بھارتی یوم جمہوریہ پر کشمیریوں کا یوم سیاہ، اسلام آباد میں ہائی کمیشن کے باہر مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
بھارتی یوم جمہوریہ پر کشمیریوں کا یوم سیاہ، اسلام آباد میں ہائی کمیشن کے باہر مظاہرہ WhatsAppFacebookTwitter 0 26 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )بھارتی یوم جمہوریہ کے خلاف کشمیری یوم سیاہ منا رہے ہیں، بھارتی ہائی کمشین کے سامنے آل پارٹیز حریت کانفرنس نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔احتجاج میں کشمیری مرد و خواتین اور بچوں سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے بازو پر سیاہ پٹیاں اور ہاتھوں میں سیاہ جھنڈے تھام رکھے تھے۔
کشمیری مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارت جمہوری نہیں بلکہ ایک فاشسٹ ملک ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں تمام انسانی سلوک صلب کر رکھے ہیں، بھارت کا جمہوریت کا راگ الاپنا دوہرے معیار کا ثبوت ہے۔مظاہرین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے اقلیتوں اور کشمیریوں سے زندہ ہونے کا حق بھی چھین رکھا ہے، بھارت سیکولر نہیں بلکہ اس وقت ہندتوا کی سوچ پر چل رہا ہے، بھارت نے خواتین سمیت کشمیری قیادت کو کئی سالوں سے پابند سلاسل رکھا ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج کو قتل عام کا لائسنس دے رکھا ہے۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا کہ بھارت دہشت گرد ریاست ہے لہذا دنیا بھارتی ریاست پر دہشت گردی کا مقدمہ چلائے، بھارت نے کشمیر نہیں بھارت میں اقلیتوں کو بھی ذبح کیا اسکے باوجود بھارت کو یوم جمہوریہ مناتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر نے بھارتی وزیر داخلہ کا پاکستان پر دراندازی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اپنی ریاستی دہشت گردی پر پردہ ڈالنے کے لیے بھارت الزام پاکستان پر لگاتا ہے، بھارت نے کینیڈا اور امریکا میں لوگوں کو قتل کروایا، بین الاقوامی دنیا کے دوہرے معیار اب نہیں چل سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ دنیا اب جان چکی ہے اپنی آزادی کی جنگیں اپنے خون سے لڑنی پڑتیں ہیں، محض اخلاقی اور سفارتی حمایت سے یہ مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا، کشمیر کی آزادی کے لیے ہمیں ایک قدم آگے بڑھنا ہوگا۔امیر جماعت اسلامی کشمیر و گلگت بلتستان ڈاکٹر مشتاق نے احتجاج سے خطاب میں کہا کہ ہندوستان کشمیریوں کو حقِ خودارادیت دینے میں مزید تاخیر نہیں کر سکتا، عرب دنیا کو کشمیری عوام کے حقوق کا بھرپور خیال رکھنا چاہیے۔ڈاکٹر مشتاق نے کہا کہ کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد عالمی برادری کی فوری توجہ کی مستحق ہے، مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: یوم جمہوریہ
پڑھیں:
مودی راج میں ریاستی الیکشنز سے پہلے ہی انتخابی نظام کی ساکھ خطرے میں
بھارت میں نریندر مودی کے راج میں ریاستی انتخابات سے قبل ہی انتخابی نظام کی ساکھ خطرے میں پڑ گئی ہے۔
مودی سرکار نے بہار میں نیا این آر سی بغیر قانون سازی کے نافذ کر کے منظم دھاندلی کی تیاری مکمل کرلی ہے۔ مودی کی سر پرستی میں الیکشن سے قبل مسلم اکثریتی ریاست بہار میں انتخابی فہرست کی خصوصی نظرِ ثانی کی گئی ہے۔
مودی سرکار کا دستاویزی ابہام کا سہارا لے کر لاکھوں افراد کو ووٹر لسٹ سے نکالنے کا منصوبہ تیار ہے اور سپریم کورٹ کی ہدایت کے برعکس بھارتی الیکشن کمیشن نے عام شناختی دستاویزات مسترد کر دی ہیں۔
بھارتی اخبار دی وائر کے مطابق بہار الیکشن سے قبل سپریم کورٹ میں بھارتی الیکشن کمیشن نے شہریت کا ثبوت طلب کرنے کا اختیار حاصل ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق آدھار، ووٹر آئی ڈی اور راشن کارڈز کو شہریت کا ثبوت ماننے سے الیکشن کمیشن نے انکار کردیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے اختلاف رائے کے باوجود سپریم کورٹ نے شہریت کے تعین کو وزارتِ داخلہ کا اختیار قرار دے دیا ہے۔ دی وائر کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے مطابق شہریت کا تعین بھارت کے الیکشن کمیشن کا نہیں بلکہ وزارت داخلہ کا دائرہ اختیار ہے۔
الیکشن کمیشن کا مؤقف ہے کہ آئین کے آرٹیکل 326 کے تحت صرف اہل افراد کا اندراج اور غیر اہل افراد کا اخراج ہماری آئینی ذمہ داری ہے۔
مودی سرکار این آر سی کی طرز پر کیے جانے والے ان اقدامات سے مسلم اکثریتی علاقوں کو نشانہ بنانے کی تیاری میں ہے۔ شہریت کی بنیاد پر رائے دہی کا حق چھیننے کی کوشش، بھارت کے نام نہاد جمہوری عمل پر کاری ضرب ہے ۔
مودی سرکار کی سربراہی میں ان اقدامات نے انتخابی ادارے کی غیرجانبداری پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ اقتدار کی خاطر بی جے پی کے انتہا پسند ایجنڈے نے شفاف انتخابات کے تقاضے پامال کر دیے ہیں۔
عالمی سطح پر سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت کا دعوے دار بھارت اقلیتوں کے جمہوری حقوق سلب کرکے اقتدار پر قابض ہے۔ بھارتی الیکشن کمیشن کے اقدامات آئینی حدود سے تجاوز اور اقلیتوں کے لیے غیر منصفانہ رویے کے عکاس ہیں۔