اسلام آباد: ملک کیسب سے بڑیمیراتھن ریس کاآغاز
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)اسلام آباد میں ملک کی سب سے بڑی میراتھن ریس کا آغاز ہوگیا، اس ریس کا انعقاد مایہ ناز رننگ گروپ اسلام آباد رن ود اس کی جانب سے کیا گیا ہے۔ ناز برادران بشمول قاسم ناز اور ہاشم ناز نے 2016 میں آئی -آر- یو کی بنیاد رکھی تھی، جبکہ سیریز کی پانچویں میراتھن میں پاکستان اور دنیا بھر سے دوڑنے والے افراد حصہ لے رہے ہیں۔ یہ ایونٹ پاکستان میں میراتھن کے حوالے سے
نئے معیار متعین کرے گا، میراتھن میں ملک بھر سے 3000 سے زائد رنرز کی شرکت کر رہے ہیں، اس کے ساتھ سفارتی برادری کی ایک قابل ذکر تعداد شامل ہے۔ اس میراتھن نے بین الاقوامی رنرز کو بھی اپنی طرف متوجہ کیا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس دلچسپ میراتھن میں یورپ اور امریکہ سے بھی شرکاء شامل ہیں۔میراتھن ریس میں 5، 10 کلومیٹر، فل اور ہاف میراتھن کیٹیگری مقابلے ہوں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
یوم غدیر تاریخ اسلام میں بے پناہ اہمیت کا حامل ہے، علامہ ساجد علی نقوی
سربراہ ایس یو سی نے کہا کہ یوم غدیر کی بابرکت ساعتوں میں ہمیں اس عہد کی تجدید کرنا ہوگی کہ دین کی سربلندی اور ترویج اور امام اوّل حضرت علی ابن ابی طالبؑ کے سیرت و کردار کو نمونہ عمل بناتے ہوئے اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں کو اس کے مطابق ڈھالیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ ”یوم غدیر” تکمیل دین اور نظام امامت و ولایت کے اعلان کے حوالے سے تاریخ اسلام میں بے پناہ اہمیت رکھتا ہے، یہ خاتم النبین ۖ کے بعد سلسلہ نبوت و رسالت کے خاتمے اور امامت و ولایت کے آغاز کے ٹائم فریم کی نشاندہی ہے۔ ”روز غدیر” کی مناسبت سے اسلامیان عالم کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ جس دین کامل کو خدا کے نزدیک پسندیدہ ترین دین قرار دیا گیا ہو اور جس کی ترویج و اشاعت کے لئے رحمت اللعالمین ۖ جیسی ہستی نے تکالیف اور مصائب برداشت کئے ہوں ‘ حج بیت اللہ کے بعد غدیر جیسے تاریخی میدان میں اس کی تکمیل کازبان وحی سے اعلان غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے اور عالم انسانیت کو اس جانب متوجہ کرتا ہے کہ جلد یا بدیر بالاخر دنیائے عالم کو دین کی جانب ہی رخ کرنا پڑے گا۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ رسول اکرم ۖ کے اعلان سے واضح ہوا کہ جس معنی میں پیغمبر ۖ مولا ہیں اسی معنی میں علی مولا ہیں اس کی روشنی میں تمام پر لازم ہے کہ اسلام کی حفاظت، تشریح، ترویج اور نفاذ کا مرجع، مرکز، محور، امام اور جانشین پیغمبرۖ علی ابن ابی طالبؑ کو تسلیم کریں، ان کی اطاعت کریں اور تطہیر نظام و معاشرہ کیلئے ان کے بھرپور عملی اقدامات میں ان کا ساتھ دیں۔ آپؑ نے تطہیر نظام و معاشرہ کے لئے عدل و انصاف، اعتدال، توازن، حقوق کے حصول اور اسلامی نظام حیات کے نفاذ کے لئے جامع اصلاحات کیلئے بھرپور عملی اقدامات اٹھائے، آپ کے اندر ذاتی اور اجتماعی رہنمائی کے لئے تمام خصوصیات اور شرائط موجود تھیں جن میں ایک عام انسان سے لے کر دنیا پر حکمرانی کرنے کے خواہش مندوں کے لئے مکمل استفادے کا سامان موجود تھا اور آپ کی سیرت و کردار اور عمل اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ یوم غدیر کی بابرکت ساعتوں میں ہمیں اس عہد کی تجدید کرنا ہوگی کہ دین کی سربلندی اور ترویج اور امام اوّل حضرت علی ابن ابی طالبؑ کے سیرت و کردار کو نمونہ عمل بناتے ہوئے اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں کو اس کے مطابق ڈھالیں گے اور یوم غدیر کی بابرکت موقع پر اسلامی مملکت ایران کی کامیابی اور صہیونی شر کے خاتمے کیلئے دعا گو ہیں۔