اسپین نے غزہ میں اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
اسپین کے اٹارنی جنرل نے اعلان کیا ہے کہ اسپین میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جا رہی ہے جو غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرے گی تاکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) کی معاونت کی جا سکے۔
بیان کے مطابق اٹارنی جنرل نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت ٹیم بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کی خلاف ورزیوں کے ثبوت جمع کرے گی۔
یہ شواہد بعد میں متعلقہ اداروں کے حوالے کیے جائیں گے تاکہ بین الاقوامی تعاون اور انسانی حقوق کے تقاضوں کو پورا کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی، اسپین نے بھارتی جہاز کو لنگرانداز ہونے سے روک دیا
اس سے قبل ہسپانوی پولیس متاثرین کے بیانات اور دیگر ثبوت جمع کر چکی ہے، جنہیں تفتیش کاروں نے ’بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزیوں‘ کی طرف اشارہ قرار دیا ہے۔
حکم نامے میں زور دیا گیا کہ اسپین میں ثبوت اکٹھے کرنا اہم ہے تاکہ مستقبل میں انہیں بطور ناقابلِ تردید شہادت استعمال کیا جا سکے اور ان جرائم کے مرتکب افراد کو جوابدہ بنایا جا سکے۔
اسپین نے اسرائیل کے ساتھ 825 ملین ڈالر کے اسلحہ معاہدے منسوخ کر دیے.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسپین اسرائیل بین الاقوامی جا سکے
پڑھیں:
بی جے پی حکومت میں خواتین کا تحفظ مذاق بن چکا ہے، کانگریس
کانگریس نے اسطرح کے حالات پر اپنا افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اڈیسہ میں خواتین کے خلاف جرائم تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں، کچھ دنوں قبل پوری میں ہی 3 لوگوں نے ایک نابالغ بچی کا اغوا کر اسے زندہ جلا دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اڈیسہ کے پوری ضلع میں گزشتہ دنوں ایک سیاحتی مقام پر ایک شادی شدہ جوڑے کے ساتھ بدمعاشی اور خاتون کی اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس تعلق سے کانگریس نے بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس نے آج اپنے ایکس ہینڈل پر لکھا ہے کہ اڈیسہ کا جنگل راج، بی جے پی حکومت میں خواتین کی تحفظ مذاق بن چکا ہے، ضلع پوری میں ہوئی حیوانیت اس بات کا ثبوت ہے۔ واقعہ کی مختصر تفصیل پیش کرتے ہوئے کانگریس نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ضلع پوری ضلع میں شوہر-بیوی سیاحتی مقام پر گھومنے گئے۔ یہاں بدمعاشوں نے پہلے بغیر اجازت خاتون کی تصویر کھینچی، پھر خاتون کے ساتھ چھیڑخانی کرنے لگے، جب خاتون کے شوہر نے اس کی مخالفت کی تو بدمعاشوں نے شوہر کو یرغمال بنا کر خاتون کی اجتماعی عصمت دری کی۔
کانگریس نے اس طرح کے حالات پر اپنا افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اڈیسہ میں خواتین کے خلاف جرائم تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں، کچھ دنوں قبل پوری میں ہی 3 لوگوں نے ایک نابالغ بچی کا اغوا کر اسے زندہ جلا دیا تھا۔ وہیں بالاسور میں ایک 20 سال کی طالبہ نے شعبۂ صدر کے ذریعہ جنسی استحصال سے تنگ آ کر خودکشی کر لی تھی۔ اڈیشہ سے متعلق جرائم کے کچھ اعداد و شمار بھی کانگریس نے اپنی پوسٹ میں شیئر کئے ہیں۔ کانگریس نے بتایا ہے کہ اڈیسہ میں ہر دن 15 عصمت دریاں ہوتی ہیں۔ ریاست میں 40 ہزار سے زیادہ خواتین لاپتہ ہیں۔ عصمت دری کے خلاف آواز اٹھانے پر خواتین کی سماعت نہیں ہوتی۔ پوسٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ بی جے پی حکومت میں خواتین کا تحفظ محض انتخابی تقریروں کا حصہ ہے، حقیقت میں یہاں جرائم پیشے بے خوف ہیں اور خواتین خوف کے سایہ میں زندگی گزارنے کو مجبور ہیں جو کہ انتہائی شرمناک ہے۔