پاک، افغان تعلقات کی خرابی کا سب سے زیادہ نقصان خیبرپختونخوا کو ہوگا، سراج الحق
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پاک، افغان تعلقات کی خرابی کا سب سے زیادہ نقصان خیبرپختونخوا کو ہوگا۔اتوار کے روز سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے بیرسٹر محمد علی سیف اور محمد علی درانی نے ملاقات کی اور انہیں امن مشاورتی اجلاس میں شرکت کا دعوت نامہ دیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا خیبرپختونخوا میں امن کیلئےایک ہزار جرگے بھی کرنا پڑیں تو کریں گے جبکہ پاک افغان تعلقات کی خرابی کا سب سے زیادہ نقصان خیبرپختونخوا کو ہوگا۔سراج الحق کا کہنا تھا کہ صوبے میں قیام امن وفاقی و صوبائی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کی ذمّہ داری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بے امنی، دہشت گردی اور لاشوں پر سیاست نہیں ہونی چاہیے اور بے امنی سےسب سے زیادہ نقصان خیبرپختونخوا کا ہوا۔
عمران خان نے غریب عوام کے 64 ارب روپے پر ڈاکا ڈالا: احسن اقبال
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سے زیادہ نقصان خیبرپختونخوا سراج الحق
پڑھیں:
سندھ کے کسانوں کا جرمن کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سندھ کے سیلاب متاثرہ کسانوں نے کہا ہے کہ وہ 2022 کے تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں زمینیں، فصلیں اور روزگار کھو بیٹھے، اور اب وہ جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف قانونی مقدمہ دائر کرنے جا رہے ہیں۔
کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور ہائیڈلبرگ سیمنٹ کمپنی کو باضابطہ قانونی نوٹس بھجوا دیا گیا ہے۔ نوٹس میں خبردار کیا گیا کہ اگر کسانوں کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں جرمن عدالتوں میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔ کسانوں کا مؤقف ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور کاربن اخراج میں بڑا حصہ ڈالنے والی بڑی کمپنیاں ہی اس تباہی کی ذمہ دار ہیں، اس لیے انہیں نقصان کی ادائیگی بھی کرنی چاہیے۔
کسانوں نے کہا کہ وہ خود ماحولیات کی بربادی میں سب سے کم حصہ دار ہیں لیکن نقصان سب سے زیادہ انہیں اٹھانا پڑا ہے۔ چاول اور گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں، زمینیں برباد ہوئیں، اور تخمینے کے مطابق صرف سندھ کے ان متاثرہ کسانوں کو 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا ہے جس کا ازالہ وہ ان کمپنیاں سے چاہتے ہیں۔ ادھر جرمن کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انہیں ملنے والے قانونی نوٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس نے 2022 میں پاکستان کو دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثر ملک قرار دیا تھا۔ اس سال کی بارشوں سے ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا، 1،700 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ متاثر ہوئے اور اقتصادی نقصان 30 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔ سندھ اس سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، بعض اضلاع تقریباً ایک سال تک پانی میں ڈوبے رہے۔