Express News:
2025-04-26@01:10:49 GMT

امریکی صدر کے عزائم

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

امریکا دنیا کی وہ واحد سپرپاور ہے جہاں رونما ہونے والی سیاسی تبدیلی کے مثبت اور منفی ہر دو طرح کے اثرات پوری دنیا کو متاثر کرتے ہیں۔ سیاست سے لے کر معیشت تک اور جنگ و جدل سے تجارت تک ہر شعبے میں تغیر کے آثار ہویدا ہو جاتے ہیں۔ اسی باعث پوری دنیا کی نظریں ہر چار سال بعد امریکا میں ہونے والے صدارتی انتخاب پر لگی ہوتی ہیں۔

پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں مبصرین، ماہرین، سیاستدان اور تجزیہ نگار امیدواروں کی ممکنہ جیت یا ہار کے حوالے سے تبصرے اور تجزیے کر رہے ہوتے ہیں۔

گزشتہ برس ہونے والے امریکی صدر کے انتخاب کے حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ منتخب ہونے کے حوالے سے دنیا بھر کے میڈیا میں ہونے والے تبصروں اور تجزیوں میں کہا جا رہا تھا کہ ان کی متنازعہ شخصیت، ماضی کے کردار، ان پر قائم متعدد مقدمات اور امریکا کے طاقت ور حلقوں کی مخالفت کے باعث ان کا صدر بننا مشکل نظر آتا ہے، لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کو یقین تھا کہ ان کے خلاف چلائی جانے والی پروپیگنڈا مہم میں جان نہیں۔

 رواں ماہ 20 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے 47 ویں صدر کا حلف اٹھا لیا ہے۔ تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے بعض اہم اقدامات اور اعلانات کیے جن سے ان کے مستقبل کے عزائم اور ارادوں کا واضح اظہار ہوتا ہے کہ وہ اپنے آیندہ یعنی دوسرے دور صدارت میں امریکا کو کن خطوط پر چلانا چاہتے ہیں۔

انھوں نے اپنے پیش رو بائیڈن دور پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خدا نے انھیں اس لیے محفوظ رکھا کہ وہ امریکا کو ایک عظیم ملک بنا سکیں۔ واضح رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابی مہم کے دوران تقریر کرتے ہوئے قاتلانہ حملہ ہوا تھا اور گولی ان کے کان کو چھوتی ہوئی نکل گئی تھی۔ صدر ٹرمپ نے اپنے صدارتی انتخاب میں کہا کہ امریکا سے لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن کو بے دخل کر دیں گے، کوئی ملک ٹیکس سے مستثنیٰ نہیں ہوگا، پاناما کینال پر قبضہ واپس لیں گے، خلیج میکسیکو کا نام خلیج امریکا رکھیں گے۔

سرکاری طور پر صرف مرد اور عورت دو ہی جنس ہوں گی، سیاسی پناہ اور پیدائشی حق کی شہریت کا قانون ختم کر دیں گے، جنوبی سرحد پر قومی ایمرجنسی نافذ کریں گے، عوام پر ٹیکس میں کمی اور مہنگائی ختم کریں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی منصب سنبھالتے ہی 78 ایگزیکٹیو آرڈر جاری کرکے اپنے جارحانہ عزائم کا اظہار کر دیا۔

انھوں نے بائیڈن دور کے متعدد اقدامات کو بہ یک جنبش قلم منسوخ کر دیا۔ صدر ٹرمپ نے کیپٹل ہل پر حملے کے ملزمان کو معاف کرکے ان کی رہائی کا حکم بھی جاری کر دیا۔ صدر ٹرمپ نے پیدائشی حق شہریت کے جس حکم نامے پر دستخط کیے تھے اسے وفاقی امریکی جج نے غیر آئینی قرار دیتے ہوئے معطل کر دیا۔ امریکا کی وفاقی عدلیہ کی طرف سے ٹرمپ کے ابتدائی حکم نامہ معطلی ان کے لیے ایک بڑا جھٹکا اور عدلیہ و ٹرمپ انتظامیہ کے درمیان کشمکش کا نقطہ آغاز بھی ہے۔

صدر ٹرمپ نے اسرائیل حماس حالیہ جنگ بندی معاہدے کے حوالے سے آگے بڑھ کر اپنے انتخابی وعدوں کے مطابق جو مثبت کردار ادا کیا تھا تو یہ امید ہو چلی تھی کہ وہ اپنے دور صدارت کے آغاز میں ہی عارضی جنگ بندی معاہدے کو مستقل کرنے کے لیے بھی اپنا کردار ادا کریں گے، لیکن وائٹ ہاؤس واپسی پر ایک رپورٹر نے جب ان سے سوال کیا کہ کیا دونوں فریق مستقل جنگ بندی پر آمادہ ہو جائیں گے تو ان کا جواب تھا کہ میں پراعتماد نہیں ہوں کہ یہ معاہدہ برقرار رہے گا۔

مبصرین اور تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل کی فلسطین دشمنی کے جنگی اقدام کے آگے بند باندھنے میں صدر ٹرمپ کی کوششیں زیادہ سودمند ثابت نہیں ہو سکیں گی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ صدر ٹرمپ یوکرین روس جنگ رکوانے میں تو شاید کامیاب ہو جائیں لیکن فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کے اسرائیلی عزائم کو روکنے میں وہ کوئی موثر کردار ادا نہیں کرسکیں گے یعنی ان کے دوسرے دور میں بھی تنازعہ کشمیر، فلسطین اور مسئلہ کشمیر خطے کے امن کے لیے ’’فلیش پوائنٹ‘‘ بنا رہے گا جو یقینا افسوس ناک صورت حال ہے جہاں تک صدر ٹرمپ کے جاری دور صدارت میں پاک امریکا تعلقات کا تعلق ہے تو تاریخ بتاتی ہے کہ پاکستان اور امریکا کبھی پراعتماد دوست نہیں رہے۔ دو طرفہ تعلقات ہمیشہ مفادات کے ٹکراؤ کے درمیان مد و جزر کی کیفیت سے گزرتے رہے۔

بائیڈن دور میں پاک امریکا تعلقات میں کشمکش کا عنصر غالب نہیں تھا، پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بھی امریکا مطمئن تھا۔ لیکن صدر ٹرمپ کے دور میں صورت حال ذرا مختلف نظر آتی ہے ادھر وطن عزیز میں اسٹیبلشمنٹ اور اتحادی حکومت کے درمیان پراعتماد مراسم ہیں۔ برسر اقتدار حکمران طبقے کو اسٹیبلشمنٹ کا مکمل تعاون اور سپورٹ حاصل ہے ۔ بانی پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ سے ان کے اچھے مراسم تھے۔ اسی باعث پی ٹی آئی کے رہنما و کارکن پرامید ہیں کہ ماضی کے ’’خان ٹرمپ‘‘ محبتانہ و دوستانہ مراسم ان کے ’’مرشد‘‘ کی رہائی کا پیغام لائیں گے۔

اس حوالے سے حکومتی حلقے بھی خدشات اور تحفظات کا اظہار کرتے رہتے ہیں لیکن ابھی یقین سے اس ضمن میں کلام کرنا مشکل ہے۔ کیوں کہ ٹرمپ کے سامنے اس وقت ’’اور بھی غم ہیں زمانے میں محبت کے سوا‘‘ والی صورت حال ہے تو ادھر حکومت کے سب سے بڑے اتحادی بلاول بھٹو بھی حکومتی فیصلوں سے شاکی نظر آتے ہیں اور مختلف مواقعوں پر برملا اس کا اظہار بھی کرتے رہتے ہیں۔

ابھی چار روز پیش تر حکومت نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی سے منظور کرایا ہے ،اس پر نہ صرف ملک بھر کی صحافتی تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں بلکہ اپوزیشن بھی ان کی ہمنوا ہے اور خود بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ حکومت مشاورت کے بغیر فیصلے کرکے اپنے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ ٹرمپ کے کر دیا

پڑھیں:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن: چین کے ساتھ معاہدہ کرنے کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن: چین کے ساتھ معاہدہ کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 23 April, 2025 سب نیوز

واشنگٹن(آئی پی ایس) امریکی صدر کا ایک اور بڑا یو ٹرن، ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ معاہدہ کرنے کا اعلان کر دیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ میں تیزی آئی ہے، تبدیلی کے مرحلے میں ہیں، چین کو معاہدہ کرنا ہی پڑے گا، اگر معاہدہ نہ کیا تو ہم ڈیل طے کریں گے، چین سے اچھی ڈیلنگ کرنے جا رہے ہیں، چین پر ٹیرف 145فیصد تک نہیں بڑھائیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ چین پر ٹیرف صفر بھی نہیں ہو گا، کرپٹو کو ریگولیٹری استحکام کی ضرورت ہے، فیڈرل ریزرو کے چیف جیروم پاول کو ہٹانے کا کوئی ارادہ نہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپولیس کو دھمکیاں دینے کا کیس؛ عالیہ حمزہ کو عدالت سے ریلیف مل گیا پولیس کو دھمکیاں دینے کا کیس؛ عالیہ حمزہ کو عدالت سے ریلیف مل گیا عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا جسمانی ریمانڈ کا سوال پیدا نہیں ہوتا: عدالت مقبوضہ کشمیر میں فائرنگ سے 24افراد ہلاک، بھارتی میڈیا کا پاکستان کیخلاف زہریلا پروپیگنڈا انٹرا پارٹی انتخابات: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں تھے، پی ٹی آئی سربراہ کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن آنجہانی پوپ فرانسس کی آخری رسومات ہفتے کو ادا کی جائیں گی ایرانی وزیر خارجہ چین کا دورہ کریں گے ، چینی وزارت خارجہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر ٹرمپ کا پاک بھارت کشیدگی پر ردعمل سامنے آگیا
  • جموں و کشمیر کے معاملے پر امریکا کی کوئی پوزیشن نہیں، ترجمان محکمہ خارجہ
  • ٹریڈوار، مذاکرات واحد اچھا راستہ
  • ٹرمپ ٹیرف کے خلاف امریکا کی 12 ریاستوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا
  • ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا، امریکی عدالت کا وائس آف امریکا کو بحال کرنے کا حکم
  • وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار
  • وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن: چین کے ساتھ معاہدہ کرنے کا اعلان
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ٹرمپ
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ