اسلام آباد:  وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ کاکہنا  ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنانا کوئی آسان کام نہیں، جوڈیشل کمیشن بنانے سے متعلق ٹی او آرز بھی بنائے جاتے ہیں، شروع سے ہی پی ٹی آئی مذاکرات کیلئے سنجیدہ نہیں تھی، ایسے نہیں ہوتا کہ چارٹر آف ڈیمانڈ دیدیں اور حکم صادر کردیں۔

میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیر اعظم کےمشیر  نے کہاکہ  ٹی او آرز کیلئے بیٹھ کر ہی بات کی جاتی ہے، جوڈیشل کمیشن کا سربراہ کون ہوگا، ٹی او آرز کیا ہونگے اس پر بات ہوتی ہے، ہم نے پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم کو پہلے ہی آگاہ کردیا تھاکہ اتحادیوں کیساتھ بات چیت کرکے جواب دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف اور اقتدار کے درمیان ڈائیلاگ نہ ہوں تو ایوان نہیں چل سکتا، 28 جنوری کو میٹنگ بلائیں گے تاکہ ہم جواب دیں۔

 وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے اس کے مطابق ہی ہوتے ہیں، حکم جاری نہیں کیا جاتا کہ جوڈیشل کمیشن بنادیں ورنہ مذاکرات نہیں کرینگے، سربراہی اور ٹی او آرز ہم پر چھوڑ دیں تو جوڈیشل کمیشن بنادیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جوڈیشل کمیشن ٹی او آرز

پڑھیں:

حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر اپنا تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق امریکہ، قطر اور مصر کی حمایت سے تیار کردہ مجوزہ معاہدے پر اپنا باضابطہ تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کا جواب مصر اور قطر کو دے دیا گیا ہے، جو اسرائیل کے ساتھ مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ فلسطینی حکام نے جواب کی تصدیق تو کر دی ہے لیکن اس کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔

یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان نرم یا مکمل جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ مذاکرات کے دوران ایک نیا منصوبہ پیش کیا گیا ہے جس میں اسرائیلی افواج کے انخلاء، قیدیوں کے تبادلے، اور جنگی مراحل کی وضاحت شامل ہے۔

حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اب جنگ بندی کا انحصار اسرائیل کے فیصلے پر ہے۔

ادھر اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک متنازعہ قرارداد منظور کر لی ہے جس میں مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کو باضابطہ بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔ حماس نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی سے کوئی بات نہیں کر رہا، وہ احتجاج نہ کریں تو کیا کریں: اسد
  • غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بُلالیے
  • سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکے، فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، پاکستان
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، شفقت علی خان
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، دفتر خارجہ
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، دفتر خارجہ
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا: دفتر خارجہ
  • پاکستان بھارت کو سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے: ترجمان دفتر خارجہ
  • حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر اپنا تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا
  • ٹیکس نظام کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم