بھارتی ساختہ آئی فونز، متعلقہ آلات پاکستانی صارفین کیلئے رسک قرار، ایڈوائزری جاری
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
بھارتی ساختہ آئی فونز، متعلقہ آلات پاکستانی صارفین کیلئے رسک قرار، ایڈوائزری جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 26 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)بھارتی ساختہ موبائل فونزاورمصنوعات پاکستان کے حساس انفارمیشن انفراسٹریکچرمیں مداخلت کا باعث بن سکتے ہیں۔ فیک ویب سائٹس اورایپل طرزکے پورٹل تک رسائی کے ذریعے حساس ڈیٹاچرایاجاسکتاہے، اس سلسلے میں وفاقی وزارتوں، ڈویژنز اورصوبائی چیف سیکرٹریزکومراسلہ ارسال کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق بھارتی مینوفیکچرنگ پروڈکٹس، ڈیوائسزکے ذریعے میلویئروائرس کی موجودگی کا خطرہ ہے، پروڈکٹس کی تیاری میں ہارڈویئریاسافٹ ویئرکیساتھ وائرس کی موجودگی کاخدشہ ہے، ممکنہ چھیڑچھاڑ، ملیوئیریاسپائی وئیروائرس کی موجودگی کاخطرہ ہوسکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی مصنوعات ڈیٹاانٹرسیپشن کے ذریعے ٹارگٹ سائبرسرگرمیوں کا باعث بن سکتی ہیں، ہیکرزایپل کے معاون ایجنٹس یا انڈیامیں سروس سینٹرزکاروپ دھارسکتے ہیں، پورٹلزاورویب سائٹس تک رسائی فیک ای میلزیامیسجزکے ذریعے کی جا سکتی ہے، پروڈکٹس مینوفیکچرنگ کومتاثرکرکے پاکستانی صارفین کی نگرانی، ڈیٹا اکٹھا کرنیکاخدشہ ہے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ وفاقی وزارتوں، ڈویژنزاورصوبائی چیف سیکرٹریز کوبھیجے گئے مراسلے میں پاکستان میں ایپل کی مصنوعات کوتصدیق شدہ ری سیلرسے خریدنیکی سفارش کی گئی ہے۔ خریداری کے وقت ڈیوائسزکی سیل چیک کرنیکی بھی سفارش کی گئی ہے۔مراسلے میں آئی فون آپریٹنگ سسٹم کے ذریعے ایپل ڈیوائسز اپڈیٹڈرکھنے، کمیونکیشن کیلئے اینڈ ٹواینڈ انکرپٹڈ سروسز، مضبوط پاسورڈ کے استعمال، اینٹی وائرس ایپلی کیشن کااستعمال کرنے اورایپل کے آفیشل چینلزسے اپڈیٹس لینے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
پیپر لیک معاملہ: قائمہ کمیٹی نے کیمبرج امتحانات کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کی سفارش کردی
کراچی:پاکستان میں کیمبرج کے لیک پرچوں سے متعلق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کی رپورٹ سامنے آگئی۔
رپورٹ میں برٹش کونسل کو پاکستان میں ٹیکس سے حاصل استثنیٰ، کیمبرج کی فی پرچہ فیس 60 ہزار روپے تک وصول کرنے اور کیمبرج کے امتحانات میں سخت سکیورٹی پروٹوکولز سے متعلق پورے امتحانی عمل کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی سفارش کی گئی ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کی رپورٹ پر خود قائمہ کمیٹی نے اپنی تجاویز پر مشتمل نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے، یہ رپورٹ قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کی ذیلی کمیٹی نے تیار کی تھی جس کی کنوینر رکن قومی اسمبلی سبین غوری تھیں جبکہ دیگر اراکین میں زیب جعفر، عبدالعلیم خان ، داور کنڈی اور محمد علی سرفراز شامل تھے۔
رپورٹ کی سفارشات میں کہا گیا ہے کہ سال 2025 سیریز میں اے ایس ریاضی پیپر ون 2 مئی کو دوپہر 2 بجے لیا گیا جبکہ پرچہ صبح 2 بجے آؤٹ ہوا، اے ایس ریاضی پیپر (4) سات مئی کو دوپہر 2 بجے لیا گیا جبکہ پرچہ صبح ساڑھے 3 بجے آؤٹ ہوا، اسی طرح کمپیوٹر سائنس پیپر (2) 15 مئی کی دوپہر 2 بجے لیا گیا جو دوپہر 12 بجے لیک ہوا۔
فزکس پیپر (2) 20 مئی کو صبح 9 بجے لیا گیا جو صبح 8 بجے لیک ہوا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی پرچے کا ایک بھی سوال لیک ہوتا ہے تو پورے امتحانی پرچے کی صداقت سوالیہ نشان بن جاتی ہے اور اس حوالے سے کیمبرج کا موقف غیر اطمینان بخش ہے۔
کمیٹی کے مطابق کیمبرج اس حوالے سے شفاف تحقیقات کرائے جس میں یہ معلوم ہوسکے کہ یہ پرچے اندرونی طور پر آؤٹ ہوئے ہیں یا کوئی بیرونی عوامل اس میں ملوث ہیں جبکہ کیمبرج کے ایکزامینیشن کے پورے مرحلے کی جانچ کے لیے حکومت کے ساتھ ملکر ایک تھرڈ پارٹی آڈٹ ضروری ہے جس میں سیکیورٹی کی خامیوں، گریڈنگ کے عمل اور ملکی سطح کے قوانین یا ریگولیشن پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے۔
کمیٹی نے اس معاملے پر بھی اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ حکومت پاکستان اور کیمبرج انٹرنیشنل کے مابین بظاہر کوئی معاہدہ موجود نہیں لہٰذا کیمبرج کو آئی بی سی سی کے ساتھ ایک ریگولیٹری فریم ورک کے دائرے میں ہونا چاہئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کیمبرج کا فیس اسٹرکچر 60 ہزار روپے تک جا پہنچا ہے جو والدین اور طلبہ پر مالی بوجھ ہے، کیمبرج کو فی پیپر ایکزامینیشن فیس اور اس مد میں نجی اسکولوں و برٹش کونسل کے ساتھ ریونیو شیئرنگ کی تفصیلات سے آگاہ کرنا چاہیے۔