صائم ایوب نظر انداز! آئی سی سی نے سال 24 کے بہترین ٹیسٹ کرکٹر کے نام کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
دبئی: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے صائم ایوب کو نظر انداز کرتے ہوئے سری لنکا کے کاندو میںڈس کو ٹیسٹ فارمیٹ میں 2024 کے بہترین کھلاڑی کیلیے نامزد کردیا۔
آئی سی سی کی جانب سے اتوار کے روز جاری اعلامیے کے مطابق مینڈس کو ریڈ بال فارمیٹ میں شاندار کارکردگی دکھانے پر مینز ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر کیلیے نامزد کیا گیا ہے۔
انہوں نے ایک سال میں 50 کی اوسط سے 1451 رنز بنائے اور متعدد میچز میں شاندار کارکردگی دکھا کر اپنی ٹیم کو فتح دلوانے میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے اپنے پہلی آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کی مہم کے دوران ایک اہم کردار ادا کیا۔
26 سالہ نوجوان بلے باز نے کئی اہم اننگز کھیل کر ایک سال میں 1 ہزار رنز بنانے کا اعزاز حاصل کیا اور وہ چھ بلے بازوں میں شامل ہوگئے۔
View this post on InstagramA post shared by ICC (@icc)
مڈل آرڈر بلے باز اپنی شاندار کارکردگی کی بدولت پانچ سنچریاں اور تین نصف سنچریاں نیوزی لینڈ، بنگلادیش اور انگلینڈ سمیت دیگر میچز میں بنائیں۔
اسی کے ساتھ مینڈس مینز ٹیسٹ میں 1000 رنز بنانے والے مشترکہ تیسرے تیز ترین کھلاڑی بھی بن گئے، انہوں نے صرف 13 اننگز میں سنگ میل تک پہنچنے کے سر ڈان بریڈمین کے ریکارڈ کی برابری کی۔
واضح رہے کہ آئی سی سی نے سال کے بہترین بلے باز کیلیے چار ناموں کا اعلان کیا جن میں پاکستان کے صائم ایوب، ویسٹ انڈیز کے شمر جوزف اور انگلینڈ کے گس انٹینکشن بھی شامل تھے۔
صائم ایوب کو سال کا بہترین ٹیسٹ کرکٹ تسلیم نہ کرنے پر شائقین کرکٹ نے آئی سی سی سے احتجاج کیا اور اس فیصلے پر افسوس کا اظہار بھی کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صائم ایوب
پڑھیں:
پاکستان چیمپئنز ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے فائنل میں پہنچ گئی، ٹیم اونر کامل خان کا بیان
دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 31 جولائی 2025ء ) پاکستان چیمپئنز کے ٹیم اونر کامل خان نے تصدیق کی ہے کہ ان کی ٹیم ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے فائنل میں پہنچ چکی ہے۔ اپنے سرکاری بیان میں انہوں نے ٹیم کی شاندار کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ پاکستان چیمپئنز اب تک تمام لیگ میچز میں ناقابلِ شکست رہی ہے، جس سے ٹیم کی طاقت، اتحاد اور تجربے کا بھرپور اظہار ہوتا ہے۔(جاری ہے)
کامل خان نے تسلیم کیا کہ سیمی فائنل مقررہ وقت پر نہیں ہو سکا، مگر ٹیم انتظامیہ ٹورنامنٹ کے فیصلے کا احترام کرتی ہے اور اپنی تمام تر توجہ فائنل میچ پر مرکوز رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کی فائنل میں رسائی مکمل طور پر کارکردگی، تسلسل اور میرٹ کی بنیاد پر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ٹیم کروڑوں پاکستانیوں کی امیدوں کی امین ہے، اور اب وہ فائنل میں ملک کے لیے ایک اور تاریخی کارکردگی پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔ آخر میں انہوں نے نعرہ بلند کیا: "پاکستان زندہ باد!"۔