجد کی بھارت میں موجودگی پہلے ہی دوطرفہ تعلقات میں کھٹائی کی وجہ ہے اور حالیہ مظاہروں نے پہلے سے ہی کشیدہ صورت حال میں اور بگاڑ پیدا کیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت اور بنگلہ دیش کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے اور انھیں بیان بازی میں کمی لانا ہو گی۔ایسے میں بنگلہ دیش سے کاروبار، سیاحت یا علاج کے لیے بھارت جانے والے عام شہری بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ ‘

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: اور بنگلہ دیش بنگلہ دیش کی بنگلہ دیش کے مقامات پر کے درمیان بھارت کے کے خلاف ہے اور کے لیے رہا ہے

پڑھیں:

ملک کے حالات بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال کی طرف جارہے ہیں،عمران خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالات بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال کی طرف جارہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ کوئی سمجھتا ہے کہ میں ٹوٹ جاؤں گا تو یہ غلط فہمی ہے، یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکاؤں گا جو مرضی کرلیں غلامی قبول نہیں کروں گا، چاہتا ہوں 27 تاریخ کے جلسے میں پوری قوم نکلے۔

یہ بات علیمہ خان نے توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

علیمہ خان کے مطابق  عمران خان نے پیغام دیا ہے کہ اگر آپ سمجھتے ہیں ہم ٹوٹ جائیں گے یہ آپ کی غلط فہمی ہے، ہم یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکائیں گے، جو مرضی کرلیں میں غلامی قبول نہیں کروں گا، یحییٰ خان نے بھی اپنے اقتدار کیلئے یہی کیا تھا پھر یہ ملک ٹوٹ گیا۔

علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا ہے کہ ایک شخص نے اپنے اقتدار کیلئے پی ٹی آئی کو کرش کیا، الیکشن میں عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا، عدلیہ کو کنٹرول کرنے کے لیے 26ویں ترمیم لے آئے، میڈیا کو مکمل طور پر کنٹرول میں لیا گیا، رول آف لا اور جمہوریت کا گلا گھونٹا گیا۔

علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اس دور میں سب سے کم سرمایہ کاری آئی ہے، پاکستان کا قرضہ ڈبل ہوگیا ہے آپ نے اس قوم کو مقروض کردیا ہے،  افغانستان کو دھمکیاں دے کر افغانوں کو پاکستان سے نکالا جارہا ہے، الیکشن سے پہلے پیش گوئی کی تھی پی ٹی آئی کلین سویپ کرے گی آج پیش گوئی کررہا ہوں پاکستان میں حالات بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال کی طرف جارہے ہیں، ہم نے بات چیت کے لیے ہر راستہ اپنایا جھوٹی گواہیوں پر دس دس سال سزائیں دی جارہی ہیں۔

علیمہ خان کا کہنا تھا کہ بانی نے پارٹی لیڈرشپ کو ہدایت کی ہے اب وقت ہے اصل اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کا اگر صحیح اپوزیشن نہ کی گئی تو آپ اپنی سیاسی قبریں کھودیں گے، دو تین سال میں اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا گیا خواتین کو سڑکوں پر گھسیٹا گیا جیلوں میں ڈالا گیا، پاکستان میں جو ظلم ہمارے ساتھ ہوا اس کی مثال نہیں ملتی، عمران خان نے لیڈر شپ کو کہا ہے ڈر کے گھر میں بیٹھنے کا وقت نہیں، بانی نے کہا وہ چاہتے ہیں 27 تاریخ کے جلسے میں پوری قوم نکلے۔

متعلقہ مضامین

  • ایشیا کپ 2025: سپر فور مرحلے کا شیڈول جاری، کون کس کے خلاف کھیلے گا؟
  • فینٹانل بنانے والے اجزا کی اسمگلنگ: امریکا نے بھارتی کاروباری افراد کے ویزے منسوخ کردیے
  • ملک کے حالات بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال کی طرف جارہے ہیں،عمران خان
  • ’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
  • آئی سی سی ٹی20 رینکنگ: بنگلہ دیش نے بھارت سے نویں پوزیشن چھین لی
  • مشاہد حسین سید کا پاکستان کو بھارت کے ساتھ نہ کھیلنے کا مشورہ
  • برطانیہ کے ٹائیفون جنگی طیارے ناٹو کی سرحدی دفاعی کارروائی میں شامل
  • بھارتی کرکٹ ٹیم یا بی جے پی کا اشتہاری بورڈ
  • کیا بھارت آپریشن سندور جیت گیا تھا؟ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ اپنی ہی ٹیم کے کھلاڑیوں پر برس پڑے
  • بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کو بابا گورونانک کی برسی پر آنے سے روک دیا