بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات سے علیحدگی کا فیصلہ کیوں کیا؟ بڑی خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب کمیشن بنانے میں تاخیر کے باعث بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات سے علیحدگی کا فیصلہ کیا، اب مذاکرات سے متعلق پارٹی کا وہی فیصلہ ہے جو عمران خان نے کہا ہے۔
نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر خان نے کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی نے جو کہا پارٹی اسی فیصلے کو آن کرتی ہے اور سب کا یہی فیصلہ ہے کہ کمیشن کے قیام کے اعلان کے بغیر مذاکرات میں نہیں جائیں گے۔
مذاکرات کے آغاز میں کمیشن کی تشکیل میں تاخیر کے باعث مذاکرات کے آگے بڑھنے میں کامیابی نہیں ہوسکی ، اس وقت پی ٹی آئی کا فیصلہ وہی ہے جو بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے، لیکن اس کے باوجود اگر حکومت سنجیدہ ہے تو ایک بھی مثبت قدم اٹھائے، ہم بانی پی ٹی آئی سے آگے بڑھنے کی بات کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے پی ٹی آئی نے جن 7 روز کی ڈیڈ لائن دی تھی وہ تو اب گزر چکے ہیں اس لیے مذاکراتی عمل بھی باضابطہ طور پر ختم ہو چکا ہے، اس میں پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ اگر حکومت چاہے تو کمیشن کا اعلان کر دے اس کے بعد مذاکرات میں بیٹھنے کے لیے پی ٹی آئی مشاورت کرے گی۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے سنجیدہ کا مظاہرہ یہی ہو سکتا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں سب سے اہم مطالبے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر’کمیشن‘ کے قیام کا اعلان کرے یا پھر اس حوالے سے ٹی او آرز پر بیٹھنےکا کہے تو اس پر ہم عمران خان سے بات کریں گے۔
مزیدپڑھیں:قومی شناختی کارڈ اور ’ب فارم‘کی فیسیں بغیر کسی تبدیلی کے برقرار
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی پی ٹی ا ئی نے خان نے کہا
پڑھیں:
کوآرڈینیٹر وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانی خواجہ رمیض حسن کی چیئرمین اوورسیز کمیشن پنجاب بیرسٹر امجد ملک کے ظہرانے میں شرکت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 جون2025ء) مسلم لیگ ق کے رہنما و کوآرڈینیٹر برائے وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانی خواجہ رمیض حسن نے چیئرمین اوورسیز پاکستانی کمیشن پنجاب بیرسٹر امجد ملک کی جانب سے ان کے دفتر میں دیے گئے ظہرانے میں شرکت کی۔(جاری ہے)
بعد ازاں 11 جون 2025 کو اوورسیز کمیشن پنجاب کے زیر اہتمام افواجِ پاکستان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منعقد ہونے والی "یوم تشکر" تقریب کے انتظامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔