Nai Baat:
2025-04-25@11:47:10 GMT

بھارت بنگلہ سرحدی کشیدگی

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

بھارت بنگلہ سرحدی کشیدگی

بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان سفارتی کشیدگی میں اضافے کے بعد دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے ہائی کمشنروں کو طلب کرلیا۔ بنگلہ دیش کا کہنا ہے کہ بھارت نے دونوں ممالک کے درمیان 4 ہزار 156 کلومیٹر طویل سرحد کے 5 مختلف مقامات پر باڑ لگانے کی کوشش کی ہے۔ بنگلہ دیش نے جوابی کارروائی کے طور پر ڈھاکا میں بھارتی ہائی کمشنر پررنے ورما کو طلب کر کے باڑ کے معاملے پر بات کی۔ بنگلا دیش کا موقف ہے کہ بھارت کے اس طرح کے اقدامات سرحدی نقل وحرکت سے متعلق دونوں ممالک کے درمیان کیے گئے معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔
بنگلہ دیش کا الزام ہے کہ بھارت سرحد کے پانچ مقامات پر خاردار تاروں کی باڑ لگانے کی کوشش کر رہا ہے جو دو طرفہ سرحدی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ بھارتی سکیورٹی فورس نے ان رپورٹوں کی تردید کی ہے کہ بنگلہ دیش کے سکیورٹی گارڈز نے نے بین الاقوامی سرحد پر بھارت کی پانچ کلومیٹر زمین کے حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔بنگلہ دیش کی موجودہ حکومت کے مطابق سرحد پرموجودہ پیچیدگی سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے دور میں ہونے والے معاہدوں کی پیداوار ہے۔
بنگلہ دیش کے داخلی امور کے مشیر جہاں گیر عالم چودھری نے کہا کہ تمام متنازع مقامات پر کام روک دیا گیا ہے۔ ان مقامات پر کسی بھی قسم کی سرگرمی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ہمارے عوام اور بنگلہ دیش کے سرحدی گارڈز کی کوششوں نے بھارت کو خاردار تاروں کی باڑ سمیت تمام قسم کی سرگرمیوں سے رکنے پر مجبور کر دیا ہے۔ سرحدی سرگرمیوں کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان چار معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔ 1975کی مفاہمت میں واضح کیا گیا ہے کہ زیرو لائن کے 150 گز کے اندر دفاعی نوعیت کی کوئی بھی سرگرمی نہیں ہو سکتی۔ ایک اور مفاہمت نامے میں کہا گیا ہے کہ سرحد کی حدود میں باہمی رضامندی کے بغیر کوئی بھی کام نہیں کیا جا سکتا۔ اس قسم کے کسی بھی کام کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان پیشگی معاہدے کی ضرورت ہوتی ہے۔
بی ایس ایف نے ان رپورٹوں کی تردید کی کہ بی جی بی نے بین الاقوامی سرحد پر بھارت کی پانچ کلومیٹر زمین کے حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔ اس نے ان رپورٹوں کو بے بنیاد قرار دیا۔بی ایس ایف ساوتھ بنگال فرنٹیر نے ایک بیان میں کہا کہ بنگلہ دیش کے پریس میں شائع ہونے والی ایسی رپورٹوں میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ متعلقہ علاقہ نارتھ 24 پرگنہ ضلع کے بگڈا بلاک کے رنگ ہاٹ گاوں میں واقع ہے۔ بین الاقوامی سرحد اور بی ایس ایف کی ڈیوٹی کے طریقہ کار میں عشروں سے کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ اس علاقے میں خاردار تاروں کی باڑ نہیں ہے جس کی وجہ سے بنگلہ دیشی دراندازوں کی آمد اور اسمگلنگ کا خطرہ بنا رہتا ہے۔ خطے میں سخت اقدامات کی وجہ سے دراندازوں کی کوششیں صفر ہو گئی ہیں۔
بنگلہ دیش کی خود مختاری کو نقصان پہنچانے کے لیے بھارت نے خفیہ حربے شروع کردئیے۔دہلی میں آر ایس ایس کی قیادت میں اور بھارتی حکومت کی خفیہ حمایت سے کیے جانے والے حالیہ مظاہروں کا مقصد بنگلہ دیش کو غیرمستحکم کرنا ہے جو اب اپنی آزادی پر فخر کرتا ہے اور بھارت کے اثر و رسوخ کو پہلے جیسا قبول نہیں کرتا۔
بنگلہ دیش میں ہندوﺅں کے خلاف مظالم کی غلط بیانی کی جا رہی ہے ، جس کا مقصد فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینا اور بنگلہ دیش کی خودمختاری کو نقصان پہنچانا ہے کیونکہ وہ اپنی آزادی پر زور دے رہا ہے۔بھارت، بنگلہ دیش پر دوبارہ اثر و رسوخ قائم کرنے کے لیے مظاہروں اور میڈیا مہمات کا سہارا لے رہا ہے لیکن بنگلہ دیش کی بڑھتی ہوئی آزادی ان ہتھکنڈوں کے خلاف مزاحمت کر رہی ہے۔مظاہروں کے ساتھ ساتھ بھارت کے سیکریٹری خارجہ کا بے ادبی اور ناپسندیدہ دورہ بنگلہ دیش میں بھارتی مداخلت کی واضح علامات ہیں، جو بنگلہ دیش کی خودمختاری کے دفاع پر بھارت کی مایوسی کو ظاہر کرتی ہیں۔
بھارت ہندو قوم پرستی اور گمراہ کن معلومات کو استعمال کر کے بنگلہ دیش کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے ، لیکن بنگلہ دیش اب بھارتی کنٹرول کے خلاف مزاحمت کرتا ہے اور اپنی آزاد اور خود مختار شناخت پر فخر کرتا ہے۔عالمی برادری کو بنگلہ دیش کے اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت، بشمول بھارتی سیکریٹری خارجہ کے بے ادبانہ رویے کی مذمت کرنی چاہیے ، کیونکہ بنگلہ دیش اپنی آزادی کا دفاع کر رہا ہے۔بھارتی میڈیا کی غلط بیانی اور آر ایس ایس کے مظاہرے بنگلہ دیش کی خودمختاری پر خفیہ حملے ہیں جو بھارت کے کمزور ہوتے اثر و رسوخ اور بنگلہ دیش کی آزاد شناخت کے خلاف اس کی بڑھتی ہوئی مایوسی کو ظاہر کرتے ہیں
شیخ حسینہ واجد کی بھارت میں موجودگی پہلے ہی دوطرفہ تعلقات میں کھٹائی کی وجہ ہے اور حالیہ مظاہروں نے پہلے سے ہی کشیدہ صورت حال میں اور بگاڑ پیدا کیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت اور بنگلہ دیش کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے اور انھیں بیان بازی میں کمی لانا ہو گی۔ایسے میں بنگلہ دیش سے کاروبار، سیاحت یا علاج کے لیے بھارت جانے والے عام شہری بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ ‘

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: اور بنگلہ دیش بنگلہ دیش کی بنگلہ دیش کے مقامات پر کے درمیان بھارت کے کے خلاف ہے اور کے لیے رہا ہے

پڑھیں:

بھارت میں اتنی جرات نہیں کہ وہ سرحدی خلاف ورزی کرے، وزیراعظم آزاد کشمیرچوہدری انوار الحق

بھارت میں اتنی جرات نہیں کہ وہ سرحدی خلاف ورزی کرے، وزیراعظم آزاد کشمیرچوہدری انوار الحق WhatsAppFacebookTwitter 0 24 April, 2025 سب نیوز

مظفر آباد (سب نیوز)آزاد کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ بھارت میں پاکستان کی سرحدی خلاف ورزی کرنے کی جرات نہیں تاہم اگر ایسا ہوا تو بھرپور دفاع کیا جائے گا۔
آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے چوہدری انوار الحق نے کہا کہ بھارت چانکیہ ڈاکٹرائن، بغل میں چھری منہ میں رام رام کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، پہلگام واقعے میں بھارت کا جھوٹا بیانیہ بری طرح بے نقاب ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت بدامنی پھیلانے کے لیے آزاد کشمیر کے اندرچھپ کر تیسری قوت کو استعمال کر کے وار کرسکتا ہے، اگر بھارت نے ایسا ایڈونچرکرنے کی حماقت کی تو پھریاد رکھے کہ بھرپور جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی آبی جارحیت ایک سال سے جاری ہے اور بھارت کی بین الاقوامی دہشتگری بارے دنیا جانتی ہے، مودی حکومت نے کینیڈا سے لے کر کشمیرتک بھارت دہشتگردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر اپنائی ہوئی ہے جس کی وجہ سے وہ دنیا میں بے نقاب ہوچکا ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ چند نادان دوستوں کو ہماری باتوں سے اختلاف تھا لیکن آج سوچئے کہ محافظ فوج کون سی ہے؟ اور قابض فوج کون سی ہے ؟ ہمارے پرچم کے پیچھے پاکستان کے پرچم کی طاقت ہے ورنہ ایل او سی کے پارآزاد کشمیر کا پرچم کہیں نظر نہیں آتا۔
انہوں نے کہا کہ جو جمہوری آزادیاں یہاں حاصل ہیں وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو دستیاب نہیں ہیں، الحمداللہ وزیراعظم آزاد کشمیر مقبوضہ کشمیر کے بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔چوہدری انوار الحق نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے بہن بھائیوں کے لیے جہاد پرکچھ دوستوں کو تکلیف ہوتی ہے، اس مقدس ایوان میں کھڑا ہو کرکہتا ہوں کہ پاکستان کے اندرسے بھی سیاسی پولرائزیشن کاخاتمہ کرناہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت نے ایل او سی پر جارحیت کا ارتکاب کیا تواقوام متحدہ کا چارٹرہمیں دفاع کا حق دیتا ہے، یقین ہے کہ بھارت ایسے کسی بھی طرح کے پاگل پن کا مظاہرہ نہیں کرے گا اور ویسے بھی سرحدی خلاف ورزی کرنے کی اس میں جرات نہیں ہے۔وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ مضبوط اورروشن پاکستان تحریک آزادی کشمیر کی ضمانت ہے، مسلح افواج پاکستان کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر کھڑے ہونا ہمارا مذہبی اور ملی فریضہ ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہم سب یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت آبی جارحیت کا آغاز کرچکا ہے اور وہ پاکستان کے پانیوں پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، بھارت نے پونچھ اور دریائے نیلم کے پانیوں پرقبضے کے لیے اقدامات اٹھانا شروع کردیے ہیں۔چوہدری انوار الحق نے کہا کہ بھارت کے ہتھکنڈے اور دہشت گردانہ وارداتوں بارے بین الاقوامی ثبوت موجود ہیں، خطرے سے انکارنہیں کرنا چاہیے لیکن خطرے کا درست ادراک کرنا چاہیے۔انہوں نے کاہ کہ خطرے کوضرورت سے زیادہ سرپرسوار کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہم بھرپور جواب دینے کیلیے ہمہ وقت تیار ہیں، پاکستان ایٹمی ملک ہے. ہندوستان سمیت دنیا میں کسی کی بھی جرت نہیں کہ وہ پاکستان کی سرحدوں کی خلاف ورزی کرسکے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان آنے کیلئے جواصول دنیا کیلئے وہی افغان شہریوں کیلئے بھی ہیں، طلال چوہدری پاکستان آنے کیلئے جواصول دنیا کیلئے وہی افغان شہریوں کیلئے بھی ہیں، طلال چوہدری شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات، نہروں کا منصوبہ التوا میں ڈالنے کا فیصلہ، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2مئی کو طلب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا بڑے پیمانے پر کریک ڈاون، 1500سے زائد کشمیری گرفتار حج ایک مقدس فریضہ ہے جسکے لئے بلاوا بھی اللہ تعالی کی طرف سے آتا ہے،چیئرمین سی ڈی اے پاکستان نے بھارتی پروازوں کیلئے فضائی حدود ایک ماہ کیلئے بند کردی، نوٹم جاری تمباکو ٹیکس۔صحت مند پاکستان کی کلید، پالیسی ڈائیلاگ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت کشیدگی؛ جنگ ہوئی تو کسی کا کچھ نہیں بچے گا: خواجہ سعد رفیق
  • پاک بھارت کشیدگی؛ جنگ ہوئی تو کسی کا کچھ نہیں بچے گا، خواجہ سعد رفیق
  • کشمیر: بھارت اور پاکستان میں کشیدگی اور ایل او سی پر فائرنگ
  • بھارت میں اتنی جرات نہیں کہ وہ سرحدی خلاف ورزی کرے، انوارالحق
  • بھارت میں اتنی جرات نہیں کہ وہ سرحدی خلاف ورزی کرے، وزیراعظم آزاد کشمیرچوہدری انوار الحق
  • بھارت میں اتنی جرات نہیں کہ وہ سرحدی خلاف ورزی کرے، وزیراعظم آزاد کشمیر
  • رینجرز نے سرحد پار کرنے والا بی ایس ایف اہلکار حراست میں لے لیا
  • بھارتی فوجی سرحد پار کرکے پاکستان میں داخل، رینجرز نے حراست میں لے لیا
  • پاک بھارت کشیدگی ،بھارت نے سرحد پر فوج دستے ،ٹینک اوربھاری ہتھیار پہنچا دیئے
  • جنوبی پاکستان کی سرحد پر بھارتی افواج اور میزائل سسٹمز کی نقل و حرکت، کشیدگی میں اضافہ