پبلک اکاؤنٹس کمیٹی:توشہ خانہ کا 50 سال کا ریکارڈ عام کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی نے توشہ خانہ کا 5 دہائیوں کا ریکارڈ پبلک کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق ایک سال کے عرصے کے التوا کے بعد قومی اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کی سربراہی حاصل کرنے والے جنید اکبر نے اہم اعلان کیا ہے۔ تحریک انصاف کے ایم این اے اور پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر نے توشہ خانہ کا5 دہائیوں کا ریکارڈ پبلک کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ توشہ خانہ کا 50 سال کا ریکارڈ نکالوں گا اور قوم کے سامنے لاؤں گا کہ کس نے کیا لیا ہے۔ تلخ تعلقات اور حالیہ مذاکرات کے قبل از وقت اختتام کے باوجود قومی اسمبلی میں پبلک اکاونٹس کمیٹی کی سربراہی کیلئے مسلم لیگ ن کی اتحادی حکومت اور تحریک انصاف کی اپوزیشن کے درمیان غیر متوقع اتفاق طے پا گیا۔حکومت کی جانب سے مسلسل اصرار کے بعد جمعہ کے روز بالآخر تحریک انصاف کی جانب سے پبلک اکاونٹس کمیٹی کے
چئیرمین کیلئے 5 ناموں کی فہرست بھجوائی گئی۔فہرست میں عمر ایوب خان، جنید اکبر، عادل بازئی، عامر ڈوگر کے نام شامل تھے
پبلک اکائونٹس کمیٹی
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پبلک اکاونٹس کمیٹی توشہ خانہ کا کا ریکارڈ
پڑھیں:
چینی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں: چیئرمین ایف بی آر
---فائل فوٹوچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، چینی کی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر خان کی زیرِ صدارات اجلاس کے دوران چینی کی امپورٹ پر گفتگو کی گئی۔
چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے استفسار کیا کہ چیئرمین ایف بی آر صاحب یہ کیا ڈرامہ ہے، جب عوام کا مسئلہ آئے تب آپ کہتے ہیں آئی ایم ایف نہیں مان رہا، سرمایہ کاروں کی بات آئی تو آئی ایم ایف کی بھی نہیں سنی جاتی، چند سرمایہ کار ہیں جو کسی کی نہیں سنتے، ان کو نوازا جا رہا ہے، یہ کیا ڈرامہ ہے، گالیاں ہمیں پڑتی ہیں۔
اس دوران ممبر پی اے سی خواجہ شیراز نے استفسار کیا کہ 7.5 لاکھ ٹن کس میکانزم کے تحت ایکسپورٹ کی گئی؟
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کمیٹی کو بتایا کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، کابینہ نے فیصلہ کیا ہم تو فیصلے کے پابند ہیں، ہمیں حکم دیا گیا کہ امپورٹ پر کسٹم ڈیوٹی 20 فیصد ختم کر دیں، سیلز ٹیکس 18 فیصد سے کم کر کے 0.25 فیصد کیا گیا، ایڈوانس 5.5 فیصد ہوتا ہے اسے ہم نے اعشاریہ 25 فیصد کیا ہے۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے کہا کہ کیا اس پر آئی ایم ایف کچھ نہیں کہے گا؟ اس پر چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ آئی ایم ایف کیوں نہیں کہے گا، ضرور کہے گا۔
ممبر کمیٹی نوید قمر نے اجلاس کے دوران کہا کہ حکومت چینی کی قیمت متعین نہ کرسکتی ہے نہ اسے کرنی چاہیے، کارٹلز کو کس نے اجازت دی کہ چند لوگ مل کر مارکیٹ پر قبضہ کرلیں، مسابقتی کمیشن کیا کر رہا ہے، اس نے شوگر کارٹلز کو کیوں نہیں دیکھا۔
ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ کا کہنا تھا کہ کیا مراد علی شاہ کی طاقت ہے کہ وہ سندھ کی شوگر ملز کے خلاف ایکشن لیں، مریم نواز کی بھی پنجاب میں شوگر ملز کے خلاف ایکشن کی طاقت نہیں، شوگرملز کے لیے لائسنس اوپن کیا جائے، کوئی بھی مل لگا سکے۔
ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ نے استفسار کیا کہ کیا کنزیومرز کا بھی کوئی نمائندہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں ہے؟
اس کے جواب میں سیکریٹری فوڈ نے بتایا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں تمام متعلقہ شراکت دار موجود ہوتے ہیں۔